یہ علامت اچھی نہیں ہے۔ وضو خانے میں آوازیں سنتا ہوں جیسے مچھلی بازار۔ جب وضو شروع کرو اس وقت سے اللہ کی عظمت وہیبت چہرے پر آجانی چاہیے،کیوں کہ اس وضو کے بعد ہم کو مولیٰ کے پاس کھڑا ہونا ہے، عظیم الشان مولیٰ کے پاس کھڑا ہونا ہے۔ خاموشی سے وضو کرو، جب شوروغل کروگے تو وضو کی دُعا کب پڑھوگے،کیوں کہ زبان مشغول ہوگئی فضولیات میں۔
وَسِّعْ لِیْ فِیْ دَارِیْ کے معنیٰ
میرے شیخ شاہ ابرار الحق صاحب دامت برکاتہم نے فرمایا کہ دورانِ وضو حدیث سے ایک ہی دُعا ثابت ہے:
اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ ذَنْبِیْ وَوَسِّعْ لِیْ فِیْ دَارِیْ وَبَارِکْ لِیْ فِیْ رِزْقِیْ6؎
اے اللہ! میرے گناہوں کو معاف فرمادیجیے اور میرا گھر بڑا بنادیجیے اور میرے رزق میں برکت عطا فرمائیے۔
وَوَسِّعْ لِیْ فِیْ دَارِیْ یعنی گھر کے وسیع بنانے کے دو معنیٰ ہیں: ایک تو یہ کہ ظاہری طورپر بڑا گھر ہوجائے اور دوسرے یہ کہ ہمارے گناہوں کو معاف فرمادیجیے کہ گناہوں سے ہمارےدل میں اندھیرا ہے،جس کی وجہ سےساراعالم ضَاقَتۡ عَلَیۡہِمُ الۡاَرۡضُ بِمَا رَحُبَتۡ کا مصداق ہے۔ گناہ گار اور مجرم کو سارا عالم تنگ معلوم ہوتا ہے جیسے میر صاحب کا شعر ہے؎
شبِ صحرا مہیب سنّاٹا
موت ہو جیسے زندگی پہ محیط
یا صدورِ گناہ سے دل کی
تنگ ہونے لگے فضائے بسیط
جب سارا عالم اس کو تنگ معلوم ہوتا ہے تو اس کو اپنا گھر کیسے بڑا معلوم ہوگا؟ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ جس سے ناراض ہوتا ہوں تو میری ناراضگی تو عرش پر ہوتی ہے،مگر دو علامتوں سے دنیا میں اس کا ظہور ہوتا ہے:
_____________________________________________
6؎ جامع الترمذی:188/2،باب من ابواب جامع الدعاء،ایج ایم سعید