ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2015 |
اكستان |
|
قسط : ٢ ، آخری تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' ( مولانا محمد طلحہ صاحب ، متخصص فی علوم الحدیث جامعہ مدنیہ جدید ) مترجم عجالہ نافعہ کا تعارف : آپکا تعارف اِتنا واضح نہیں ہے ایک دُھندلائی ہوئی تصویر ہے جو مَالَا یُدْرَکُ کُلُّہ لَا یُتْرَکُ کُلُّہ کے تحت پیش ِ خدمت ہے، تفصیلی تعارف خود آپ سے یا آپ کے متعلقین سے مِل سکتا ہے۔ حضرت مولانا ڈاکٹر عبد الحلیم صاحب چشتی دارُالعلوم دیو بند کے فضلاء میں سے ہیں،محق العصر حضرت مولانا عبدالرشید نعمانی رحمة اللہ علیہ کے چھوٹے بھائی ہیں، جامعة العلوم الاسلامیہ کراچی میں تخصص فی علوم الحدیث کا شعبہ اِن ہی کے تحت ِ اِشراف ہے اور جامعة الرشید میں اُستاذ الحدیث ہیں۔ جب پہلی دفعہ راقم اُن کی زیارت کے لیے گیا تو معلوم ہوا کہ اُسی مسجد کے ساتھ گھر میں رہتے ہیں، نماز کے لیے ایک اِنتہائی سادہ سے باباجی آئے، بڑی سی جالی والی ٹوپی پہنے عام ساکرتہ، ہاتھ میں قینچی چپل ،مسجد کی صف ِ اَوّل کے ایک گوشہ میں نماز با جماعت اَدا کی پھر چپل اُٹھائی اور چل دیے، جن مفتی صاحب کے ساتھ میں گیا ہوا تھا اگر وہ نہ بتاتے تو اِن بابا جی کے بارے میں ایک فیصد بھی گمان نہ ہوتا کہ یہ وہی عالم ہیں جن کے پائے کی ہستی پاکستان بھر میں خصوصًا علوم ِ حدیث میں شاذ و نادر ہی کوئی ہو اور ویسے فطرتِ اِنسانی ہے جن کا تذکرہ اُن کی ملاقات سے پہلے سن رکھاہو تو اُن کی ذات کا ایک تصور باندھ لیا جاتا ہے کہ ایسے ایسے ہوں گے ،اِسی وجہ سے میں ہر آنے جانے والے کو اپنے تصور پر پرکھ رہا تھا کہ ابھی کہیں سے پہلے کچھ خدام آئیں گے ہٹو بچو کے ایک مرحلے کے بعد حضرت نمودار ہوں گے، بالکل قریب تھا کہ میرا منہ کہنے کے لیے کھلتا یار مفتی صاحب لگتا ہے آج حضرت کہیں دعوت واِرشاد کے لیے تشریف لے گئے ہیں اُن کے اِشارہ سے بتانے کے بعد واقعی میرا منہ کھُلا کا کھلا رہ گیا، حضرت