ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2015 |
اكستان |
|
زائد ہے یعنی وہ دلیلِ شرعی نہیں بن سکتا، جو لوگ صرف قرآن کو حجت مانتے ہیں اور وہ لوگ جو صرف کتاب و سنت فقط دو کو حجت مانتے ہیں اِجماعِ اُمت اور قیاسِ شرعی کو حجت نہیں مانتے ،اُنہیں اِس حدیث پر نظر کرلینی چاہیے کہ اِس سے چاروں کا حجت ہونا ثابت ہوتا ہے۔ رسولِ اکرم ۖ کو کفنِ مبارک میں تین کپڑے دیے گئے: عَنْ عَائِشَةَ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ کُفِّنَ فِیْ ثَلٰثَةِ اَثْوَابٍ یَمَانِیَّةٍ بِیْضٍ سَحُوْلِیَّةٍ مِّنْ کُرْسُفٍ لَیْسَ فِیْھَا قَمِیْص وَلَاعِمَامَة ۔ ( بخاری ج ١ ص١٦٩ ، مسلم ج١ ص٠٥ ٣ ، مشکٰوة ص ١٤٣ ) حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ کو تین کپڑوں میں کفنایا گیا تھا جو سفید یمنی کپڑے تھے اور (یمن کی ایک وادی) سَحُوْلْ کی بنی ہوئی روئی کے تھے، نہ اُن میں (سیا ہوا) کُرتہ تھا اور نہ پگڑی تھی۔ جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور (١) مسجد حامد کی تکمیل (٢) طلباء کے لیے دارُالاقامہ (ہوسٹل) اور دَرسگاہیں (٣) کتب خانہ اور کتابیں (٤) پانی کی ٹنکی ثواب جاریہ کے لیے سبقت لینے والوں کے لیے زیادہ اَجر ہے ۔ (ادارہ)