ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2015 |
اكستان |
نے ڈاکٹریٹ بھی کر رکھا ہے اور غالبًا کراچی یونیورسٹی سے کیا ہے۔ عجالہ نافعہ پر کام کی نوعیت : کتاب پر اِن اُمورکے تحت کام کیا گیا ہے : (١) تصحیح (٢) ترجمہ (٣) مفید اِضافات (٤) فوائدکے اِضافے قدرے تفصیلاً (٥) اَعلام کے تفصیلی حالات کے مصادر ومراجع کا حوالہ ۔ کتاب پر کام کے دوران جوکتابیں مآخذ و مراجع کے طور پر چشتی صاحب نے دیکھیں آخر میں اُن کی تعداد ٢٤١ مذکور ہے، صرف ایک کتاب کے دوران اِتنے مصادر ومراجع کی طرف رُجوع یہ اُن کے علمی ذوق کی ترجمانی ہے (ذٰلِکَ فَضْلُ اللّٰہِ یُؤْتِیْہِ مَنْ یَّشَآئُ) ''مشتے نمونہ اَزخروارے'' کے طور پر حضرت کے کام کی ایک جھلک : حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب نے ''عجالہ نافعہ'' میں طبقہ ثالثہ میں کتب طحاوی کا تذکرہ کیا ہے اِس پر چشتی صاحب لکھتے ہیں : کتب ِ طحاوی سے مراد اِمام حافظ اَبو جعفر اَحمد بن محمد بن سلامة بن سلمہ بن عبد الملک اَزدی طحاوی حنفی (اَلمتوفیٰ ٣٢١ھ) کی تالیفات ہیں جو درج ذیل ہیں : (١ ) کتاب شرح معانی الآثار : یہ کتاب پہلی مرتبہ مطبع مصطفائی لکھنؤ سے ١٣٠٠ھ میں دو جلدوں میں شائع ہوئی تھی اُس کا کامل متن اُردو ترجمہ بھی لاہور سے شائع کیا گیا ہے، اِس کتاب کے متعلق علامہ زاہدالکوثری ''اَلحاوی فی سیرة الامام اَبی جعفر الطحاوی'' (ص : ٣١ مطبعة الانوار قاہرة ١٣٦٨ھ) میں لکھتے ہیں : کتاب معانی الاثار فی المحاکمة بین أدلة المسائل الخلافیة یسوق بسندہ الاخبار التی یتمسک بہا اھل الخلاف فی تلک المسائل ویخرج من بحوثہ بعد نقدہا اسنادا ومتنا روایة ونظرا بما یقتنع بہ الباحث المنصف المتبریٔ من التقلید الاعمی، ولیس لھذا الکتاب نظیر فی التفقیہ، وتعلیم طرق التفقہ، وتنمیة ملکة الفقہ۔