ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2015 |
اكستان |
|
گلدستہ ٔ اَحادیث ( حضرت مولانا نعیم الدین صاحب ،اُستاذ الحدیث جامعہ مدنیہ لاہور ) اُمور تین قسم کے ہیں : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اَلْاَمْرُ ثَلٰثَة اَمْر بَیِّن رُشْدُہ فَاتَّبِعْہُ وَاَمْر بَیِّن غَیُّہ فَاجْتَنِبْہُ، وَاَمْرُ نِ اخْتُلِفَ فِیْہِ فَکِلْہُ اِلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ ۔ ١ ''حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ رسولِ اکرم ۖ نے فرمایا اُمور تین طرح کے ہیں:(١)ایک وہ جن کا ہدایت ہونا ظاہر ہے اِن کی اِتباع کرو (٢) دوم وہ جن کا گمراہی ہونا ظاہر ہے اُن سے بچو(٣)سوم وہ جو مختلف فیہ ہیں اِن کو اللہ تعالیٰ کے سپرد کردو۔ '' ف : حدیث ِپاک میں جن اُمور کا ہدایت ہونا بتلایا گیا ہے اُن سے مرادوہ اُمور ہیں جن کا حق اور صحیح ہونا کتاب و سنت سے ثابت ہے جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰة وغیرہ دینی اَحکام، اِن کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ اِن کی پیروی کرو۔ اور جن اُمور کا گمراہی ہونا بتلایا گیا ہے اُن سے مراد وہ چیزیں ہیں جن کا باطل و غلط ہونا واضح طور پر معلوم ہے جیسے کفار کے طور طریقے اور اُن کے رسم و رواج، اِن کے بارے میں فرمایا گیا ہے کہ اِن سے بچو۔ اور مختلف فیہ اُمور سے مراد یا تو وہ چیزیں ہیں جن کا حکم مشتبہ اور مخفی ہو یا وہ چیزیں ہیں جن کا ١ مسند اَحمدبحوالہ مشکوة ص٣١، مسند اَحمد میں یہ حدیث نہیں ملی اَلبتہ معجم طبرانی کبیر میں یہ حدیث درج ذیل اَلفاظ کے ساتھ موجود ہے : عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: اَنَّ عِیْسَی ابْنَ مَرْیَمَ عَلَیْہِ السَّلَامُ قَالَ اِنَّمَا الْاُمُوْرُ ثَلٰثَة اَمْر یَتَبَیَّنُ لَکَ رُشْدُہ فَاتَّبِعْہ وَاَمْر یَتَبَیَّنُ لَکَ غَیُّہ فَاجْتَنِبْہ وَاَمْر اُخْتُلِفَ فِیْہِ فَرُدَّہ اِلٰی عَالِمِہ ۔ (معجم طبرانی کبیر ج ١ ص ٣١٨)