Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2015

اكستان

48 - 65
مجبورِ محض بن کر بھی نہ رہ سکے کہ پھر کوئی کمال کمال نہ قرار پائے اور بدیوں میں آلودہ بھی نہ ہوسکے، اِنسانیت سے باہر نہ جاسکے اُن سے صاف بچ سکے۔ ہاں اِسی طرح اِنسان کی تخلیق کا مقصد مکمل طریقہ سے حاصل ہو سکتا ہے۔ 
اِنسان میں جس قدر قوتیں حق تعالیٰ نے پیدا کی ہیں وہ ایک خاصّے سے کی ہیں کہ اُن سے باقاعدہ خوب کام لیا جائے تو وہ طاقتور ہوسکتی ہیں، اُن کو بیکار چھوڑ دیا جائے تو بالکل مفلوج سی ہوجاتی ہیں، ہم داہنے سے لکھتے ہیں تو سینکڑوں صفحات لکھ سکتے ہیں اور بائیں سے نام تک نہیں لکھ سکتے، ایسے  ہی جو فرشتوں والی قوت ہے اگر اُس سے کام ہی کام لیا جائے تو اِنسان فرشتوں سے بڑھ سکتا ہے، اِسلام نے ہر ہر منٹ پر اِس کو ایسے کاموں میں لگایا ہے، اِسی سے وہ فرشتوں سے بازی لے جا سکتا ہے (اور بیکار چھوڑنے سے گرتے گرتے جانوروں سے بھی گرجاتا ہے ) اِس کے بر عکس لذتوں، مزوں اور  جانوروں والی قوت سے کام پر کام لینے والے جانوروں کی صف میں جا کر اُن سے بھی بد تر ہوجاتے ہیں، گو شکل صورت اِنسان کی رہیں مگر اَندر سے کچھ اور بن جاتے ہیں۔ 
یہ تو اِنسان کا وہ حق ہے جو اُس پر اُس کے خالق کے لیے ہے، مگر جب اِنسان کو عقل کا ایک  ایسا جو ہر عطاء فرمایا گیا جو دُوسرے جانداروں کو نہیں ملا اور اِسی سے وہ سب کا اَفسر سب سے کام لینے والا ہے ،اُدھر اُس کو متمدن مزاج بنایا گیا ہے کہ وہ جانوروں کی طرح اَلگ اَلگ دُور دُور آشیانے یا  بِل بنا کررہنے والا نہیں ہے، مِل جل کر رہنا اُس کی طبیعت کا تقاضا ہے اور عقلی جوہر کے سبب تمام اَسباب و ذرائع میں لطیف طبیعت کے مناسب لطیف ذرائع دیے گئے، سب ضرورتیں تنہا اَنجام دینے کے قابل نہیں، تقسیمِ کا راِن حالات کا طبعی تقاضا ہے اُس میں باہم معاملات بھی ہوں گے، معاشرت بھی ہوگی، ہم جنسوں اور غیر جنسوں سے تعلقات بھی ہوں گے، ایک کے دُوسرے پر حقوق بھی ہوں گے اور باہم رنجش و چپقلش بھی پیدا ہوگی، اِن کے لیے کچھ قواعد و قوانین کی ضرورت ہے جو نہایت اَعلیٰ ہوں نہایت مفید ہوں اُس عالیشان کے شایانِ شان ہوں، وہ وحی اِلٰہی کے سوا اور کچھ نہیں ہوسکتا، اِسی کو مذہب کہتے ہیں۔ اَب جو سب سے اَعلیٰ ثبوت سے ثابت ہوگا اُسی کا خدائی قانون اور سب سے اعلیٰ ہونا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 یہ ١٧٨٩ء کا فرانس تھا جس کی تصویر کار لائل بیان کر رہا تھا : 6 3
5 یہ اِنقلاب ِفرانس تھا جس کی کوکھ سے دو چیزوں نے جنم لیا : 8 3
6 '' چاقو کے حملے دہشت گردی ہے '' 12 3
7 درسِ حدیث 14 1
8 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 20 1
9 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 20 8
10 فطرتِ اِنسان : 20 8
11 بزدلی کی کوکھ سے دفاع کا جنم : 22 8
12 سماج و تمدن کی بنیاد : 22 8
13 رشتہ داری کی اہمیت اور خاتمہ ٔ ملکیت کے تمدن کُش نتائج : 23 8
14 زندگی کے دو سِرے : 24 8
15 تعلقات اور مذہب : 26 8
16 اِسلام کیا ہے ؟ 29 1
17 اَٹھارواں سبق : دُعائ 29 16
18 قصص القرآن للاطفال 33 1
19 ( آسمان سے اُترنے والے دسترخوان کا قصہ ) 33 18
20 ایک عیسائی کے خط کا جواب 35 1
21 زندگی کا مقصد 35 20
22 صحیح مذہب کون سا ہے ؟ 35 20
23 گلدستہ ٔ اَحادیث 50 1
24 اُمور تین قسم کے ہیں : 50 23
25 علم تین ہیں : 51 23
26 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 53 1
27 مترجم عجالہ نافعہ کا تعارف : 53 26
28 ایک ضروری وضاحت : 57 26
29 شرائط اِبن حبان فی صحیحہ : 60 26
30 آمدم بر سرِ مطلب : 61 26
31 اَخبار الجامعہ 62 1
32 تعارف و تبصرہ فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ 63 26
33 وفیات 64 1
Flag Counter