Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2015

اكستان

46 - 65
اگر کسی مذہب میں وہ باتیں ہوں جو بہیمی قوتوں کو غالب کرتی ہوں اور رُوحی وفرشتہ والی قوت  کو کمزور کرتی ہوں تو یاد رکھیے وہ خدائی مذہب کی باتیں نہیں ہوسکتیں، وہ کسی جعل ساز کی جعل سازی ہے جس کو مذہب کا نام دے کر دُنیا کو تباہی میں مبتلا کیا گیا ہے، اِس سے تو مذہب کی بنیاد ہی منہدم ہوگئی، جنسی خواہشات اور ظلم و زیادتی وغیرہ کو بھڑکانے والی باتیں تو مذہب دُشمن باتیں ہیں اُن کا خود مذہب ہونا ممکن ہی نہیں ذرا غورو فکر سے کام لیا جائے۔ 
کسی مذہب نے کفارہ کوئی قرار دے دیا تو اُس نے تو تمام بدیوں کی کھلی چھٹی دے دی، خیال تو کیجیے کہ کیسے ممکن ہے کہ یہ مذہبی تعلیم ہو یہ خدا پر تہمت لگانا ہے اور اِنسانوں کو برباد کرنا ہے۔
 کوئی کہہ سکتا ہے کہ  کیا اِسلام میں ''شفاعت ''کا مسئلہ کھلی چھٹی دینانہیں  ؟  تو بات یہ ہے کہ صحیح عینک کی ضرورت رہ گئی ہے، شفاعت تو اُن کے لیے ہوگی جن کے دِل میں اِیمان ِ صحیح کی کوئی رَمق ہوگی، وہ بد اَعمالی کی سزا میں مبتلا ہوگا، بد عملی محدود وقت کی ہے محدود سزا کے بعد نجات اُس کے اِیمان کا تقاضا ہے اور وہاں کی سزا سخت ترین ہوگی جو شفاعت سے پہلے تک ایک محدود مقدار میں ہو چکے گی، باقی کی معافی کی سفارش ہے  اِس قدر وقت کی شدید سزا محدود جرم کی جزا بن سکتی ہے، بخلافِ کفر کے کہ ہمیشہ کے قصد سے غیر محدو نیت سے ہوتا ہے اُس کی سزا بھی غیر محدود ہے اُس کے لیے شفاعت نہیں ہوگی۔ 
اور کفارہ ہونے میں تو کفر و شرک یعنی خدا تعالیٰ کی بغاوت اور تمام جرموں کی محدود وغیرہ محدود سزا سے بالکل بچنے کا قانون  ہر وقت سب کے لیے گنجائش دے گا اور مذہب بالکل بیکار بن کے رہ گیا یعنی مذہب کے نام سے ہی اِنسان کو اِنتہائی مجرم بیہودہ بنا کر اَبدی عذاب کا مستحق بنادیا۔ 
مذہب کا منشاء اِنسان کو ہر محبت سے ہٹا کر صرف بقدرِ ضرورت کام لے کر خدا تعالیٰ کی طرف لگانا ہے۔ غور کیجیے تویہ بات صرف اِسلام میں ہی ملے گی، موجودہ ردّو بدل ہوجانے والے مذہبوں میں اِس کی بو تک نہیں ملتی۔ ذرا سے غور سے ہر شخص معلوم کر سکتا ہے کہ کیا اِسلام کے سوا اور بھی کوئی مذہب ممکن ہے۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 یہ ١٧٨٩ء کا فرانس تھا جس کی تصویر کار لائل بیان کر رہا تھا : 6 3
5 یہ اِنقلاب ِفرانس تھا جس کی کوکھ سے دو چیزوں نے جنم لیا : 8 3
6 '' چاقو کے حملے دہشت گردی ہے '' 12 3
7 درسِ حدیث 14 1
8 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 20 1
9 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 20 8
10 فطرتِ اِنسان : 20 8
11 بزدلی کی کوکھ سے دفاع کا جنم : 22 8
12 سماج و تمدن کی بنیاد : 22 8
13 رشتہ داری کی اہمیت اور خاتمہ ٔ ملکیت کے تمدن کُش نتائج : 23 8
14 زندگی کے دو سِرے : 24 8
15 تعلقات اور مذہب : 26 8
16 اِسلام کیا ہے ؟ 29 1
17 اَٹھارواں سبق : دُعائ 29 16
18 قصص القرآن للاطفال 33 1
19 ( آسمان سے اُترنے والے دسترخوان کا قصہ ) 33 18
20 ایک عیسائی کے خط کا جواب 35 1
21 زندگی کا مقصد 35 20
22 صحیح مذہب کون سا ہے ؟ 35 20
23 گلدستہ ٔ اَحادیث 50 1
24 اُمور تین قسم کے ہیں : 50 23
25 علم تین ہیں : 51 23
26 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 53 1
27 مترجم عجالہ نافعہ کا تعارف : 53 26
28 ایک ضروری وضاحت : 57 26
29 شرائط اِبن حبان فی صحیحہ : 60 26
30 آمدم بر سرِ مطلب : 61 26
31 اَخبار الجامعہ 62 1
32 تعارف و تبصرہ فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ 63 26
33 وفیات 64 1
Flag Counter