Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور دسمبر 2015

اكستان

44 - 65
نہیں سکتا، فورًا ہزاروں دارو گیر والے سر پھوڑنے کو موجود ہیں۔ 
پھر اَوّل دن سے آج تک ہر زمانہ میں اِتنے حافظ سینوں میں محفوظ کرنے والے ہوتے آرہے ہیں کہ عقل اُن کا جھوٹ پر جمع ہونا محال سمجھتی ہے، یہی ایک پختہ ثبوت ہو سکتا ہے۔ تمام دُنیا میں نقلی چیزوں کے یقینی ہونے کی صرف یہی ایک دلیل ہے کہ ہر زمانہ میں اُس کے اِتنے بیان کرنے والے رہے ہوں کہ عقل اُن کا جھوٹا ہونا محال سمجھے، ساری دُنیاکی حکومتوں، شہروں، ریلوں، جہازوں اور بہت چیزوں کا یقین صرف اِسی ایک دلیل سے ہے کہ نقل کرنے والے اِس قدر ہیں کہ سب جھوٹے نہیں ہوسکتے، ایسے قوی ترین اَٹل ثبوت سے وحی اِلٰہی صرف اِسلام ہی کے پاس ہے اور کسی مذہب کے پاس نہیں ۔ تو یہ صحیح بات ہوئی کہ دُنیا بھر میں آسمانی وخدائی مذہب صرف اِسلام ہی ہے اور کوئی مذہب رَدّو بدل سے محفوظ اور ایسے پختہ ثبوت سے ثابت ہی نہیں بلکہ ذرا اِنصاف سے دیکھیے تو اور کوئی مذہب مذہب کہلانے کا حقدار ہی نہیں ، دُوسرے آسمانی مذہبوں میں اصل وحی تو موجود ہی نہیں صرف ترجمے ترجمے ہیں جو اِنسانی کلام ہیں اُن کو خدا کا کلام کہنا ایک سخت تہمت ہے۔ دُوسرے یہ بھی نہیں معلوم ہوسکتا کہ ترجمہ صحیح ہے یا غلط ہے، کیونکہ نہ اصل کتاب دُنیا میں موجود، نہ اُس کی زبان اور نہ اُس زبان   کے سمجھنے والے دُنیا میں موجود جو ہر ترجمہ کو اصل سے مِلا کر دیکھ سکیں کہ ترجمہ صحیح ہے یا غلط ہے اور کچھ کاکچھ کر دیا گیا ہے۔ 
تیسری بات یہ ہے کہ ترجمہ کا مطلب یہ ہے کہ اصل کتاب کے پورے مفہوم کو دُوسری زبان میں اَدا کر دیا ہو، گو اَصل کلام کی شوکت، بلاغت، عمدگی بالکل نہ ہوسکے مگر مفہوم تو پورا ہوسکے۔ 
لیکن واقعہ ہے کہ کلام ِ خداکے ہر ہر جملہ کے کئی کئی مفہوم بھی ہوسکتے ہیں، ترجمہ والا لا محالہ کسی ایک کو ہی لے سکتا ہے تو پورے مفہومات کا جامع ہونا ہی ممکن نہیں اِس لیے اِس کو خدا تعالیٰ کی طرف منسوب کر نا غلط ہے، ممکن ہے جو مفہوم اُس نے سمجھا ہے وہ صحیح نہ ہو، توخدائی مفہوم ہی نہ ہوا تو اُس کو خدائی کہنا غلط ہوا، تہمت ِ عظیم اور شدید خطرناک گناہ ہوا، اور اگر صحیح بھی ہو تو چند مفہوموں میں سے ایک ہوگا جو یقینی طور سے خدائی مفہوم نہیں کہلا سکتا، ممکن ہے مراد دُوسرا ہی مفہوم ہو۔ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 یہ ١٧٨٩ء کا فرانس تھا جس کی تصویر کار لائل بیان کر رہا تھا : 6 3
5 یہ اِنقلاب ِفرانس تھا جس کی کوکھ سے دو چیزوں نے جنم لیا : 8 3
6 '' چاقو کے حملے دہشت گردی ہے '' 12 3
7 درسِ حدیث 14 1
8 اعلیٰ اَخلاق کا معلم 20 1
9 سرمایہ پرستی کا دُشمن ۔ اِنسانیت کا حامی ۔ شرافت کا علمبردار 20 8
10 فطرتِ اِنسان : 20 8
11 بزدلی کی کوکھ سے دفاع کا جنم : 22 8
12 سماج و تمدن کی بنیاد : 22 8
13 رشتہ داری کی اہمیت اور خاتمہ ٔ ملکیت کے تمدن کُش نتائج : 23 8
14 زندگی کے دو سِرے : 24 8
15 تعلقات اور مذہب : 26 8
16 اِسلام کیا ہے ؟ 29 1
17 اَٹھارواں سبق : دُعائ 29 16
18 قصص القرآن للاطفال 33 1
19 ( آسمان سے اُترنے والے دسترخوان کا قصہ ) 33 18
20 ایک عیسائی کے خط کا جواب 35 1
21 زندگی کا مقصد 35 20
22 صحیح مذہب کون سا ہے ؟ 35 20
23 گلدستہ ٔ اَحادیث 50 1
24 اُمور تین قسم کے ہیں : 50 23
25 علم تین ہیں : 51 23
26 تعارف و تبصرہ '' فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ '' 53 1
27 مترجم عجالہ نافعہ کا تعارف : 53 26
28 ایک ضروری وضاحت : 57 26
29 شرائط اِبن حبان فی صحیحہ : 60 26
30 آمدم بر سرِ مطلب : 61 26
31 اَخبار الجامعہ 62 1
32 تعارف و تبصرہ فوائد جامعہ بر عجالہ نافعہ 63 26
33 وفیات 64 1
Flag Counter