Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2015

اكستان

16 - 65
اِس کی حد بندی کرنی یہ نبی کے علاوہ کسی اور کے لیے ممکن نہیں لہٰذا صحابیوں کو تو منع کردیا کہ تعریف سنو  ہی مت اور رسول  ۖ  معصوم ہیں تو اُنہیں اپنی تعریف پر اُتنی ہی خوشی ہوگی جتنی اللہ تعالیٰ نے اِنسان کی فطرت میں رکھ دی ہے بس، اُس سے اَگلا حصہ وہاں خود بخود ہی نہیں ہوگا تویہ تکبر نہیں ہوا یہ  خود پسندی نہیں ہوئی بلکہ یہ فطرت ہوئی کیونکہ حدیث شریف میں آتا ہے  خَلَقَ اللّٰہُ آدَمَ عَلٰی صُوْرَتِہ    ١  اللہ تعالیٰ نے آدم علیہ السلام کو اپنی صفات پر پیدا کیا،عَلٰی صُوْرَتِہ  یعنی اپنی صفات کے اُوپر پیدا کیا ہے حیات ہے، علم ہے ،اِرادہ ہے، قدرت ہے ،سمع ہے، بصر ہے، کلام ہے، سننا،گفتگو کرسکنا ،دیکھ سکنا، اِرادہ، طاقت، حیات یہ چیزیں دیں تو اللہ تعالیٰ نے اور صفات جو ہیں وہ بھی اِنسان کو دی ہیں،اُن کا بھی عکس اِنسان کے اَندر آیا تو یہ فطرت میں اُس کے داخل ہوگئیں جیسے مٹی ہونا فطرت میں داخل ،آگ فطرت میں داخل، غصہ فطرت میں داخل ،یہ فطری چیزیں ہوگئیں اور فطری چیزیں ہوگئیں تو اِن میں اِمتیاز اور حد بندی جو ہے وہ نہیں ہو سکتی بعض چیزوں میں اور وہ ایسی ہیں کہ اللہ کو ناپسند ہیں تو اِنسان کو بالکل روک دیا جناب ِ رسول اللہ  ۖ نے کہ اِن چیزوں میںبالکل نہ پڑو اورجو ایسے کر تا ہے وہ دوستی نہیں کر رہا وہ دُشمنی کر رہا ہے، جو تمہاری تعریف کرتا ہے وہ تمہارے ساتھ اچھائی نہیں کر رہا اور تم تعریف پر خوش ہو رہے ہوتو اچھا ئی نہیں کر رہے۔ 
لیکن ایسے ایسے اَکابر اَولیائے کرام گزرے ہیں کہ جن کے بارے میںکوئی تردّد یا دُوسرا لفظ ہے ہی نہیں، تعریف ہی تعریف کا لفظ ہے اور بلا شبہ وہ اَولیائے کبار میں ہیں لیکن اُن کی تعریف اُن کے متوسلین نے کی ہے، اَمیر خسرو رحمة اللہ علیہ نے نظام الدین اَولیاء رحمة اللہ علیہ کی تعریف کی، اور اِسی طرح سے جو'' مجذوب'' ہوتے ہیں وہ اپنی تعریف پر خوش ہوتے ہیں اور وہ مجذوب ہیں غیر مکلف ہیں مکلف ہی نہیں، اَولیائے کرام میں ہیں تو یہ کیا حصہ ہے  ؟  جب وہ غیر مکلف ہو گیا مجذوب ہے مغلوب الحال ہے اُس پر خدا کی طرف سے کوئی گرفت نہیں رہی لیکن وہ بھی خوش ہوتا ہے اپنی تعریف پر،تو یہ ہے  فطرت جو اللہ نے اِنسان کے اَندر رکھ دی ہے وہ اُتنا خوش ہوتا ہے جتنا مواخذہ نہ ہو اللہ کے ہاں چونکہ کبھی 
  ١   بخاری شریف کتاب الاستئذان رقم الحدیث ٦٢٢٧

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
4 اس شمارے میں 3 1
5 درس حدیث 9 1
6 وسوسوں کے متعلق سوال : 10 5
7 حکیمانہ جواب : 10 5
8 جب یہ فطرت ہوئے تو اِن کا علاج ؟ 11 5
9 حاجی عابدصاحب،بانی ٔدارُالعلوم دیوبند : 12 5
10 حضرت حاجی صاحب کی کنارہ کشی : 12 5
11 حضرت نانوتوی کا فیض اور قبولیت : 13 5
12 شیخ الحدیث مولانا یعقوب صاحب نانوتوی : 13 5
13 حضرت حاجی صاحب عظیم مربی : 14 5
14 اپنی تعریف کرنا ، کروانا : 14 5
15 آپ ۖ اپنی تعریف پر خوش ہوئے ! وجہ ؟ 15 5
16 اپنی اچھی حالت پر خوشی ؟ ایک صحابی کا واقعہ : 17 5
17 ''دِکھاوا'' بری چیز ہے : 17 5
18 اِسلام کیا ہے ؟ 19 1
19 کمزروں اور حاجت مندوں کے حقوق : 19 18
20 ایک حدیث میں ہے کہ حضور ۖ نے اپنی دو اُنگلیاں برابر کر کے فرمایا : 19 18
21 مسلمان پر مسلمان کا حق : 20 18
22 قصص القرآن للاطفال 22 1
23 .پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصّے 22 22
24 ( حضرت موسٰی علیہ السلام اور خضر علیہ السلام کا واقعہ ) 22 22
25 اِسلامی معاشرت 28 1
26 شوہر کے ساتھ بیوی کا کیا معاملہ ہو ؟ 28 25
27 مکتوب حضرت شیخ الحدیث بنام مفتی اعظم محمد شفیع صاحب 31 1
28 تمہید اَز حضرت شیخ الحدیث صاحب : 31 27
29 ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 35 1
30 حاصلِ مطالعہ 38 1
31 مروجہ فاتحہ دِلانے والے ایک صاحب سے گفتگو : 38 30
32 برصغیر کے مصاحف کا رسم الخط 42 1
33 بر صغیرکے مصاحف کارسم الخط : 42 32
34 تصدیق صحت ِمتن 44 32
35 فقیہ ِاُمت سیّدنا حضرت عبداللہ بن مسعود 52 1
36 نام و نسب : 52 35
37 قبولِ اِسلام : 52 35
38 دولت کدہ میں بکثرت حاضری : 53 35
39 اِتباعِ سنت اور اِبن ِ مسعود رضی اللہ عنہ : 54 35
40 حضرت اِبن مسعود کے بارے میں نبی علیہ السلام کے اِرشادات : 54 35
41 قرآن اور اِبن مسعود : 56 35
42 حضرت علی کے نزدیک حضرت اِبن مسعود کا مقام : 59 35
43 اِرشادات ِعالیہ : 59 35
44 فقہ حنفی کا مأخذ : 60 35
45 کوفہ کی علمی مرکزیت : 60 35
46 حضرت علی کے نزدیک علمائِ کوفہ کا مقام : 61 35
47 اِمام اَحمدبن حنبل کے نزدیک کوفہ کا مقام : 61 35
48 اِمام بخاری کے نزدیک کوفہ کا مقام : 61 35
49 وفات : 62 35
50 بقیہ : ماہِ ربیع الاوّل اور مسلمانوں کا طرزِ عمل 62 29
51 اَخبار الجامعہ 63 1
52 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 65 1
Flag Counter