ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اگست 2014 |
اكستان |
|
مفتی اَبو القاسم نعمانی نے کہا کہ یہ بات باعث ِ تشویش ہے کہ ہندوستان میں بھی ''موساد''دَ خیل ہوچکا ہے جس کی کار روائی کے سبب ہندوستان کی کچھ شدت پسند تنظیمیں اِسرائیل کی حمایت میں آواز اُٹھانے لگی ہیں،اِس کا سد باب کرنا بھی حکومت ِ ہند کی ذمہ داری ہے۔ مفتی اَبوالقاسم نعمانی نے کہا کہ یہ بات بھی باعث ِ تشویش ہے کہ اِسرائیل کی واضح دہشت گردی اور جارحیت کے سبب فلسطین کے بیشمار بوڑھے بچے اور خواتین کا قتل ِ عام ہورہا ہے اور دُنیا خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے، اُنہوں نے کہا کہ دُنیا کی یہ مجرمانہ خاموشی ایک اِعتبار سے اِسرائیل کی حمایت کے ہم معنٰی ہے۔ دارُالعلوم دیوبند کے مہتمم نے کہا کہ یہودی ایک سفاک قوم ہے اور اِسرائیل دہشت گردی کی'' نرسری''ہے اور حقوقِ اِنسانی کی ہر وقت دہائی دینے والا ''اَمریکہ'' اِس کا سرپرست ہے، اِنتہا پسندی کا تقاضا ہے کہ اِس حقیقت کو نوشتہ ٔ دیوار کردیا جائے ۔اُنہوں نے کہا کہ جہاں جہاں تک اِنصاف پسند ہاتھ پہنچ سکتے ہوں وہاں وہاں دَرو دِیوار پر ''اِسرائیل دہشت گرد ہے'' رقم کردیا جائے۔ مفتی اَبو القاسم نعمانی نے کہا کہ ہمیں اِحتجاج کے دوران اَمن اور قانون کی پاسداری کا خیال رکھنا چاہیے اور اِشتعال سے اِجتناب کرتے ہوئے ہر سطح پر اپنے آئینی اور دستور ی حق کے مطابق اِسرائیل کے خلاف اِحتجاج درج کرانا چاہیے اور فلسطین کے مظلومین کے لیے دُعاؤں کا بھی اہتمام کرنا چاہیے۔ جاری کردہ : دفتر اِہتمام دارُالعلوم دیوبند (مفتی ) اَبوالقاسم نعمانی مہتمم دارُ العلوم دیوبند