Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

86 - 448
]١٨٧٤[(١٥) واذا اختلط بالدواء واللبن غالب تعلق بہ التحریم]١٨٧٥[(١٦) واذا حلب اللبن من المرأة بعد موتھا فاوجر بہ الصبی تعلق بہ التحریم]١٨٧٦[(١٧) واذا اختلط لبن المرأة بلبن شاة ولبن المرأة ھو الغالب تعلق بہ بالتحریم فان غلب لبن الشاة لم یتعلق بہ التحریم ]١٨٧٧[(١٨) واذا اختلط لبن امرأتین یتعلق بہ التحریم باکثرھما 

]١٨٧٤[(١٥) اگر دودھ مل جائے دوا کے ساتھ اور دودھ غالب ہو تو حرمت اس سے متعلق ہوگی۔  
تشریح  کسی عورت کے دودھ کو دوا کے ساتھ ملا کر دو سال کے اندر بچے کو پلایااور دودھ غالب ہو تو بچے کی رضاعت اس عورت سے ثابت ہو جائے گی۔  
وجہ  (١) دودھ غالب ہے اس لئے دودھ اصل ہو گیا اور بھوک دور کرنا ثابت ہو گیا اس لئے حرمت ثابت ہو جائے گی۔  
اصول  ان سب مسئلوں کا دارو مدار اس بات پر ہے کہ دودھ اصل بن کر بھوک دور کر رہا ہو تو اس سے حرمت رضاعت ثابت ہوگی۔اور اگر تابع بن کر پیا جا رہا ہو تو حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی۔اور اس کی دلیل حدیث کا لفظ  الرضاعة من المجاعة  ہے (٢) عن ابن مسعود قال لا رضاع الا ما شد العظم وانبت اللحم (الف) (ابو داؤد شریف ، باب رضاعة الکبیر ص ٢٨٨ نمبر ٢٠٥٩ دار قطنی ، کتاب الرضاع ج رابع ص ١٠٢ نمبر ٤٣١٥)
]١٨٧٥[(١٦)جبکہ دودھ نکالا عورت سے اس کے مرنے کے بعد اور ڈال دیا اس کو بچے کے حلق میں تو متعلق ہوگی اس سے حرمت۔  
تشریح  عورت کے مرنے کے بعد اس سے دودھ نکالا اور اس کو بچے کے حلق میں ڈال دیا تو اس سے حرمت رضاعت ثابت ہو جائے گی۔  
وجہ  اس دودھ میں بچے کی بھوک دور کرنے کی صلاحیت ہے۔اس لئے اس سے رضاعت ثابت ہوگی۔  
لغت  اوجر  :  منہ میں دوا ڈالنا۔
]١٨٧٦[(١٧)اگر مل گیا دودھ بکری کے دودھ کے ساتھ اور وہ غالب ہے تو متعلق ہوگی اس سے حرمت۔پس اگر غالب ہو گیا بکری کا ددھ تو اس سے حرمت متعلق نہیں ہوگی ۔
 تشریح  عورت کا دودھ بکری کے دودھ کے ساتھ ملادیا اور عورت کا دودھ غالب ہو اور اس کو کسی بچے کو پلادے تو اس سے حرمت رضاعت ثابت ہو جائے گی۔اور اگر عورت کا دودھ مغلوب ہوتو حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی۔  
وجہ  عورت کا دودھ غالب ہوتو وہ بھوک دور کرنے میں اصل ہو گیا اس لئے اس سے حرمت رضاعت ثابت ہوگی ۔اصول اور اس کے لئے حدیث پہلے گزر چکی ہے۔
]١٨٧٧[(١٨)اگر دو عورتوں کا دودھ ملا دیا تو حرمت متعلق ہوگی ان دونوں میں سے اکثر کے ساتھ امام ابو یوسف کے نزدیک۔اور امام محمد 

حاشیہ  :  (الف)حضرت ابن مسعود نے فرمایا رضاعت نہیں ہے مگر اس دودھ سے جو ہڈی مضبوط کرے اور گوشت پیدا کرے۔

Flag Counter