( کتاب النفقات )
]٢١٢٨[(١)النفقة واجبة للزوجة علی زوجھا مسلمة کانت او کافرة اذا سلمت نفسھا
( کتاب النفقات )
ضروری نوٹ کسی کو کھانا وغیرہ دینے کو نفقہ کہتے ہیں۔نفقہ بیوی کے لئے ہوتا ہے ،مطلقہ کے لئے ہوتا ہے اور اولاد کے لئے ہوتا ہے،والدین کے لئے ہوتا ہے اور ذوی الارحام کے لئے ہوتا ہے۔اس کا ثبوت اس آیت میں ہے۔ اسکنوھن من حیث سکنتم من وجدکم ولا تضاروھن لتضیقوا علیھن وان کن اولات حمل فانفقو علیھن حتی یضعن حملھن فان ارضعن لکم فأتوھن اجورھن وأتمروا بینکم بمعروف وان تعاسرتم فسترضع لہ اخری o لینفق ذوسعة من سعتہ ومن قدر علیہ رزقہ فلینفق مما آتاہ اللہ لا یکلف اللہ نفسا الا مآتاھا سیجعل اللہ بعد عسر یسرا (الف)(آیت ٧ سورة الطلاق ٦٥) اس آیت میں تفصیل کے ساتھ حاملہ کے سکنی اور نفقے کا تذکرہ ہے(٢) دوسری آیت میں ہے۔وعلی المولود لہ رزقھن وکسوتھن بالمعروف(آیت ٢٣٣ سورة البقرة٢) اس آیت میں دودھ پلانے والی عورت کے نان و نفقے اور کپڑا دینے کا تذکرہ ہے (٣) حضورۖ نے حجة الوداع میں لمبی تقریر فرمائی جس کا ایک ٹکڑا یہ ہے۔ولھن علیکم رزقھن وکسوتھن بالمعروف (ب) (مسم شریف ، باب حجة النبی ۖ ص ٣٩٤ نمبر ١٢١٨ ابو داؤد شریف، باب صفة حجة النبی ۖ ص ٢٦٩ نمبر ١٩٠٥) اس حدیث سے بھی معلوم ہوا کہ بیوی کے لئے شوہر پر مناسب روزی اور کپڑا لازم ہے۔
]٢١٢٨[(١)نفقہ واجب ہے بیوی کے لئے شوہر پر مسلمان ہو یا کافرہ ہو جب کہ اپنے آپ کو سپرد کردے شوہر کے گھر میں تو اس پر اس کا نفقہ ہے،اور اس کا لباس ہے اور اس کی رہائش ہے۔
تشریح بیوی مسلمان ہو یا اہل کتاب ہو جب اس نے اپنے آپ کو شوہر کے حوالے کر دیا تو شوہر پر بیوی کا نفقہ ،اس کا لباس اور اس کی رہائش لازم ہیں۔
وجہ نفقہ احتباس کا بدلہ ہے۔اس لئے عورت نے اپنے آپ کو سپرد کر دیا تو شوہر پر اس کا بدلہ نفقہ ، سکنی اور کپڑا لازم ہو گیاجو اس معاشرے میں چلتا ہے(٢) اوپر آیت گزری۔ علی المولود لہ رزقھن وکسوتھن بالمعروف (آیت ٢٣٣ سورة البقر(٢) اور حدیث بھی گزری۔ ولھن علیکم رزقھن وکسوتھن بالمعروف (ج) (مسلم شریف ، باب حجة النبیۖ ض ٣٩٤ نمبر ١٢١٨) جس سے معلوم ہوا کہ بیوی کا نفقہ شوہر پر لازم ہے۔اپنے آپ کو سپرد کرنے پر نفقہ لازم ہوگا اس کی دلیل یہ اثر ہے۔عن عطاء فی الرجل یتزوج المرأة قال لا نفقة لھا حتی یدخل بھا (د) (مصنف ابن ابی شیبة ١٩٩ مقالوا فی الرجل یتزوج المرأة فتطلب النفقة قبل ان یدخل بھا ھل لھا ذلک
حاشیہ : (الف) جہاں تم رہو اپنی گنجائز کے مطابق وہیں بیوی کو رکھو ۔اور ان کو تکلیف نہ دو تنگ کرنے کے لئے۔اور اگر حاملہ ہیں تو ان پر خرچ کرو وضع حمل تک ،پس اگر تمہارے لئے دودھ پلائے تو ان کو ان کی اجرت دو اور معروف کے ساتھ ان سے مشورہ کرو (ب) عورتوں کا تم پر نفقہ اور کپڑا ہے مناسب انداز میں(ج)عورتوں کا تم پر نفقہ اور کپڑا ہے مناسب انداز میں(د) حضرت عطاء نے فرمایا آدمی عورت سے شادی کرے؟ فرمایا اس کے لئے اس وقت تک نفقہ نہیںہے (باقی اگلے صفحہ پر)