Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

317 - 448
( کتاب الدیات )
 
(  کتاب الدیات  )
ضروری نوٹ  قتل شبہ عمد میں،قتل خطائ،زخم خطاء وغیرہ ہونے پر مال سے جو جرمانہ لازم ہوتا ہے اس کو دیت کہتے ہیں۔اس کی دلیل یہ آیت ہے۔وما کان لمؤمن ان یقتل مؤمنا الا خطاء ومن قتل مؤمنا خظاء فتحریر رقبة مؤمنة ودیة مسلمة الی اھلہ الا ان یصدقوا فان کان من قوم عدولکم وھو مؤمن فتحریر رقبة مؤمنة وان کان من قوم بینکم  وبینھم میثاق فدیة مسلمة الی اھلہ وتحریر رقبة مؤمنة فمن لم یجد فصیام شھرین متتابعین توبة من اللہ وکان اللہ علیما حکیما o ومن یقتل مؤمنا متعمدا فجزاء ہ جھنم خالدا فیھا وغضب اللہ علیہ ولعنہ واعد لہ عذابا عظیما (الف) (آیت ٩٣٩٢ سورة النساء ٤) اس آیت سے کئی قسم کی دیات کا ثبوت ہے (٢) اس حدیث میں بہت سی دیتوں کا تذکرہ ہے۔ان رسول اللہ ۖ کتب الی اھل الیمن کتابا فیہ الفرائض والسنن والدیات وبعث بہ مع عمرو بن حزم فقُرِء ت علی اھل الیمن ھذہ نسختھا من محمد النبی الی شرحبیل بن عبد کلال ونعیم بن عبد کلال والحارث بن عبد کلال قیل ذی رعین ومعافر وھمدان اما بعد! وکان فی کتابہ ان من اعتبط مؤمنا قتلا عن بینة فانہ قود الا ان یرضی اولیاء المقتول وان فی النفس الدیة مائة من الابل والانف اذا اوعب جدعہ الدیة وفی اللسان الدیة وفی الشفتین الدیة وفی البیضتین وفی الذکر الدیة وفی الصلب الدیة وفی العینین الدیة وفی الرجل الواحدة نصف الدیة وفی المامومة ثلث الدیة وفی الجائفة ثلث الدیة وفی المنقلة خمس عشرة من الابل وفی کل اصبع من اصابع الید والرجل عشر من الابل وفی السن خمس من الابل وفی الموضحة خمس من الابل وان الرجل یقتل بالمرأة وعلی اہل الذھب الف دینار،وفی روایة وفی العین الواحدة نصف الدیة وفی الید الواحدة نصف الدیة وفی الرجل الواحدة نصف الدیة (ب) (نسائی شریف، ذکر 

حاشیہ  :  (الف)مومن کے لئے جائز نہیں ہے کہ کسی مومن کو قتل کرے مگر غلطی سے۔پس جس نے مومن کو غلطی سے قتل کیا تو مومن غلام کو آزاد کرنا ہے اور دیت اس کے اہل کو دینا ہے۔اور اگر ایسی قوم میں مقتول ہو کہ تمہارے اور ان کے درمیان عہدو پیمان ہو تو دیت اسکے وارث کو دینا ہے اور مومن غلام آزاد کرنا ہے۔اور جو یہ نہ پائے تو دو ماہ مسلسل روزے رکھنا ہے۔ اللہ سے توبہ کی درخواست کرنا ہے۔ اور اللہ جاننے والے حکمت والے ہیں o اور جس نے مومن کو جان بوجھ کر قتل کیا تو اس کی سزا جھنم ہے وہ اس میں ہمیشہ رہیںگے۔اللہ کا اس پر غضب ہوگا۔اور اس کی لعنت ہوگی اور اس کے لئے دردناک عذاب ہوگا (ب) حضورۖ نے اہل یمن کو خط لکھا جس میں فرائض،سنتیں اور دیات کا تذکرہ تھا۔اور اس خط کو عمر بن حزم کے ساتھ بھیجا تو اہل یمن پر پڑھا گیاکہ یہ خط ہے حضورۖ کی جانب سے شرجیل عبد بن کلال،نعیم بن عبد کلال اور حارث بن عبد کلال کی طرف جو ذی رعین اور معافر اور ہمدان کے سردار ہیں۔اما بعد ! یقینا کسی نے مومن کو قتل کا ارادہ کیا بینہ کے ساتھ تو اس کا قصاص ہے مگر یہ کہ مقتول کے وارثین راضی ہو جائیں۔وہ کہ جان میں دیت ہے سو اونت،اور ناک جبکہ کاٹ دے اس میں دیت ہے،زبان میں پوری دیت ہے،دونوں ہونٹوں میں پوری دیت ہے،دونوں خصیتین میں پوری دیت ہے۔اور ذکر کاٹنے میں پوری دیت ہے۔اور ریڑھ کی ہڈی میں پوری دیت ہے۔دونوں آنکھوں کو پھوڑنے میں پوری دیت ہے۔اور ایک پاؤں میں آدھی دیت ہے۔سر کے گہرے زخم مامومہ میں تہائی دیت ہے۔پیٹ کے گہرے زخم جائفہ میں تہائی دیت ہے۔ منقلہ زخم میں پندرہ اونٹ ہیں۔ہاتھ کی انگلیوں میں سے ہر انگلی اور پاؤں کی انگلیوں میں سے ہر انگلی میں دس دس اونٹ ہیں۔اور دانت میں پانچ اونٹ ہیں اور(باقی اگلے صفحہ پر) 

Flag Counter