Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

370 - 448
( کتاب الحدود )
]٢٤٤٤[(١)الزنا یثبت بالبینة والاقرار۔

(  کتاب الحدود  )
ضروری نوٹ  حد کے معنی ہیں روکنا،حد لگنے سے آدمی گناہوں سے رکتا ہے اس لئے اس کو حد کہتے ہیں۔ یہ باب حد زنا کا ہے اس لئے اس کے ثبوت کے لئے ضروری ہے کہ خود چار مرتبہ زنا کرنے کا اقرارکرے یا چار آدمی گواہی دے کہ فلاں نے زنا کیا ہے۔ثبوت یہ ہے۔الزانیة والزانی فاجلدوا کل واحد منھما مائة جلدة ولاتأخذکم بھما رأفة فی دین اللہ (الف) (آیت ٢ سورة النور ٢٤) (٢) والذین یرمون المحصنات ثم لم یأتوا باربعة شھداء فاجلدوھم ثمانین جلدة ولا تقبلوا لھم شھادة ابدا (ب) (آیت ٤ سورة النور ٢٤)اس آیت سے معلوم ہوا کہ ثبوت کے لئے چار گواہ چاہئے۔والتی یأتین الفاحشة من نسائکم فاستشھدوا علیھن اربعة منکم فان شھدوا فامسکوھن فی البیوت حتی یتوفھن الموت او یجعل اللہ لھن سبیلا (ج) (آیت ١٥ سورة النساء ٤) اس آیت سے بھی معلوم ہوا کہ زنا کے ثبوت کے لئے چار گواہ چاہئے۔
اور اس حدیث سے اس کا ثبوت ہے۔عن ابی ہریرة  قال اتی رجل رسول اللہ ۖ وھو فی المسجد فناداہ فقال یا رسول اللہ انی زنیت فاعرض عنہ حتی ردد علیہ اربع مرات فلما شھد علی نفسہ اربع شھادات دعاہ النبی ۖ فقال ابک جنون؟ قال لا! قال فھل احصنت؟ قال نعم ! فقال النبی ۖ اذھبوا بہ فارجموہ(د)( بخاری شریف، باب لایرجم المجنون المجنونة ص ١٠٠٦ نمبر ٦٨١٥ مسلم شریف ، باب من اعترف علی نفسہ بالزنی ص ٦٦ نمبر ١٦٩٢) اس حدیث سے زنا اور اس کے احکام کا علم ہوا۔
]٢٤٤٤[(١)زنا ثابت ہوتا ہے گواہی سے اور اقرار سے۔  
تشریح  کسی نے زنا کیا، خود زنا کرنے والا اقرار نہیں کرتا لیکن چار آدمیوں نے گواہی دی کہ اس نے فلاں عورت کے ساتھ زنا کیا ہے تو زنا ثابت ہو جائے گااور مرد پر حد لگے گی۔لیکن ان گواہوں کے لئے بھی کئی شرطیں ہیں جن کا پورا کرنا ضروری ہے۔دوسری صورت یہ ہے کہ زنا کرنے والا خود اقرار کرے کہ میں نے زنا کیا ہے۔ اور چار مرتبہ اقرار کرے تب جاکر اس پر حد جاری ہوگی۔ اگر وہ محصن ہے تو رجم ہوگا اور 

حاشیہ  :  (الف) زانی مرد اور زانیہ عورت ہر ایک کو سو سو کوڑے مارو اور اللہ کے دین قائم کرنے میں دل میں نرمی نہ آجائے (ب) وہ لوگ جو پاکدامن عورتوں پر تہمت لگاتے ہیں پھر چار گواہ نہیں لا سکتے ان کو اسی کوڑے مارو اور کبھی بھی ان کی گواہی قبول نہ کرو (ج) تمہاری عورتوں میں سے جو زنا کرائے تم میں سے ان پر چار گواہ لاؤ ،پس وہ اگر گواہی دیں تو ان عورتوں کو موت تک گھروں میں قید رکھویا یہ کہ اللہ ان کے لئے کوئی راستہ نکال دے۔ نوٹ: بعد میں لعان کا راستہ نکالا(د)ایک آدمی حضورۖ کے پاس آیا ،آپ مسجد میں تھے۔انہوں نے پکار کرکہا یا رسول اللہ ! میں نے زنا کیا ہے۔آپۖ نے اعراض کیا یہاں تک کہ چار مرتبہ واپس لوٹا یا،پس جب چار مرتبہ اپنی ذات پر گواہی دی تو حضورۖ نے اس کو بلایا اور پوچھا کہ کیا آپ کو جنون تو نہیں؟ کہا نہیں ! آپۖ نے پوچھا کیا آپ محصن ہیں ؟ کہا ہاں ! آپۖ نے فرمایا ان کو لے جاؤ رجم کرو۔

Flag Counter