Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

79 - 448
( کتاب الرضاع )
]١٨٦٠[(١)قلیل الرضاع او کثیرہ اذا حصل فی مدة الرضاع تعلق بہ التحریم 

(  کتاب الرضاع  )
ضروری نوٹ  ڈھائی سال کے اندر دودھ پلانے کو رضاعت کہتے ہیں ۔اس سے بھی ویسے ہی حرمت ثابت ہوتی ہے جیسے نسب سے۔اس آیت میں اس کا ثبوت ہے۔وامھاتکم التی ارضعنکم واخواتکم من الرضاعة (الف) (آیت ٢٣ سورة النسائ٤) دوسری آیت میں مدت رضاعت کا تذکرہ ہے۔والوالدات یرضعن اولادھن حولین کاملین لمن اراد ان یتم الرضاعة (ب) (آیت ٢٣٣ سورة البقرة ٢) ان دونوں آیتوں سے رضاعت کا ثبوت ہوا۔
]١٨٦٠[(١)تھوڑا دودھ پلانا اور زیادہ دودھ پلانااگر حاصل ہو رضاعت کی مدت میں تو اس سے حرمت ثابت ہوگی۔  
تشریح  رضاعت کی مدت امام اعظم کے نزدیک ڈھائی سال ہے۔اگر اس مدت میں عورت نے تھوڑاسا بھی بچے کو دودھ پلایا تو اس سے حرمت ثابت ہو جائے گی۔اور اس عورت سے اس بچے کا نکاح کرنا حرام ہوگا۔پانچ گھونٹ پینا ضروری نہیں ہے۔  
وجہ  (١) حرمت کی دلیل اوپر آیت گزری  وامھاتکم التی ارضعنکم واخواتکم من الرضاعة (آیت ٢٣ سورة النسائ٤) (٢) حدیث میں ہے۔ان عائشة زوج النبی ۖ اخبرتھا ... فقال نعم الرضاعة تحرم ما تحرم الولادة (ج) (بخاری شریف ، باب ویحرم من الرضاعة ما یحرم من النسب ص ٧٦٣ نمبر ٥٠٩٩ مسلم شریف ، باب یحرم من الرضاعة ما یحرم من الولادة ص ٤٦٦ نمبر ١٤٤٤ ترمذی شریف ،نمبر ١١٤٦ ابو داؤد شریف، نمبر ٢٠٥٥) اس سے ثابت ہوا کہ نسب کی وجہ سے جن عورتوں سے نکاح حرام ہے رضاعت کی وجہ سے بھی حرام ہو گا۔
اور تھوڑا سا بھی دودھ ہو اس سے حرمت ثابت ہوگی اس کی دلیل یہ ہے ۔
 وجہ  ان علیا وابن مسعود کانا یقولان یحرم من الرضاع قلیلہ وکثیرہ (د) (نسائی شریف، القدر الذی یحرم الرضاعة ص ٤٥٧ نمبر ٣٣١٣ دار قطنی ،کتاب الرضاع ج رابع ص ١٠١ نمبر ٤٣١٠ سنن للبیہقی ، باب من قال یحرم قلیل الرضاع و کثیرہ ج سابع، ص ٧٥٤، نمبر ١٥٦٤١) (٢) ان ابن عباس کان یقول ماکان فی الحولین وان کانت مصة واحدة فھی تحرم (ہ) موطا امام محمد ، باب الرضاع ص ٢٧٦) ان آثار سے معلوم ہوا کہ ایک مرتبہ چوسنے سے بھی حرمت ثابت ہو جائے گی (٣) آیت ارضعنکم مطلق ہے۔کئی گھونٹ کی قید نہیں ہے اس لئے تھوڑا سا پلانے سے بھی حرمت ثابت ہو جائے گی۔
فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں کہ پانچ مرتبہ بچہ دودھ چوسے گا تب حرمت ثابت ہوگی،اس سے کم سے نہیں۔  

حاشیہ  :  (الف)تمہاری مائیں جس نے تم کو دودھ پلایا اور تمہاری رضاعی بہن جن سے نکاح حرام ہے(ب)مائیں اپنی اولاد کو دو سال مکمل دودھ پلائیں جو مدت رضاعت پوری کرنا چاہیں(ج) آپۖ نے فرمایا ہاں ! رضاعت حرام کرتی ہے ان کو جن کو نسب کرتا ہے (د)حضرت علی اور ابن مسعود فرماتے تھے کہ حرام ہوتا ہے تھوڑا اور زیادہ دودھ پینے سے (ہ) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ دو سال کے اندر ہو تو چاہے ایک مرتبہ چوسنا ہو وہ حرام کرتا ہے۔

Flag Counter