Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

80 - 448
]١٨٦١[(٢) ومدة الرضاع عند ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی ثلثون شھرا عندھماسنتان 

وجہ  ان کی دلیل یہ حدیث ہے۔عن عائشة انھاقالت کان فیما انزل من القرآن عشر رضعات معلومات یحرمن ثم نسخن بخمس معلومات فتوفی رسول اللہ وھی فیما یقرأ من القرآن (الف) (مسلم شریف، باب التحریم بخمس رضعات ص ٤٦٩ نمبر ١٤٥٢ ابو داؤد شریف ، باب ھل یحرم ما دون خمس رضعات ص ٢٨٨ نمبر ٢٠٦٢ ترمذی شریف، باب ماجاء لا تحرم المصة ولا المصتان ص ٢١٨ نمبر ١١٥٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ پانچ مرتبہ چوسنے سے پہلے حرمت ثابت نہیں ہوگی (٢) دوسری حدیث میں ہے۔عن عائشة ... ان النبی ۖ قال لا تحرم المصة والمصتان (ب) (مسلم شریف ، باب فی المصة والمصتان ص ٢٦٨ نمبر ١٤٥٠ ابو داؤد شریف، باب ھل یحرم مادون خمس رضعات ص ٢٨٨ نمبر ٢٠٦٣ ترمذی شریف نمبر ١١٥٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ایک مرتبہ اور دو مرتبہ چوسنے سے حرمت ثابت نہیں ہوگی۔
]١٨٦١[(٢)رضاعت کی مدت امام ابو حنیفہ کے نزدیک تیس مہینے ہیں اور صاحبین کے نزدیک دو سال ہیں۔  
تشریح  امام ابو حنیفہ کے نزدیک بھی اصل میں دو سال ہی ہیں البتہ احتیاط کے طور پر چھ ماہ زیادہ کر دیا ہے تاکہ دو سال کے بعد دودھ چھوڑتے چھوڑتے چھ ماہ نکل جائیںگے۔چنانچہ موطا امام محمد میں اس کی تصریح ہے ۔وکان ابو حنیفة یحتاط بستة اشھر بعد الحولین فیقول یحرم ماکان فی الحولین وبعدھما الی تمام ستة اشھر وذلک ثلثون شھراولا یحرم ما کان بعد ذلک ونحن لا نری انہ یحرم ونری انہ لا یحرم ماکان بعد الحولین (ج)(موطا امام محمد ، باب الرضاع ص ٢٧٨ ) اس عبارت سے معلوم ہوا کہ حرمت کے لئے دو سال اصل ہیں اور مزید چھ ماہ احتیاط کے لئے ہیں۔
فائدہ  صاحبین اور امام شافعی فرماتے ہیں کہ دو سال کے اندر اندر کسی عورت کا دودھ پیئے گا تو حرمت ثابت ہوگی ۔اس کے بعد پیئے گا تو حرمت ثابت نہیں ہوگی۔  
وجہ  (١) اس آیت میں ہے۔والوالدات یرضعن اولادھن حولین کاملین لمن اراد ان یتم الرضاعة (د) (آیت ٢٣٣ سورة البقرة٢) اس آیت میں ہے کہ دو سال دودھ پلائے (٢) عن ابن عباس قال رسول اللہ ۖ لا رضاع الا ماکان فی الحولین(د) (دار قطنی ، کتاب الرضاع ج رابع ص ١٠٣ نمبر ٤٣١٨ سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی تحدید ذلک بالحولین ج سابع، ص ٧٦٠) ، نمبر ١٥٦٦٣(٣) اس حدیث میں بھی اس کا اشارہ ہے۔عن عائشة ... فقال انظرن ما اخواتکن فانما الرضاعة من المجاعة (و) 

حاشیہ  :  (الف) حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ قرآن میں اترا ہے کہ دس مرتبہ چوسنا حرام کرتا ہے۔پھر منسوخ ہو کر پانچ مرتبہ چوسنا رہ گیا،پس حضورۖ دنیا سے رخصت ہوئے اور وہ ایسے ہی ہے جو قرآن میں پڑھا جاتا ہے(نوٹ : قرآن میں یہ بھی منسوخ ہوگیا اب یہ آیت نہیں ہے) (ب) آپۖ نے فرمایا ایک دو مرتبہ چوسنا حرام نہیں کرتا(ج) حضرت امام ابو حنیفہ احتیاط کرتے تھے دوسال کے بعد چھ مہینے کے ساتھ ۔پس فرماتے تھے کہ دو سال میں حرام ہوگا،اور اس کے بعد چھ مہینے تک اور۔یہ تیس مہینے ہوئے،اس کے بعد حرام نہیں ہوگا۔اور ہم نہیں سمجھتے ہیں کہ حرام ہوگا۔ہماری رائے ہے کہ دو سال کے بعد حرمت رضاعت نہیں ہوگی(د) مائیں اپنی اولاد کو مکمل دو سال پلائیں جو رضاعت پوری کرنا چاہیں (ہ) آپۖ نے فرمایا نہیں رضاعت ہے مگر دو سال کے اندر (و) آپ ۖ نے فرمایا دیکھنا تمہاری(باقی اگلے صفحہ پر) 

Flag Counter