Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

66 - 448
]١٨٣٤[(١٠٩) واذا اسلمت المرأة وزوجھا کافر عرض علیہ القاضی الاسلام فان 

]١٨٣٤[(١٠٩) اگر عورت اسلام لائی اور اس کا شوہر کافر ہے تو قاضی اسپر اسلام پیش کرے،پس اگر اسلام لے آئے تو عورت اس کی بیوی رہے گی۔اور اگر اسلام سے انکار کر دیا تو دونوں کے درمیان تفریق کر دی جائے گی۔اور یہ تفریق طلاق بائنہ ہوگی امام ابو حنیفہ اور امام محمد کے نزدیک۔اور امام ابو یوسف نے فرمایا کہ یہ فرقت ہوگی بغیر طلاق کے۔  
تشریح  عورت اسلام لائی اور شوہر کافر ہے تو قاضی شوہر پر اسلام پیش کرے۔ اگر وہ اسلام لے آیا تو عورت اس کی بیوی رہے گی۔اور اسلام لانے سے انکار کردے تو قاضی دونوں کے درمیان تفریق کرا دے۔ یہ تفریق طرفین کے نزدیک طلاق بائنہ کے درجے میں ہوگی۔اور امام ابو یوسف کے نزدیک فرقت اور فسخ کے درجے میں ہوگی۔  
وجہ  شوہر پراسلام پیش کرنے کی وجہ یہ ہے کہ مسلمان کی شادی کافر سے حلال نہیں ہے۔آیت میں ہے  ولا تنکحوا المشرکات حتی یؤمن ولامة مؤمنة خیر من مشرکة ولو اعجبتکم ولاتنکحوا المشرکین حتی یؤمنوا (الف) (آیت ٢٢١ سورة البقرة٢) اس آیت میں ہے کہ مشرک یا مشرکہ مسلمان کے لئے حلال نہیں ہے۔دوسری آیت میں ہے  لا ھن حل لھم ولاھم یحلون لھن (آیت ١٠ سورة الممتحنة ٦٠) اس آیت میں بھی ہے کہ مشرکہ حلال نہیں ہیں (٢) حدیث میں ہے کہ حضرت ابو العاص بعد میں ایمان لائے تو نکاح جدید کے ذریعہ حضرت زینب کو ان کے حوالے کیا گیا۔عن عمر بن شعیب عن ابیہ عن جدہ ان رسول اللہ ۖ رد ابنتہ علی ابی العاص بن الربیع بمہر جدید ونکاح جدید (ب) (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الزوجین المشرکین یسلم احدھما ص ٢١٧ نمبر ١١٤٢) اور اسلام پیش کرے پس شوہر انکار کرے تو اس انکار کو تفریق کا سبب اس لئے بنائے کہ اسلام لانا نعمت ہے۔ اس نعمت کی وجہ سے شوہر جیسی نعمت چھوٹ جائے یہ اچھا نہیں ہے اس لئے شوہر کے انکار کو تفریق کا سبب بنایاجائے (٢)اثر میں اس کا ثبوت ہے۔ ان رجلا من بنی ثعلب یقال لہ عباد بن النعمان فکان تحتہ امرأة من بنی تمیم فاسلمت فدعاہ عمر فقال اما ان تسلم واما ان انزعھا منک فابی ان یسلم فنزعھا منہ عمر (ج) (مصنف ابن ابی شیبة ٨٣ ماقالوا فی المرأة تسلم قبل ان یسلم زوجھا من قال یفرق بینھما ج رابع، ص ١١٠، نمبر١٨٢٩٧ ) اس اثر میں شوہر پر اسلام پیش کیا اور اس کے انکار کے بعد حضرت عمر نے تفریق کی۔ایک اور اثر میں ہے۔عن ابن شھاب انہ قال یعرض علیہ الاسلام فان اسلم فہی امرأتہ والا فرق بینھما الاسلام (مصنف عبد الرزاق ، باب النصرانیین تسلم المرأة قبل الرجل ج سابع ص ١٧٤ نمبر ١٢٦٥٧)
فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں کہ تین حیض گزرنے تک شوہر کے اسلام لانے کا انتظار کیا جائے گا۔اور تین حیض گزر جائے تو تفریق ہو جائیگی۔ 

حاشیہ  :  (الف) مشرکہ عورتوں سے نکاح مت کرو جب تک ایمان نہ لے آئیں ۔اور مؤمن باندیاں مشرکہ سے بہتر ہیں اگرچہ تمہیں اچھی لگیں۔اور مشرک مرد سے نکاح نہ کریں جب تک کہ ایمان نہ لائیں (ب) آپۖ نے اپنی بیٹی کو ابو العاص  بن ربیع کو نئے مہر اور نئے نکاح سے واپس کیا(ج) عباد بن نعمان کے تحت بنی تمیم کی عورت تھی ۔پس وہ اسلام لائی ۔پس حضرت عمر نے اس کے شوہر کو بلایا اور فرمایا یا اسلام لاؤ یا تم سے عورت کو نکال لیںگے۔پس شوہر نے اسلام لانے سے انکار کیا تو حضرت عمر نے عورت کو اس سے نکال لیا۔یعنی تفریق کرادی ۔

Flag Counter