Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

65 - 448
بائنة]١٨٣١[(١٠٦) ولھا کمال المھر اذا کان قد خلا بھا]١٨٣٢[(١٠٧) وان کان مجبوبا فرق القاضی بینھما فی الحال ولم یؤجلہ]١٨٣٣[(١٠٨) والخصی یؤجل کما یؤجل العِنِّین۔
 
عدتھا (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب اجل العنین ج سادس ص ٢٥٣ نمبر ١٠٧٢٢ مصنف ابن ابی شیبة١٦٣ ماقالوا فی امرأة العنین اذا فرق بینھما علیھا العدة ؟ ج رابع، ص ١٥٤، نمبر ١٨٧٩٦ ) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عنین کی تفریق طلاق شمار کی جائے گی۔
]١٨٣١[(١٠٦)عورت کے لئے پورا مہر ہوگا اگر اس سے خلوت کر چکا ہو۔  
تشریح  عنین اگر چہ صحبت کاملہ نہیں کر سکتا اسی لئے علیحدگی ہوئی ہے پھر بھی مسئلہ یہ ہے کہ خلوت کر چکا ہو تو پورا مہر لازم ہوگا۔  
وجہ  (١) عورت نے اپنا مال سپرد کر دیا ہے اس لئے اس کو مہر ملے گا (٢) اوپر مسئلہ نمبر ١٠٤ میں حضرت عمر کا اثر گزرا  ولھا المہر وعلیھا العدة (ب)  ( سنن للبیہقی ، باب اجل العنین صج سابع، ص ٣٦٨، نمبر ١٤٢٨٩ مصنف عبد الرزاق ، باب اجل العنین ج سادس ص ٢٥٣ نمبر ١٠٧٢١ ١٠٧٢٧ ) اور خلوت کرنے پر مہر لازم ہوگا اس کی دلیل یہ حدیث مرسل ہے۔عن محمد بن عبد الرحمن بن ثوبان قال قال رسول اللہ ۖ من کشف خمارامرأة ونظر الیھا فقد وجب الصداق دخل بھا او لم یدخل بھا (ج) (دار قطنی ، کتاب النکاح ج ثالث ص ٢١٣ نمبر ٣٧٨٠) او حضرت علی کا یہ اثر ہے۔عن علی قال اذا اغلق بابا وارخی سترا او رای عورة فقد وجب علیہ الصداق(د) (دار قطنی ، کتاب النکاح ج ثالث ص ٢١٢ نمبر ٢٧٧٧ ) اس اثر سے معلوم ہوا کہ خلوت ہوئی ہوتو پورا مہر لازم ہوگا۔
]١٨٣٢[(١٠٧)اگر ذکر کٹا ہوا ہو تو قاضی تفریق کرادے فی الحال اور  اس کو مہلت نہ دے۔  
وجہ  ذکر کٹا ہوا ہے تو مہلت دینے سے ٹھیک نہیں ہو سکتا اس لئے مہلت دینے سے کوئی فائدہ نہیں ہے۔اس لئے اس کو مہلت نہ دے اور فی الحال میاں بیوی کے درمیان تفریق کرادے۔
]١٨٣٣[(١٠٨)اور خصی کو مہلت دی جائے گی جیسے عنین کو مہلت دی جاتی ہے۔  
تشریح  خصی اس کو کہتے ہیں جس کا آلۂ تناسل تو ٹھیک ہو البتہ خصیہ نہ ہو۔   
وجہ  اگر چہ خصیہ نہیں ہے لیکن آلۂ تناسل ٹھیک ہے اس لئے امید کی جا سکتی ہے کہ علاج کرانے سے صحبت کے قابل ہو جائے۔اس لئے اس کو بھی ایسے ہی ایک سال کی مہلت ملے گی جیسے عنین کو ملتی ہے۔

حاشیہ  :  (الف) حضرت عمر اور حضرت ابن مسعود نے فیصلہ کیا کہ عنین میں وہ ایک سال تک انتظار کرے گی ۔پھر ایک سال کے بعد مطلقہ کی عدت گزارے گی۔اور مرد عورت کے معاملے کا زیادہ حقدار ہوگا عورت کی عدت میں(ب) عورت کو مہر ملے گا اور اس پر عدت ہوگی (ج) آپ نے فرمایا کسی نے بیوی کی اوڑھنی کھولی اور اس کو دیکھا تو اس پر مہر لازم ہوگا صحبت کی ہو یا نہ کی ہو(د) حضرت علی نے فرمایا اگر دروازہ بند کیا اور پردہ لٹکا دیا یا ستر کو دیکھا تو شوہر پر مہر لازم ہوگا۔

Flag Counter