Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

63 - 448
]١٨٢٨[(١٠٣) واذا کان بالزوج جنون او جذام او برص فلا خیار للمرأة عند ابی حنیفة وابی یوسف رحمھما اللہ تعالی وقال محمد رحمہ اللہ تعالی لھا الخیار 

سے بیوی کو علیحدہ کیا تھا۔عن ابن عمر ان النبی ۖ تزوج امرأة من بنی غفار فلما ادخلت علیہ رای بکشحھا بیاضا فناء عنھا وقال ارخی علیک فخلی سبیلھا ولم یاخذ منھا شیئا (الف) (سنن للبیہقی ، باب ما یرد بہ النکاح من العیوب ج سابع، ص ٣٤٨، نمبر ١٤٢٢١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عیب کی وجہ سے بیوی کو علیحدہ کر سکتے ہیں(٣) عن ابن عباس قال قال رسول اللہ اجتنبوا فی النکاح اربعة الجنون والجذام والبرص (ب) (دار قطنی ، کتاب النکاح ج ثالث نمبر ٣٦٢٨) (٤) عن سعید بن المسیب قال قضی عمر فی البرصاء والجذماء والمجنونة اذا دخل بھا فرق بینھما والصداق لھا لمسیسہ ایاھا وھو لہ علی ولیھا (ج) (دار قطنی ، کتاب النکاح ج ثالث، ص ١٨٧ نمبر ٣٦٣١ سنن للبیہقی ، باب مایرد بی النکاح من العیوب ج سابع، ص ٣٤٩، نمبر ١٤٢٢٣) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ان عیوب کی وجہ سے میاں بیوی میں تفریق کی جاسکتی ہے۔
]١٨٢٨[(١٠٣)اگر شوہر کو جنون ہو یا جذام ہو یا برص ہو تو عورت کے لئے اختیار نہیں ہے امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف کے نزدیک۔اور فرمایا امام محمد نے اس کے لئے اختیار ہے۔  
وجہ  اوپر مسئلہ نمبر ١٠٢ میں اثر گزرگیا جس سے معلوم ہوا کہ شوہر کو جنون وغیرہ ہو تو عورت کو تفریق کرانے کا اختیار نہیں ہوگا (٢) ایک او راثر میں ہے۔عن الثوری فی رجل یحدث بہ بلاء لایفرق بینھما ھو بمنزلة المرأة لا یرد الرجل ولا ترد المرأة وذکرہ عن حماد عن ابراہیم (د)(مصنف عبد الرزاق ، باب ما رد من النکاح ج سادس ص ٢٤٩ نمبر ١٠٧٠٠) اس اثر سے بھی معلوم ہوا کہ تفریق نہیں کرائی جائیگی۔
فائدہ  امام محمد فرماتے ہیں کہ شوہر کو جنون ،جذام یا برص ہو تو عورت کوقاضی کے ذریعہ تفریق کرانے کا حق ہوگا ۔
 وجہ  اوپر حدیث گزر چکی ہے کہ عن ابن عباس قال قال رسول اللہ اجتنبوا فی النکاح اربعة الجنون والجذام والبرص (ہ) (دار قطنی ، کتاب النکاح ج ثالث ص ١٨٦ نمبر ٣٦٢٨) (٢) عن سعید بن المسیب قال ایما رجل تزوج امرأة وبہ جنون او ضرر فانھا تختر فان شاء ت فارقتہ وان شاء ت قرت (و) (سنن للبیہقی ، باب ما یرد بہ النکاح من العیوب ج سابع، ص ٣٥١، نمبر 

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے بنی غفار کی عورت سے شادی کی ۔پس جب ان کے پاس گئے تو اس کے پہلو میں برص کی بیماری دیکھی تو آپۖ ان سے دور ہو گئے اور فرمایا پردہ کرلو اور اس کو رخصت کر دیا اور ان سے دیا ہوا مہر نہیں لیا(ب) آپۖ نے فرمایا نکاح میں چار عیوب سے بچو۔جنون،کوڑھ اور برص کی بیماری سے(ج) حضرت عمر نے برص والی،کوڑھ والی اور مجنونہ عورتوں کے بارے میں فیصلہ فرمایا کہ ان سے صحبت کی ہو پھر بھی تفریق کی جائے گی۔اور اس صحبت کی وجہ سے مہر لازم ہوگا۔اور وہ مہر عورت کے ولی سے شوہر وصول کرے گا(د) حضرت ثوری نے فرمایا کسی آدمی پر بلاء نازل ہو جائے تو دونوں میں تفریق نہیں کی جائے گی۔اور مرد عورت کی طرح ہے،نہ مرد لوٹایا جائے گا نہ عورت لوٹائی جائے گی۔یعنی کسی کے مرض کی وجہ سے تفریق نہیں ہوگی۔یہی قول حضرت حماد نے حضرت ابراہیم سے نقل کیا ہے(ہ) آپۖ نے فرمایا نکاح میں چار بیماریوں سے بچو ۔جنون، کوڑھ اور برص سے(و) حضرت سعید بن مسیب نے فرمایا کسی آدمی نے عورت سے شادی کی(باقی اگلے صفحہ پر) 

Flag Counter