Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

59 - 448
من ذلک]١٨٢١[(٩٦) ولا یتزوج العبد اکثر من اثنتین]١٨٢٢[(٩٧) فان طلق الحر 

باندیاں ہوں یا مشترکہ ہوں۔  
وجہ  آیت میں ہے کہ چار سے زیادہ شادی نہ کرو۔فانکحوا ما طاب لکم من النساء مثنی و ثلث و ربع (الف) (آیت ٣ سورة النساء ٤) اس آیت میں چار تک شادی کرنے کی اجازت ہے(٢) ایک صحابی نے دس عورتوں سے شادی کی تھی تو ان کو چار رکھنے کی اجازت ملی باقی کو چھوڑنے کا حکم دیا۔وقال وھب الاسدی قال اسلمت وعندی ثمان نسوة قال فذکرت ذلک للنبی ۖ فقال النبی ۖ اختر منھن اربعا (ب)(ابو داؤد شریف ، باب فی من اسلم وعندہ نساء اکثر من اربع او اختان ص ٣١١ نمبر ٢٢٤١ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الرجل یسلم وعندہ عشر نسوة ص ٢١٤ نمبر ١١٢٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ چار عورتیں جائز ہیں۔ان سے زیادہ جائز نہیں ہے۔
فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں کہ اگر باندی سے شادی کرنے کی ضرورت پڑ جائے تو صرف ایک باندی سے شادی کر سکتا ہے اس سے زیادہ سے نہیں۔  
وجہ  (١) باندی سے شادی کرنا مجبوری کے درجے میں ہے جبکہ آزاد سے شادی کرنے کی استطاعت نہ رکھتا ہو۔اور یہ ضرورت ایک باندی سے پوری ہو گئی اس لئے ایک باندی سے زیادہ سے شادی نہ کرے (٢) اثر میں ہے  عن ابن عباس قال لایتزوج الحر من الاماء الا واحدة  (ج)  (سنن للبیہقی ،باب لا تنکح امة علی امة ج سابع، ص٢٨٤، نمبر ١٤٠٠٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ صرف ایک باندی سے شادی کر سکتا ہے، زیادہ سے نہیں ۔
]١٨٢١[(٩٦)اور غلام نہ شادی کرے دو سے زیادہ۔  
تشریح  آزاد چار عورتوں سے شادی کر سکتا ہے لیکن غلام ان کے آدھے پر اکتفا کرے گا یعنی بیک وقت دو عورتوں سے ہی شادی کر سکتا ہے۔  وجہ  اثر میں ہے عن عمر بن الخطاب قال ینکح العبد امرأتین ویطلق تطلیقین۔اور دوسری روایت میں ہے عن الحکم قال اجتمع اصحاب رسول اللہ علی ان المملوک لا یجمع من النساء فوق اثنین (د) (سنن للبیہقی ، باب نکاح العبد وطلاقہ ج سابع ،ص ٢٥٥، نمبر١٣٨٩٨١٣٨٩٥ مصنف ابن ابی شیبة ١٦ فی المملوک کم یتزوج من النساء ج ثالث ص ٢٨٤ ) اس اثر سے معلوم ہوا کہ غلام دو عورتوں سے بیک وقت شادی کر سکتا ہے (٢) غلام کی نعمت آزاد کے مقابلے میں آدھی ہے اس لئے آزاد کو چار کی اجازت ہے تو غلام کو دو کی اجازت ہوگی۔
]١٨٢٢[(٩٧)پس اگر آزاد نے ایک کو طلاق بائنہ دی تو اس کے لئے جائز نہیں ہے کہ چوتھی سے شادی کرے یہاں تک کہ اس کی عدت گزر جائے  تشریح  آزاد آدمی کے پاس چار بیویاں تھیں ۔ان میں سے ایک طلاق کو بائنہ دی تو جب تک اس کی عدت نہ گزرے اور شوہر سے مکمل طور پر 

حاشیہ  :  (الف) نکاح کرو جو اچھی لگے عورتوں میں سے دودو،تین تین اور چار چار (ب) وہب اسدی فرماتے ہیں کہ میں اسلام لایا اور میرے پاس آٹھ بیویاں تھیں۔فرمایا میں نے اس کا تذکرہ حضورۖ کے پاس کیا۔پس آپۖ نے فرمایا ان میں سے چار کو منتخب کر لو(ج) حضرت ابن عباس نے فرمایا آزاد آدمی باندی سے شادی نہ کرے مگر ایک ایک باندی سے(د) حضرت حکم نے فرمایا اصحاب رسول نے اس بات پر اتفاق کیا غلام دو عورتوں سے زیادہ جمع نہ کرے۔

Flag Counter