Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

52 - 448
اطل]١٨٠٦[(٨١) وتزویج العبد والامة بغیر اذن مولاھما موقوف فان اجازہ المولی جاز وان ردہ بطل]١٨٠٧[(٨٢) وکذلک ان زوج رجل امرأة بغیر رضاھا او رجلا بغیر 

سے متعین دن کے لئے نکاح کرے۔یہ دونوں نکاح باطل ہیں۔  
وجہ  آیت میں ہے۔الا علی ازواجھم او ما ملکت ایمانھم فانھم غیر ملومین o فمن ابتغی وراء ذلک فاولئک ھم العادون (الف)(آیت ٦ سورة المؤمنون ٢٣) اس آیت میں ہے کہ صرف بیوی سے صحبت کرے یا باندی سے صحبت کرے۔اس کے علاوہ سے زیادتی ہے۔اور نکاح متعہ میں اور نکاح موقت میں عورت بیوی نہیں ہوتی اس لئے ان سے صحبت کرنا ظلم ہوگا (٢) حدیث میں ہے ۔ حدثنی الربیع بن سبرة الجھنی ان اباہ حدثہ انہ کان مع رسول اللہ ۖ فقال یا ایھا الناس انی قد کنت اذنت لکم فی الاستمتاع من النساء وان اللہ قد حرم ذلک الی یوم القیامة فمن کان عندہ منھن شیء فلیخل سبیلہ ولا تأخذوا مما آتیتموھن شیئا (ب) (مسلم شریف ، باب نکاح المتعة وبیان انہ ابیح ثم نسخ ثم ابیح ثم نسخ واستقر تحریمہ الی یوم القیامة ص ٤٥٠ نمبر ١٤٠٦ بخاری شریف ، باب نھی النبی ۖ عن نکاح المتعة اخیرا ص ٧٦٦ نمبر ٥١١٥ ابو داؤد شریف ، باب فا نکاح المتعة ص ٢٩٠ نمبر٢٠٧٣ ترمذی شریف، باب ما جاء فی تحریم نکاح المتعة ص ٢١٣ نمبر ١١٢١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نکاح متعہ منسوخ ہے اور حرام ہے۔اور نکاح موقت بھی اسی میں داخل ہے۔
]١٨٠٦[(٨١)غلام اور باندی کا نکاح بغیر آقا کی اجازت کے موقوف ہے۔پس اگر آقا اس کی اجازت دے تو جائز ہوگا اور اگر رد کردے تو باطل ہوگا  تشریح  غلام یا باندی نے بغیر مولی کی اجازت کے شادی کرلی تو یہ نکاح اس کی اجازت پر موقوف رہے گا۔اگر مولی نے اجات دی تو جائز ہو جائے گا اور رد کر دیا تو نکاح باطل ہو جائے۔  
وجہ  حدیث گزر چکی ہے۔عن ابن عمر عن النبی ۖ قال اذا نکح العبد بغیر اذن مولاہ فنکاحہ باطل (ج) (ابو داؤد شریف ، باب فی نکاح العبد بغیر اذن موالیہ ص ٢٩١ نمبر ٢٠٧٩ ترمذی شریف،نمبر ١١١١)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ غلام باندی کا نکاح بغیر آقا کی اجازت کے باطل ہے۔
]١٨٠٧[(٨٢) ایسے ہی اگر شادی کرادی کسی فضولی نے عورت کی بغیر اس کی رضامندی کے یا مرد کی بغیر اس کی رضامندی کے تو نکاح موقوف رہیگا  تشریح  کسی آدمی نے بالغ عورت یا بالغ مرد کی شادی بغیر ان کی رضامندی اور اجازت کے کرادی تو یہ نکاح عورت اور مرد کی اجازت پر موقوف رہیںگے۔اگر انہوں نے اجازت دی تو نکاح بحال رہے گااور رد کر دیا تو رد ہو جائے گا۔  
وجہ  اوپر حدیث گزر چکی ہے کہ شادی کرنے کا اختیار خود مرد اور عورت کو ہے۔اس لئے کسی نے ان کی اجازت کے بغیر شادی کرادی تو یہ نکاح 

حاشیہ  :  (الف) مگر اپنی بیویاں اور باندیوں کے ساتھ کہ وہ ملامت کی چیز نہیں ہیں۔اور جو ان کے علاوہ کو تلاش کرے وہ حد سے گزرنے والے ہیں(ب) آپۖ نے فرمایا اے لوگو ! میں نے تم کو عورتوں سے تمتع کرنے کی اجازت دی تھی۔اور اللہ نے حرام کر دیا اس کو قیامت تک۔پس ان عورتوں میں سے جن کے پاس کوئی ہو تو اس کا راستہ چھوڑ دے۔اور جو کچھ دیا ہے اس میں سے کچھ نہ لے(ج) آپۖ نے فرمایا اگر غلام نکاح کرے اپنے آقا کی اجازت کے بغیر تو اس کا نکاح باطل ہے۔

Flag Counter