Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

446 - 448
]٢٥٧٧[ (٩)ولا بأس بالانتباذ فی الدباء والحنتم والمزفّت والنقیر۔

٢٣٩٧٨ مصنف عبد الرزاق ، باب العصیر شربہ وبیعہ ج تاسع ص ٢١٧ نمبر ١٦٩٩٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ دو تہائی جل چکی ہو اور ایک تہائی باقی ہو تو اس رس کا پینا حلال ہے
]٢٥٧٧[(٩)کوئی حرج کی بات نہیں ہے نبیذ بنانے میں کدو کی تونبی میں ،سبز ٹھلیا میں،رال کے روغن والی ٹھلیا میں اور کھدی ہوئی لکڑی میں۔  
تشریح  زمانہ جاہلیت میں ان برتوں میں شراب بناتے تھے۔ان برتوں کی خصوصیت یہ ہے کہ شراب میں جلدی نشہ آتا ہے۔اس لئے جب حرام ہوئی تو ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے بھی روک دیا۔بعد میں جب لوگوں کو شراب سے نفرت ہو گئی تو ان برتنوں میں نبیذ بنانے کی اجازت دی گئی۔  
وجہ  برتن  اصل نہیں ،اصل تو شراب ہے اس لئے برتن سے منع کرنا عادت ڈلوانے کے لئے تھا ۔بعد میں ان برتنوں کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ حدیث میں ہے ۔ عن ابن عباس قال نھی رسول اللہ ۖ عن الدباء والحنتم والمزفت والنقیر وان یخلط البلح بالزھو (الف) ( مسلم شریف ، باب النھی عن الانتباذ فی المزفت والدباء والحنتم والنقیر وبیان انہ منسوخ وانہ الیوم حلال مالم یصرمسکرا ،ج ثانی، ص ١٦٤ نمبر ١٩٩٥ بخاری شریف، باب ترخیص النبی ۖ فی الاوعیة والظروف بعد النھی ص٨٣٧، نمبر ٥٥٩٥ ابو داؤد شریف، باب فی الاوعیة ص ١٦٣، نمبر ٣٦٩٣) اس حدیث میں ہے کہ مذکورہ برتن میں نبیذ بنانا حرام قرار دیا تھا۔بعد میں اس کی اجازت دی۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔ عن جابر قال نھی رسول اللہ ۖ عن الظروف فقالت الانصار انہ لا بدلنا منھا قال فلا اذا (ب) ( بخاری شریف ، باب ترخیص النبی ۖ فی الاوعیة والظروف بعد النھی ص ٨٣٧ نمبر ٥٥٩٢ مسلم شریف ، باب النھی عن الانتباذ فی المزفت الخ ،ص ١٦٤ نمبر٢٠٠٠ ابو داؤد شریف ، باب فی الاوعیة ص ١٦٣، نمبر ٣٦٩٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کدو کی بنی ہوئی تنبی وغیرہ میں نبیذ بنانا اب حلال ہے۔  
اصول  یہ سارے مسائل اس اصول پر ہیں کہ مسکر اور نشہ آور ہوتو اس کا پینا جائز نہیں ۔اور مسکر اور نشہ آور نہ ہو تو اس کا پینا حلال ہے ۔ اس کی دلیل یہ حدیث ہے ۔ عن ابی بریدة ان رسول اللہ ۖ قال نھیتکم عن الظروف وان الظروف او ظرفا لا یحل شیئا ولا یحرمہ وکل مسکر حرام (ج) (مسلم شریف ، باب النھی عن الانتباذ الخ ص ١٦٤ نمبر ١٩٩٩)   
لغت  الدباء  :  کدو، پچھلے زمانے میں کدو کے اندر کھود کر برتن بناتے تھے جس میں شراب بناتے تھے۔جس کو کدو کی تونبی کہتے ہیں،  الحنتم 

حاشیہ  :  (پچھلے صفحہ سے آگے) کہ دو تہائی جل گیا ہو اور ایک تہائی باقی رہا ہو(الف) حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ حضورۖ نے روکا کدو کے برتن،سبز اور لال قسم کے مٹکے اور تارکول ملے ہوئے برتن اور کھودے ہوئے لکڑی کے برتن استعمال کرنے سے اور کچی کھجور کو ادھ پکے کھجور کے ساتھ ملانے سے(ب) حضورۖ نے روکا برتنوں سے تو انصار نے کہا یہ تو ہمارے لئے ضروری ہیں۔آپۖ نے فرمایا پھر تو کوئی بات نہیں ہے(ج)آپۖ نے فرمایا میں تم لوگوں کو برتنوں سے روکا کرتا تھا لیکن برتن نہ کسی چیز کو حلال کرتا ہے اور نہ اس کو حرام کرتا ہے۔پس قاعدہ یہ ہے کہ ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔

Flag Counter