Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

445 - 448
]٢٥٧٥[(٧)ونبیذ العسل والتین والحنطة والشعیر والذرة حلال وان لم یُطبخ ]٢٥٧٦[ (٨)وعصیر العنب اذا طبخ حتی ذھب منہ ثلثاہ حلال وان اشتد۔

سکتی ہے کیونکہ حضورۖ کے لئے ایسی نبیذ بنائی ہے۔
]٢٥٧٥[(٧)شہد،انجیر،گیہوں،جو،جوار کی نبیذ حلال ہے اگرچہ پکائی نہ گئی ہو۔  
تشریح  شہد،انجیر ،گیہوں ، جو اور جوار کی نبیذ کو چاہے نہ پکایا ہو تب بھی حلال ہے۔  
وجہ  جب کشمش اور کھجور کی نبیذ جائز ہے تو شہد وغیرہ کی نبیذ کیوں جائز نہ ہو۔اصل معیارہے مسکر اور نشہ آور ہونا۔اگر کوئی نبیذ مسکر اور نشہ آور نہ ہو صرف کڑوا پانی کو میٹھا کرنے کے لئے یہ میٹھی چیزیں ملا ئی گئی ہوں تو اس سے کوئی حرج نہیں (٢) شہد پینے کی حدیث مشہور ہے کہ آپۖ حضرت زینب کے پاس شہد پیا جس کے بارے میں حضرت عائشہ اور حضرت حفصہ نے سازش کی تھی۔حدیث کا ٹکڑا یہ ہے۔ سمعت عائشة زوج النبی ۖ ... بل شربت عسلا عند زینب بنت جحش ولن اعود لہ (الف) ( ابو داؤد شریف، باب فی شراب العسل ، ص ١٦٥ نمبر ٣٧١٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آپۖ شہد پسند فرماتے تھے۔اور نبیذ کے سلسلے میں پہلے حدیث گزری۔عن ابن عباس قال کان ینبذ للنبیۖ الزبیب فیشربہ الیوم والغد وبعد الغد الی مساء الثالثة ثم یأمر بہ فیسقی الخدم او یھرق (ابوداؤد شریف، باب فی صفة النبیذ،ص ١٦٥، نمبر ٣٧١٣ (ب)اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آپۖ کے لئے نبیذ بنائی جاتی تو دو دن تک پیتے (٣) اس حدیث سے بھی نبیذ کے حلال ہونے کا پتا چلتا ہے ۔سألت النبی ۖ عن شراب من العسل فقال ذاک البتع قلت وینتبذ من الشعیر والذرة قال ذلک المزر ثم قال اخبرقومک ان کل مسکر حرام (ج) ( ابو داؤد شریف ، باب ماجاء فی السکر ص١٥٨، نمبر ٣٦٨٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جو اور گیہوں کی بھی نبیذ بنائی جاتی تھی۔البتہ وہ نشہ آور ہو جائے تو حرام ہے اور اس سے پہلے حلال ہے۔
]٢٥٧٦[(٨) اگر انگور کا شیرہ جب اتنا پکایا جائے کہ دو تہائی جل جائے تو حلال ہے اگر چہ تیز ہوجائے۔  
تشریح  انگور کے رس کو اتنا پکایا جائے کہ اس کی دو تہائی جل جائے اور ابھی نشہ نہ آیا ہو تو اس کا پینا حلال ہے چاہے تھوڑی سی تیزی آگئی ہو بشرطیکہ نشہ نہ آیا ہو۔  
وجہ  اثر میں ہے۔سألت سعید بن المسیب عن الشراب الذی کان عمر بن الخطاب اجازہ للناس قال ھو الطلاء الذی قد طبخ حتی ذھب ثلاثاہ وبقی ثلثہ (د) (مصنف ابن ابی شیبة ١٦ فی الطلاء من قال اذا ذھب ثلثاہ فاشربہ ج خامس ص ٨٩ نمبر 

حاشیہ  :  (د) حضورۖ کی بیوی حضرت عائشہ سے سنا ... بلکہ زینب کے پاس شہد پیا اور آئندہ نہیں کروںگا(ب) حضرت ابن عباس نے فرمایا حضورۖ کے لئے کشمش کی نبیذ بناتے ۔پس اس کو آج، کل اور پرسو یعنی تیسرے دن کی شام تک پیتے۔پھر خادموں کو پلانے کا حکم دیتے یا انڈیل دیتے(ج) میں نے شہد کی شراب کے بارے میں حضورۖ کو پوچھا تو فرمایا یہ بتع یعنی شراب ہے۔میں نے کہا جوار سے نبیذ بناتے ہیں ؟ یہ مزر ہے یعنی جو کا شراب ہے ۔پھر فرمایا اپنی قوم کو خبردے دو کہ ہر مسکر حرام ہے(د) میں نیحضرت بن مسیب کو اس شراب کے بارے میں پوچھا جس کی حضرت عمر نے لوگوں کو اجازت دی تھی تو فرمایا وہ طلاء ہے یعنی اتنا پکایا گیا ہو (باقی اگلے صفحہ پر) 

Flag Counter