Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

444 - 448
کل واحد منھما ادنی طبخة حلال وان اشتد اذا شرب منہ ما یغلب علی ظنہ انہ لا یسکرہ من غیر لھو ولا رطب]٢٥٧٤[ (٦)ولا بأس بالخلیطین۔

ہو۔البتہ مزے میں تھوڑی تیزی آگئی ہو تو کوئی حرج نہیں ہے۔اور اتنا ہی پیئے جس سے غالب گمان ہو کہ اس سے نشہ نہیں آئے گا۔اور نشہ کے لئے یا مستی کے لئے نہ پیئے تب حلال ہیں۔  
وجہ  نبیذ حلال ہونے کی دلیل یہ حدیث ہے۔عن عائشة  قالت کان ینبذ لرسول اللہ ۖ فی سقاء یوکا،اعلاہ ولہ عزلائ،ینبذ غدوة فیشربہ عشاء وینبذ عشاء فیشربہ غدوة (الف) (ابوداؤد شریف، باب فی صفة النبیذ ص ١٦٥ نمبر ٣٧١١)(١) دوسری حدیث میں ہے ۔ عن ابی قتادة ان رسول اللہ ۖ قال لا تنتبذوا الزھو والرطب جمیعا ولا تنتبذواالرطب والزبیب جمیعا ولکن انتبذ واکل واحد علی حدتہ (ب) (مسلم شریف ، باب کراھة انتباذ التمر والزبیب مخلوطین ص ١٦٣ نمبر ١٩٨٨) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کھجور اور کشمش کو ملاکر نبیذ نہ بنائے کیونکہ اس میں جلدی نشہ پیدا ہوتا ہے۔ البتہ کھجور کو الگ اور کشمش کو الگ سے نبیذ بنائے۔اس سے کھجور اور کشمش سے نبیذ بنانے کا ثبوت ہوا۔
اور نبیذ میں نشہ آجائے تو اس کا پینا حرام ہے اس کی دلیل یہ حدیث ہے ۔عن ابی ہریرة قال علمت ان رسول اللہ ۖ کان یصوم فتحینت فطرہ بنبیذ صنعتہ فی دباء ثم اتیتہ بہ فاذا ھو ینش فقال اضرب بھذا الحائط فان ھذا شراب من لا یومن باللہ والیوم الآخر (ج) (ابو داؤد شریف ، باب فی النبیذ اذا غلا ص ١٦٦ نمبر ٣٧١٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ نبیذ میں تیزی آجائے اور نشہ آجائے تو اس کا پینا حرام ہے۔
]٢٥٧٤[(٦)خلیطین میں کوئی حرج کی بات نہیں ہے۔  
تشریح  کھجور اور کشمش کو ملاکر نبیذ بنانے کو خلیط کہتے ہیں یعنی ملی ہوئی چیز۔اوپر کی حدیث میں دونوں کو ملاکر نبیذ بنانا منع فرمایا ہے۔ لیکن اگر دونوں کو ملاکر نبیذ بنا لیا اور اس میں نشہ نہیں آیا ہے تو ایسی نبیذ کا پینا جائز ہے۔ اوپر تو اس لئے منع فرمایا کہ دونوں کو ملاکر نبیذ بنانے میں جلدی نشہ آتا ہے۔  
وجہ  حدیث میں ایسے خلیط کا ثبوت ہے۔عن عائشة ان رسول اللہ کان ینبذ لہ زبیب فیلقی فیہ تمر او تمر فیلقی فیہ زبیب (د) (ابو داؤد شریف ، باب فی الخلیطین ص ١٦٥ نمبر ٣٧٠٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کھجور میں کشمش اور کشمش میں کھجور ملاکر نبیذ بنائی جا 

حاشیہ  :  (الف) حضرت عائشہ حضورۖ کے لئے ایک برتن میں نبیذ بنایاکرتی تھی۔اس کے اوپر کا حصہ بند کرتے اور اس مشک کا منہ بھی تھا، صبح نبیذ بناتے تو اس کو شام کو پیتے اور شام کو نبیذ بناتے تو اس کو صبح کو پیتے (ب)آپۖ نے فرمایا کچی کھجور اور پکی ہوئی کھجور کو ایک ساتھ ملا کر نبیذ نہ بناؤ۔لیکن ہر ایک کو الگ الگ کرکے نبیذ بناؤ (ج) ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ مجھے معلوم تھا کہ حضورۖ روزہ رکھتے ہیں تو میں آپۖ کے افطار کا انتظار کرنے لگا ایسی نبیذ کے ساتھ جس کو کدو میں بنایا تھا پھر اس کو لے کر آیا۔وہ اس وقت جھاگ پھینک رہی تھی۔تو آپۖ نے فرمایا اس کو دیوار پر ماردو،یہ ایسے لوگوں کی شراب ہے جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان نہیں رکھتے(د) آپۖ کے لئے کشمش کی نبیذ بناتے تو اس میں کھجور ڈال دیتے یا کھجور کی نبیذ بناتے تو اس میں کشمش ڈال دیتے۔

Flag Counter