Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

429 - 448
الطریق ثم خرج فاخذہ قُطع]٢٥٤٨[ (٢٦)وکذلک اذا حملہ علی حمار وساقہ فاخرجہ ]٢٥٤٩[(٢٧)واذا دخل الحرز جماعة فتولی بعضھم الاخذ قطعوا جمیعا۔ 
 
لیکر گھر سے باہر آیا۔کیونکہ گھر سے باہر پھینکنا اور سامان کا اٹھانا ایک ہی چور کا کام ہے۔اور ایسا ہوتا ہے کہ گھر اونچا ہو اور سڑک نیچی ہو تو گھر سے سامان سڑک پر پھینکتے ہیں پھر خالی ہاتھ نیچے اترتے ہیں پھر سامان لیکر بھاگتے ہیں۔ اس لئے سامان ساتھ لیکر نکلنا سمجھا جائے گا اس لئے ہاتھ کاٹا جائے گا ۔
 وجہ  اثر میں ہے۔عن الزھری قال اذا جمع المتاع فخرج بہ من البیت الی الدار فعلیہ القطع (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب السارق یوجد فی البیت ولم یخرج ج عاشر ص ١٩٧ نمبر ١٨٨١٤ مصنف ابن ابی شیبة ١٤٩ فی الرجل یسرق فیطرح سرقتہ خارجا ویوخذ فی البیت ما علیہ؟ ج خامس ص ٥٤٩ نمبر ٢٨٩١٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ سامان گھر سے باہر نکالا ہوتو ہاتھ کاٹا جائے گا۔  
اصول  سامان ساتھ لیکر گھر سے باہر آیا ہو تو اس کوچوری کہتے ہیں۔دوسرے کو پھینک کر دیا تو چوری نہیں کہتے۔  
لغت  نقب  :  گھر میں سوراخ کرکے سامان نکالنا۔
]٢٥٤٨[(٢٦) ایسے ہی ہاتھ کاٹا جائے گا اگر لادا سامان گدھے پر اور اس کو ہانکا اور اس کو نکالا۔  
تشریح  چور گھر کے اندر گیا اور گدھا بھی ساتھ لے گیا پھر سامان گدھے پر لادا اور گدھے کو ہانک کر گھر سے باہر نکالا تب بھی ہاتھ کاٹا جائے گا  وجہ  اس صورت میں سامان خود کندھے پر اٹھا کر باہر نہیں لایا لیکن گدھے پر لاد کر لانا بھی ساتھ لانا ہی ہے۔کیونکہ بھاری سامان لوگ گدھے پر لاد کر لاتے ہیں۔اس لئے ایسا ہوا کہ کندھے پر اٹھا کر سامان باہر لایا اس لئے ہاتھ کاٹا جائے گا۔  
اصول  جانور پر لادنا بھی اپنے کندھے پر لادنا ہے اور ساتھ لانا ہے۔اسی اصول پر یہ مسئلہ متفرع ہے۔  
لغت  ساق  :  ہانکا۔
]٢٥٤٩[(٢٧) اگر مکان محفوظ میں ایک جماعت داخل ہوئی اور بعض نے مال لیا تو سب کے ہاتھ کاٹے جائیںگے۔  
تشریح  مثلا پانچ آدمیوں کی جماعت مکان محفوظ میں چوری کے لئے داخل ہوئی۔ان میں سے تین نے مال لیا اور باقی آنے والوں کی نگرانی کرتے رہے کہ کوئی آکر پکڑ نہ لے۔اور اتنا مال چرایا کہ ہر ایک کو دس دس درہم سے زیادہ ملے تو سب کے ہاتھ کاٹے جائیںگے۔
 وجہ  جماعت میں ایسا ہی ہوتا ہے کہ بعض مال اٹھاتا ہے اور باقی گھر والوں پر نظر رکھتے ہیں کہ کوئی آکر پکڑ نہ لے۔ان کی مدد سے ہی مال اٹھانے والے مال اٹھاتے ہیں تو گویا کہ مکان محفوظ سے مال اٹھا کر ساتھ لانے میں سب شریک ہوئے اس لئے سب کے ہاتھ کاٹے جائیںگے۔  
اصول  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ چوری میں پوری مدد کرنے والا بھی مال ہی اٹھانے والا اور ساتھ لیکر باہر آنے والا ہے۔  
لغت  حرز  :  محفوظ مکان،  تولی  :  دوسرے کے لئے خود لے گیا۔

حاشیہ  :   (الف) حضرت زہری نے فرمایا اگر سامان جمع کیا اور لیکر کمرے سے نکلا گھر تک تو اس پر ہاتھ کاٹنا ہے۔

Flag Counter