Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

42 - 448
والخلوة فلھا المتعة وھی ثلثة اثواب من کسوة مثلھا وھی درع وخمار وملحفة ]١٧٨٤[(٥٩) وان تزوجھا المسلم علی خمر او خنزیر فالنکاح جائز ولھا 

کپڑے ہوتے ہیں۔عورت کا کرتا اور اوڑھنی اور چادر۔اس میں جس معیار کی عورت ہوگی اسی معیار کا کپڑا دیا جائے گا ۔
 وجہ  آیت میں ہے کہ ایسی عورت کو متعہ دیا جائے گا۔لا جناح علیکم ان طلقتم النساء مالم تمسوھن او تفرضوا لھن فریضة ومتعوھن علی الموسع قدرہ وعلی المقتر قدرہ متاعا بالمعروف حقا علی المحسنین (آیت ٢٣٦ سورة البقرة ٢) اس آیت کی تفسیر عبد اللہ بن عباس سے یوں ہے ۔عن ابن عباس فی ھذہ الآیة قال ھو الرجل یتزوج المرأة ولم یسم لھا صداقا ثم طلقھا من قبل ان ینکحھا فامر اللہ تعالی ان یمتعھا علی قدر یسرہ وعسرہ فان کان موسرا متعھا بخادم او نحو ذلک وان کان معسرا فبثلاثة اثواب او نحو ذلک (الف) (سنن للبیہقی،باب التفویض،کتاب الصداق ج سابع، ص ٣٩٨، نمبر١٤٤٠٥) اس سے معلوم ہوا کہ جس عورت کے لئے مہر متعین نہ ہو اور صحبت سے پہلے طلاق ہو جائے اس کو متعہ دینا واجب ہے۔اور اس اثر سے یہ بھی معلوم ہوا کہ متعہ تین کپڑے ہیں۔حضور ۖ نے صحبت سے پہلے عمرہ بنت جون کو طلاق دی تو تین کپڑے متعہ دیا۔عن عائشة ان عمرة بنت الجون تعوذت من رسول اللہ ۖ حین ادخلت علیہ فقال لقد عذت بمعاذ فطلقھا وامر اسامة او انسا فمتعھا بثلاثة اثواب رازقیة (ب)(ابن ماجہ شریف ، باب متعة الطلاق ص ٢٩٢ نمبر ٢٠٣٧)
]١٧٨٤[(٥٩)اگر عورت سے مسلمان نے شراب یا سور پر شادی کی تو نکاح جائز ہے اور عورت کے لئے مہر مثل ہے۔  
تشریح  شراب اور سور مسلمان کے لئے مال نہیں ہیں اس لئے اس پر شادی کرنا گویا کہ مہر نہیں متعین کرنا ہے۔اور جب مہر متعین نہیں کیا تو مسئلہ نمبر ٥٧ کی رو سے اس پر مہر مثل لازم ہوگا ۔اور حدیث گزر چکی ہے  عن ابن مسعود انہ سئل عن رجل تزوج امرأة ولم یفرض لھا صداقا ولم یدخل بھا حتی مات فقال ابن مسعود لھا مثل صداق نسائھا لا وکس ولا شطط الخ (ج) (ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الرجل یتزوج المرأة فیموت عنھا قبل ای یفرض لھا ص ٢١٧ نمبر ١١٤٥ ابو داؤد شریف ، نمبر ٢١١٤) 
]١٧٨٥[(٦٠)اگر عورت سے شادی کی اور اس کے لئے مہر متعین نہیں کیا پھر دونوں راضی ہو گئے مہر کی مقدار پر تو وہ اس کے لئے ہوگا اگر اس سے صحبت کی یا انتقال کر گیا۔  

حاشیہ  :  (الف) حضرت ابن عباس اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں کہ یہ مسئلہ ایسی عورت کا ہے کہ مرد نے عورت سے شادی کی اور اس کے لئے مہر متعین نہیں کیا۔پھر صحبت سے پہلے اس کو طلاق دے دی تو اللہ نے حکم دیا اس کو متعہ دے خوشحال اور تنگدستی کی مقدار۔پس اگر مالدار ہے تو ایک غلام دے یا اس طرح کی چیز۔اور تنگدست ہے تو تین کپڑے دے یا اس طرح کی چیز(ب) رخصتی کے وقت عمرہ بنت جون نے حضورۖ سے پناہ مانگی تو آپۖ نے فرمایا تم نے اللہ سے پناہ مانگی اس لئے اس کو طلاق دیدی،اور حضرت اسامہ یا حضرت انس  کو حکم دیا اس کو رازقیہ تین کپڑے متعہ دیدیں۔(ج)حضرت عبد اللہ ابن مسعود سے ایک آدمی کے بارے میں پوچھا گیا کہ اس نے عورت سے شادی کی اور اس کے لئے مہر متعین نہیں کیا اور نہ اس سے صحبت کی یہاں تک کہ انتقال ہو گیا تو حضرت عبد اللہ بن مسعود نے فرمایا اس عورت کو اس کے خاندان کی عورتوں کی مثل مہر ملے گا نہ کم نہ زیادہ۔

Flag Counter