Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

409 - 448
]٢٥١٦[(١٩)والتعزیر اکثرہ تسعة و ثلثون سوطا واقلہ ثلاث جلدات ]٢٥١٧[ (٢٠) وقال ابو یوسف یبلغ بالتعزیر خمسة و سبعین سوطا]٢٥١٨[ (٢١)وان رأی الامام ان 

ہوگی۔سمعت علیا یقول انکم سألتمون عن الرجل یقول للرجل یا کافر یا فاسق یا حمار ولیس فیہ حد وانما فیہ عقوبة من السطان فلا تعودوا فتقولوا (الف) (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی الشتم دون القذف ج خامس ص ٤٤١ نمبر ١٧١٥٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ یا حمار کہنے سے تعزیر ہوسکتی ہے اگر معاشرہ اس کو گالی سمجھتا ہو۔
]٢٥١٦[(١٩)تعزیر کے زیادہ سے زیادہ انچاس کوڑے ہیں اور کم سے کم تین کوڑے ہیں۔  
وجہ  اثر میں ہے کہ تعزیر کے لئے چالیس کے درمیان کوڑے ہوں اس لئے ایک کوڑا کم کرکے انچالیس کوڑے رکھا۔عن الشعبی قال التعزیر مابین السوط الی الا ربعین(ب) (مصنف ابن ابی شیبة ١٣٦ فی التعزیر کم ہو وکم یبلغ،ج خامس، ص ٥٤٤، نمبر٢٨٨٦٣ (٢) یوں بھی شراب اور حد قذف میں غلام کی حد چالیس کوڑے ہیں اور یہ حد کا کم سے کم درجہ ہے۔اور حدیث میں ہے کہ تعزیر میں حد کے درجے کو نہیں پہنچنا چاہئے۔حدیث مرسل میں ہے۔عن الضحاک بن مزاحم قال قال رسول اللہ ۖ من بلغ حدا فی غیر حد فھو من المعتدین،قال محمد فادنی الحدود اربعون فلا یبلغ بالتعزیر اربعون جلدة (ج) (کتاب الآثار لامام محمد ،باب التعزیر ص ١٣٣ نمبر ٦١٠ مصنف عبد الرزاق ، باب لا یبلغ بالحدود العقوبات  ج سابع ص ٤١٣ نمبر ١٣٦٧٦) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ تعزیر حد کے کم سے کم درجے کو نہیں پہنچنا چاہئے جو انچالیس کوڑے ہیں۔
]٢٥١٧[(٢٠)اور امام ابو یوسف نے فرمایا تعزیر پچھتر کوڑے پہنچ سکتا ہے۔  
تشریح  وہ فرماتے ہیں کہ آزاد کی حد اسی کوڑے ہیں اس لئے اس سے پانچ کوڑے کم کرکے پچھتر کوڑے تک لگا سکتا ہے۔یعنی ایک کوڑے سے لیکر پچھتر کوڑے تک مار سکتے ہیں۔  
فائدہ  بعض ائمہ کی رائے ہے کہ تعزیر دس کوڑے سے زیادہ نہ ہو ۔  
وجہ  ان کی دلیل یہ حدیث ہے ۔ عن ابی بردة انہ سمع رسول اللہ ۖ یقول لا یجلد احد فوق عشرة اشواط الا فی حد من حدود اللہ (د) (مسلم شریف ، باب قدر اسواط التعزیر ص ٧٢ نمبر ١٧٠٨  بخاری شریف، باب کم التعزیر والادب ص ١٠١٢ نمبر ٦٨٤٨)
]٢٥١٨[(٢١)اگر مناسب سمجھے تعزیر میں مارنے کے ساتھ قید کرنا تو کرسکتا ہے۔  
تشریح  امام مناسب سمجھے کہ تعزیر میں کوڑے مارنے کے ساتھ ساتھ قید بھی کیا جائے تو قید کرسکتا ہے۔  
 
حاشیہ  :  (الف) حضرت علی  کو فرماتے ہوئے سنا تم لوگوں نے آدمی کے بارے میں پوچھا کوئی کسی کو کہے یا کافر،یا فاسق، یا حمار تو ان میں حد نہیں ہے۔ان میں صرف سزا ہے بادشاہ سے لیکن دوبارہ نہ کہا کرو(ب) حضرت شعبی نے فرمایا تعزیر ایک کوڑے سے چالیس کوڑے تک ہے (ج) آپۖ نے فرمایا کسی نے حد کے علاوہ میں حد کی مقدار پہنچ گیا یعنی تو وہ حد سے گزرنے والا ہے۔چنانچہ امام محمد نے فرمایا کم سے کم حد چالیس کوڑا ہے اس لئے تعزیر میں چالیس کوڑے تک نہ پہنچے(د) حضورۖ فرماتے ہیں کہ اللہ کی حدود کے علاوہ کسی میں دس کوڑے سے زیادہ نہ مارے۔

Flag Counter