Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

408 - 448
]٢٥١٤[(١٧)ومن قذف امة او عبدا او کافرا بالزنا او قذف مسلما بغیر الزنا فقال یا فاسق او یا کافر او یا خبیث عُزِّرَ]٢٥١٥[ (١٨)وان قال یا حمار او یا خنزیر لم یعزَّر ۔
 
وجہ  چونکہ اس کے پاس بچہ نہیں ہے اس لئے زنا کی کوئی علامت نہیں ہے اور لعان کر چکی ہے اس لئے مکمل محصنہ ہے اس لئے اس کے قاذف پر حد ہوگی (٢) اثر میں ثبوت ہے۔ عن الزھری وقتادة قال من قذف الملاعنة جلد الحد (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب من قذف الملاعنة ج سابع ص ١٢١ نمبر ١٢٤٦٣ مصنف،ابن ابی شیبة ٦٦ فی قاذف الملاعنة او ابنھا ج خامس ص ٥٠٥ نمبر ٢٨٤٦٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ لعان کردہ عورت پر تہمت لگائے اور بچہ نہ ہو تو حد لگے گی۔
]٢٥١٤[(١٧)کسی نے باندی یا غلام یا کافر کو زنا کی تہمت لگائی یا مسلمان کو زنا کے علاوہ کی تہمت لگائی مثلا کہا اے فاسق یا اے کافر یا اے خبیث تو تعزیر کی جائے گی ۔
 تشریح  آیت میں گزرا کہ محصن مرد یا محصنہ عورت پر زنا کی تہمت لگائے تو حد لگے گی۔اور باندی، غلام اور کافر محصن نہیں ہیں اس لئے ان پر زنا کی تہمت ڈالے تو حد نہیں لگے گی۔  
وجہ  اثر میں ہے ۔عن الزھری فی رجل افتری علی عبد او امة قال یعزر (ب) مصنف عبد الرزاق بام فریة الحر علی المملوک ج سابع ص ٤٣٨ نمبر ١٣٧٩٧  مصنف ابن ابی شیبة ٢٦ ماقالوا فی قاذف ام الولد؟ ج خامس ص ٤٨٥ نمبر ٢٨٢٤٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ غلام ،باندی پر تہمت لگائے تو تہمت لگانے والے پر حد نہیں ہے البتہ تعزیر ہوگی ۔ اور کافر کے بارے میں یہ اثر ہے۔عن ابراہیم انہ قال من قذف یہودیا او نصرانیا فلا حد علیہ (ج) (مصنف ابن ابی شیبة ١٩ فی المسلم یقذف الذی علیہ حد ام لا ؟ج خامس ص ٤٨١ نمبر ٢٨١٩٥٫ مصنف عبد الرزاق ، باب الفریة علی اھل الجاھلیة ج سابع ص ٤٣٥ نمبر ١٣٧٨٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ کافر پر تہمت ڈالے تو تہمت ڈالنے والے پر حد نہیں ہے۔
اور مسلمان کو زنا کی تہمت نہ ڈالے بلکہ فاسق ، کافر یا خبیث کہے تو اس سے حد نہیں لگے گی بلکہ حاکم مناسب سمجھے تو تعزیر کرے ۔
 وجہ  اثر میں ہے۔قال علی قول الرجل للرجل یا خبیث یا فاسق قال ھن فواحش وفیھم عقوبة ولا تقولھن فتعودھن (د) (مصنف ابن ابی شیبة ١٦١ فی الرجل یقول للرجل یا خبیث یا فاسق ج خامس ص ٥٥٤ نمبر ٢٨٩٥٥ سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی الشتم دون القذف ج ثامن ص ٤٤٠ نمبر ١٧١٤٩) اس اثر سے معلوم ہوا کہ حد تو نہیں ہوگی البتہ تعزیر ہوگی۔
]٢٥١٥[(١٨)اور اگر کہا اے گدھا یا اے سور تو تعزیر نہیں ہوگی۔  
وجہ  مصنف کے یہاں یہ الفاظ گالی نہیں تھے اس لئے تعزیر بھی نہیں ہوگی۔لیکن جس معاشرے میں یہ الفاظ گالی ہیں اس میں تعزیر 

حاشیہ  :  (الف) حضرت زہری اور قتادہ نے فرمایا لعان شدہ عورت کو کسی نے تہمت لگائی تو حد لگائی جائے گی(ب) حضرت زہری سے منقول ہے کہ کسی آدمی نے غلام یاباندی پر تہمت لگائی؟فرمایا تعزیر کرے (ج) حضرت ابراہیم سے منقول ہے کوئی آدمی یہودی یانصرانی پر تہمت لگائے تو اس پر حد نہیں ہے (د) حضرت علی نے فرمایا کوئی کسی کو کہے اے خبیث،یا فسق فرمایا یہ بری باتیں ہیں اور ان میں سزا ہے اور دو بارہ ایسا نہ کہا کرو۔

Flag Counter