Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

407 - 448
فی غیر ملکہ لم یُحد قاذفہ ]٢٥١٢[(١٥)والملاعنة بولد لایُحد قاذفھا ]٢٥١٣[ (١٦)وان کانت الملاعنة بغیر ولد حُدَّ قاذفھا۔

وجہ  آیت میں تھا کہ محصنہ پر تہمت لگائے اور چار گواہ نہ لا سکے تو اس پر حد ہے ۔اور یہ محصن نہیں رہا اس لئے اس کے قاذف پر حد نہیں ہے۔آیت میں ہے ۔والذین یرمون المحصنات ثم لم یأتو باربعة شھداء فاجلدوھم ثمانین جلدة (الف) (آیت ٤ سورة النور ٢٤) اس آیت میں محصن مرد یا محصن عورت پر تہمت لگانے پر حد کا تذکرہ ہے۔ اور یہ آدمی محصن نہیں رہا۔یہاں تک کہ نکاح فاسد کرے یا یہودیہ یا نصرانیہ سے شادی کرکے وطی کرے تب بھی محصن باقی نہیں رہتا۔حدیث میں ہے۔عن کعب بن مالک انہ اراد ان یتزوج یہودیة او نصرانیة فسأل النبی ۖ عن ذلک فنھاہ عنھا وقال انھا لا تحصنک (ب) دار قطنی ، کتاب الحدود ج ثالث ص ١٠٩ نمبر ٣٢٦٨ سنن للبیہقی ، باب من قال من اشرک باللہ فلیس بمحصن ج ثامن ص ٣٧٦ نمبر ١٦٩٤١) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ یہودیہ عورت سے شادی کی تو محصن نہیں ہوا تو حرام وطی سے کیسے محصن ہوگا (٣) اوپر گزرا کہ نکاح فاسد کرے تب بھی محصن نہیں رہتا۔عن عطاء فی رجل تزوج بامرأة ثم دخل بھا فاذا ھی اختہ من الرضاعة قال لیس باحصان وقالہ معمر عن قتادة (ج) (مصنف عبد الرزاق ، باب ھل یکون النکاح الفاسد احصانا ج سابع ص ٣٠٩ نمبر ١٣٣٠٥)
]٢٥١٢[(١٥)بچہ کی وجہ سے لعان کرنے والی کے قاذف کو حد نہیں لگے گی۔  
تشریح  عورت کو بچہ پیدا ہوا جس کی وجہ سے شوہر نے لعان کیا اور بچہ ابھی زندہ ہے۔ایسی لعان والی عورت کو کوئی زنا کی تہمت لگائی تو اس پر حد نہیں ہوگی ۔
 وجہ  بچہ موجود ہے اور اس کا نسب باپ سے ثابت نہیں ہے تو زنا کی علامت موجود ہے اس لئے ایسی صورت میں ماں مکمل محصنہ نہیں ہوئی اس لئے قاذف کو حد نہیں لگے گی (٢) اثر میں ہے۔وقال ابو حنیفة لا یجلد فی قذف الام من قذفھا لان معھا ولدا لا نسب لہ (د) (کتاب الآثار لامام محمد ، باب اللعان والانتفاء من الولد ص ١٣١ نمبر ٥٩٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ بچہ موجود ہو تو لعان شدہ عورت کو تہمت لگائے تو حد نہیں ہوگی۔
]٢٥١٣[(١٦)اور  اگر لعان کی ہوئی بغیر بچے کی ہو تو اس کے تہمت ڈالنے والے کو حد لگے گی۔  
تشریح  عورت نے لعان کی ہو اور اس کا بچہ موجود نہ ہو اس صورت میں کسی نے اس عوت پر زنا کی تہمت لگائی تو اس پر حدقذف ہوگی۔  

حاشیہ  :  (الف) جو لوگ پاکدامن عورتوں کو تہمت لگاتے ہیں پھر چار گواہ نہیں لاتے ان کو اسی کوڑے مارو (ب) حضرت کعب بن مالک نے یہودیہ یا نصرانیہ عورت سے شادی کرنی چاہی۔پس اس کے بارے میں حضورۖ سے پوچھا تو آپۖ نے اس سے روک دیا۔اور فرمایا یہ عورتیں تم کو محصن نہیں بنائیںگی (ج) حضرت عطاء سے منقول ہے کہ ایک آدمی نے ایک عورت سے شادی کی اور اس سے صحبت کی ۔بعد میں معلوم ہوا وہ اس کی رضاعی بہن ہے ۔فرمایا یہ محصن نہیں بنائے گی۔حضرت معمر نے بھی حضرت قتادہ سے یہی نقل کیا(د) حضرت امام ابو حنیفہ نے فرمایا ماں کو تہمت لگائی تو حد نہیں لگائی جائے گی اس کو تہمت لگانے سے اس لئے کہ ماںکے ساتھ ایسا بچہ ہے جس کا نسب ثابت نہیں ہے۔

Flag Counter