Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

40 - 448
اقل من عشرة فلھا عشرة]١٧٨٠[(٥٥) ومن سمی مھرا عشرة فما زاد فعلیہ المسمی ان دخل بھا او مات عنھا]١٧٨١[(٥٦) فان طلقھا قبل الدخول والخلوة فلھا نصف 

ہوگی۔ حساب اس طرح ہے۔
0.262x500  برابر 131.25  تولہ چاندی مہر فاطمی ہوگا۔
3.061 x 500  برابر1530.50  گرام چاندی مہر فاطمی ہوگا۔
نوٹ  روپے یا پاؤنڈ کا حساب خود لگالیں۔
]١٧٨٠[(٥٥)کسی نے متعین کیا مہر دس درہم یا اس سے زیادہ تو اس پر متعین کردہ مہر ہے اگر اس سے صحبت کی یا شوہر مرگیا۔  
تشریح  دس درہم یا اس سے زیادہ مہر متعین ہے تو اب مہر متعین ہی دینا ہوگا۔مہر مثل لازم نہیں ہوگا۔لیکن یہ اس صورت میں ہے کہ صحبت کی ہو یا پھر صحبت سے پہلے دونوں میں سے کسی ایک کا انتقال ہو گیا ہو۔  
وجہ  صحبت کی تو گویا کہ اپنا مال وصول کیا اس لئے اس کی قیمت یعنی مہر دینا ہوگا۔اسی طرح صحبت سے پہلے انتقال ہو گیا تو ایک معاملہ طے ہو گیا اس لئے اب پورا مہر ادا کرنا ہوگاآدھا مہر نہیں (٢) حدیث میں اس کا ثبوت ہے ۔عن عبد اللہ ابن مسعود فی رجل تزوج امرأة فمات عنھا ولم یدخل بھا ولم یفرض لھا الصداق؟ فقال لھا الصداق کاملا وعلیھا العدة ولھا المیراث قال معقل بن سنان سمعت رسولۖ اللہ قضی بہ فی بروع بنت واشق (الف)(ابو داؤد شریف ، باب فیمن تزوج ولم یسم لھا صداقا حتی مات ص ٢٩٥ نمبر ٢١١٤ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی الرجل یتزوج المرأة فیموت عنھا قبل ان یفرض لھا ص ٢١٧ ،نمبر ١١٤٥ سنن للبیہقی ، باب احد الزوجین یموت ولم یفرض لھا صداقا ولم یدخل بھا ج سابع ،ص٣٩٩،نمبر١٤١١) اس حدیث میں صحبت سے پہلے انتقال ہوا تو پورا مہر دلوایا۔اس لئے صحبت سے پہلے انتقال ہو جائے تو پورا مہر دلوایا جائے گا۔
]١٧٨١[(٥٦) اور اگر بیوی کی صحبت سے پہلے یا خلوت سے پہلے طلاق دی تو اس کے لئے متعین کردہ مہر سے آدھا ہوگا۔  
تشریح  نکاح کیا لیکن ابھی اس کے ساتھ صحبت نہیں کی یا خلوت نہیں کی ۔کیونکہ خلوت بھی ہمارے یہاں صحبت کے درجے میں ہے ۔اور طلاق دے دی تو عورت کے لئے آدھا مہر ہوگا۔  
وجہ  شادی ہو چکی ہے اور اس کو طلاق دے کر متوحش کیا اس لئے عورت کو کچھ نہ کچھ ملنا چاہئے ۔لیکن عورت کا مال سالم واپس گیا ہے اس لئے پورا مہر نہیں ملے گا بلکہ آدھا مہر ملے گا (٢) آیت میں اس کا ثبوت ہے ۔وان طلقتموھن من قبل ان تمسوھن وقد فرضتم لھن فریضة فنصف ما فرضتم الا ان یعفون او یعفو الذی بیدہ عقدة النکاح (الف) (آیت ٢٣٧ سورة البقرة ٢) اس آیت میں 

حاشیہ  :  (الف)حضرت عبد اللہ بن مسعود سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے ایک عورت سے شادی کی ۔پس وہ مر گیا اور عورت سے صحبت نہیں کی اور نہ اس کے لئے مہر متعین کیا تو حضرت نے فرمایا عورت کے لئے پورا مہر ہوگا۔اور اس پر عدت ہوگی ۔اور عورت کے لئے میراث ہوگی۔حضرت معقل بن سنان نے فرمایا ،میں نے حضورۖ سے سنا ہے کہ انہوں بروع بنت واشق کے بارے میں ایسا ہی فیصلہ فرمایا۔

Flag Counter