Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

355 - 448
قضی علی اھل المحلة بالدیة ]٢٤١٠[(٤) ولا یستحلف الولی ولا یقضی علیہ بالجنایة وان حلف]٢٤١١[ (٥)وان ابی واحد منھم حبس حتی یحلف]٢٤١٢[ (٦)وان لم 

داؤد شریف ، باب فی ترک القود بالقسامة ص ٢٧٤ نمبر ٤٥٢٦ سنن للبیہقی ،کتاب القسامة ،باب اصل القسامة ج ثامن ،ص ٢٠٦، نمبر ١٦٤٣٣ نسائی شریف، ذکر اختلاف الفاظ الناقلین لخبر سہل منہ ص ٦٥١ نمبر ٤٧٢٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ اہل محلہ پر دیت لازم کی جائے گی اس لئے کہ ان ہی کے درمیان لاش پائی گئی ۔اس لئے ظاہری طور پر وہی مجرم ہیں۔کیونکہ ان لوگوں نے محلے کی حفاظت نہیں کی (٢) اگر کسی پر دیت لازم نہ کریں تو اہل محلہ قتل کی حفاظت نہیں کریںگے اور خون بیکار جائے گا (٣) حدیث میں ہے۔عن ابن عباس قال وجد رجل من الانصار قتیلا فی دالیة ناس من الیھود فبعث رسول اللہ ۖ الیھم فاخذمنھم منھم خمسین رجلا من خیارھم فاستحلفھم باللہ ما قتلنا ولا علمنا قاتلا وجعل علیھم الدیة فقالوا قضی بما قضی فینا نبینا موسی علیہ السلام (الف) (سنن للبیہقی ، کتاب القسامة ج ثامن ،ص ٢١٣، نمبر ١٦٤٤٧) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ محلے والے کو قسم کھلائیںگے پھر ان پر دیت لازم کریںگے۔
]٢٤١٠[(٤)اور قسم نہیں لی جائے گی ولی سے اور نہ فیصلہ کیا جائے گا اس پر جنایت کا اگرچہ قسم کھالے۔  
وجہ  اوپر حدیث گزر چکی ہے کہ اہل محلہ سے قسم لی جائے گی اس لئے ہمارے یہاں مقتول کے ولی سے قسم نہیں لی جائے گی۔ اور وہ قسم کھا بھی لیں تب بھی محلہ والوں پر جنایت کا فیصلہ نہیں کیا جائے گاجب تک محلہ والے کے پچاس آدمی قسم نہ کھالیں۔
فائدہ  پیچھے گزر چکا ہے کہ محلے والوں میں قتل کی علامت ہوتو مقتول کے اولیاء پچاس مرتبہ قسم کھائیںگے،پھر محلہ والوں پر دیت کا فیصلہ کردیا جائے گا۔یہ امام شافعی کا مسلک ہے۔
]٢٤١١[(٥)اگر اہل محلہ میں سے کسی ایک نے قسم کھانے سے انکار کیا تو اس کو قید کیا جائے گا یہاں تک کہ قسم کھالے۔  
تشریح  محلہ والوں میں سے کوئی قسم کھانے سے انکار کرتا ہے تو اس وقت تک قید کر لیا جائے گا جب تک کہ قسم نہ کھالے۔  
وجہ  محلہ میں قتل ہونے کی وجہ سے مقتول کے وارثین کا حق ہوگیا کہ اہل محلہ کو قسم کھلائے۔اس لئے اگر وہ قسم نہیں کھاتا ہے تو اس کو قید کیا جائے گا۔
]٢٤١٢[(٦)اگر اہل محلہ میں سے پچاس پورے نہ ہو ںتو ان پر قسم مکرر کی جائے گی۔یہاں تک کہ پچاس قسمیں پوری ہو جائے۔  
وجہ  اثر میں ہے۔عن ابراہیم قال اذا لم یکملوا خمسین رددت الایمان علیھم (ب) (مصنف عبد الرزاق ، با القسامة ج عاشر ،ص ٤١١ ،نمبر ١٨٢٨٥ مصنف ابن ابی شیبة ١٦٧ ماجاء فی القسامة ج خامس، ص ٤٤٠، نمبر ٢٧٨٠٣)اس اثر سے معلوم ہوا کہ پچاس 

حاشیہ  :  (الف) حضرت ابن عباس  فرماتے ہیں کہ انصار کا ایک آدمی یہود کے ایک آدمی کے رہٹ میں مقتول پایا گیا تو حضورۖ نے ان کے پاس آدمی بھیجا ۔ان کے اچھے میں سے پچاس آدمیوںکی قسم لی۔پس ان کی قسم لی کہ خدا کی قسم نہ ہم نے قتل کیا ہے اور نہ ہم قاتل کو جانتے ہیں اور ان پر دیت لازم کی۔تو انہوں نے کہا کہ یہ وہی فیصلہ ہے جو ہمارے درمیان حضرت موسی نبینا کیا کرتے تھے(ب) حضرت ابراہیم نے فرمایا اگر پچاس پورے نہ ہوں تو انہیں سے دوبارہ قسم لی جائے۔

Flag Counter