Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

348 - 448
]٢٣٩٦[(٦٠)وفی الامة اذا زادت قیمتھا علی الدیة یجب خمسة آلاف الا عشرة ]٢٣٩٧[(٦١) وفی ید العبد نصف قیمتہ لایزاد علی خمسة آلاف الا خمسة ۔ 

کہ جتنی قیمت بھی قاتل کو دینی پڑے گی چاہے آزاد کی دیت دس ہزار درہم سے زیادہ ہی کیوں نہ ہو۔
]٢٣٩٦[(٦٠)اگر باندی میں اگر اس کی قیمت زیادہ ہو جائے دیت پر تو پانچ ہزار میں دس درہم کم واجب ہوںگے۔  
تشریح  باندی کو قتل خطا کیا تھا اس لئے قاتل پر اس کی قیمت لازم ہوگی۔اگر اس کی قیمت پانچ ہزار درہم سے زیادہ ہو تب بھی چار ہزار نوسو نوے (٤٩٩٠درہم) ہی لازم ہوںگے۔ کیونکہ ایک روایت میں آزاد عورت کی دیت مرد کی دیت سے آدھی ہے۔ اور آزاد مرد کی دیت دس ہزار درہم ہے تو عورت کی دیت پانچ ہزار درہم ہوئی۔اس لئے باندی کی دیت اس سے دس درہم کم کرکے چار ہزار نوسو نوے (٤٩٩٠ درہم) لازم کریںگے۔  
وجہ  حدیث میں ہے۔عن معاذ بن جبل قال قال رسول اللہ ۖ دیة المرأة علی النصف من دیة الرجل (الف) (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی دیة المرؤة ج ثامن ص ٩٥ نمبر ١٦٣٠٥) اور دوسری روایت میں ہے۔ان علیا کان یقول جراحات النساء علی النصف من دیة الرجل فیما قل وکثر (ب) (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی جراح المرؤة ج ثامن، ص ١٦٧، نمبر ١٦٣٠٨) اس حدیث اور اثر سے معلوم ہوا کہ آزاد عورت کی دیت مرد سے آدھی ہے اس لئے باندی کی دیت آزاد عورت کی دیت سے دس درہم یا پانچ درہم کم کرکے دلوائیںگے۔  
نوٹ  دوسری روایت یہ ہے کہ عورت کی دیت مرد کی دیت کی طرح ہے۔حدیث یہ ہے۔عن عمرو بن شعیب عن ابیہ عن جدہ قال قال رسول اللہ ۖ عقل المرأة مثل عقل الرجل حتی یبلغ الثلث من دیتھا (ج) (نسائی شریف ، عقل المرؤة ص ٦٦٣ نمبر ٤٨٠٩) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ عورت اور مرد کی دیت برابر ہے۔
]٢٣٩٧[(٦١)غلام کے ہاتھ میں اس کی آدھی قیمت ہوگی پانچ ہزار پانچ کم سے زیادہ نہیں کیا جائے گا۔  
تشریح  آزاد آدمی کے دونوں ہاتھ غلطی سے کٹ جائے تو پوری دیت دس ہزار درہم ہے اور ایک ہاتھ کٹ جائے تو آدھی دیت پانچ ہزار درہم ہے۔اسی قاعدے پر قیاس کرتے ہوئے غلام کے دونوں ہاتھ کٹ جائیں تو اس کی پوری قیمت لازم ہوگی ۔مثلا غلام کی پوری قیمت چار ہزار درہم تھی تو چار ہزار درہم لازم ہوںگے۔لیکن اگر ایک ہاتھ کاٹا تو غلام کی آدھی قیمت دوہزار درہم لازم ہوگی۔لیکن اگر غلام کی قیمت بارہ ہزار درہم ہو اس حساب سے ایک ہاتھ کی دیت چھ ہزار درہم ہوتی ہے پھر بھی آزاد کے ایک ہاتھ کٹنے کی دیت پانچ ہزار درہم سے زیادہ نہیں کریںگے بلکہ اس سے پانچ درہم کم کرکے چار ہزار نوسو  پچانوے درہم ہی دیت دلوائی جائے گی۔ تاکہ غلام کے ہاتھ کی دیت آزاد کے ہاتھ سے زیادہ نہ ہوجائے۔کیونکہ غلام کا درجہ آزاد سے کم ہے۔

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا عورت کی دیت مرد کی دیت سے آدھی ہے (ب) حضرت علی فرمایا کرتے تھے کہ عورتوں کے زخم کا تاوان مرد کی دیت سے آدھے پر ہے کم ہو یا زیادہ (ج) آپۖ نے فرمایا عورت کی دیت مرد کی دیت کے برابر ہے یہاں تک کہ اس کی دیت کہ تہائی پہنچ جائے۔

Flag Counter