Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

347 - 448
]٢٣٩٥[ (٥٩)واذا قتل رجل عبدا خطأً فعلیہ قیمتہ ولا تزاد علی عشرة آلاف درھم فان کانت قیمتہ عشرة آلاف درھم او اکثر قضی علیہ بعشرة آلاف الاعشرة۔ 

کل واحد منھما لصاحبہ۔دوسری روایت میں ہے۔قال سفیان فی الرجلین یصطرعان فیجرح احدھما صاحبہ قال یضمن کل واحد منھما صاحبہ (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب المقتتلان والذی یقع علی الآخر او ٰجربہ ج عاشر ص ٥٢ نمبر ١٨٣٢٥ ١٨٣٢١ مصنف ابن ابی شیبة ١٣٦ الرجل یصدم الرجل ج خامس، ص٤٢٣، نمبر ٢٧٦٢٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ دونوں کے عاقلہ ضامن ہوںگے۔  
لغت  اصطدم  :  صدم سے مشتق ہے ٹکرا جانا،  فارسا  :  گھوڑے سوار۔
]٢٣٩٥[(٥٩)اگر کسی آدمی نے غلام کو غلطی سے قتل کردیا تو اس پر غلام کی قیمت ہے لیکن دس ہزار درہم سے زیادہ نہ ہو۔پس اگر اس کی قیمت دس ہزار درہم یا اس سے زیادہ ہو تو اس کو حکم دیا جائے گا دس ہزار سے دس کم کا۔  
تشریح  قتل خطا میں آزاد آدمی کی دیت دس ہزار درہم ہے اس لئے غلام کی دیت بھی زیادہ  سے زیادہ دس ہزار درہم ہوگی بلکہ آزاد آدمی کی دیت سے دس درہم کم کرکے نوہزار نوسونوے (٩٩٩٠درہم )ہی لازم کریںگے تاکہ غلام اور آزاد میں تھوڑا سا فرق باقی رہے۔یوں عام حالات میں آدمی کسی کے غلام کو غلطی سے قتل کردے تو قاتل پر غلام کی قیمت لازم ہوگی ۔لیکن اگر اس کی قیمت دس ہزار یا اس سے زیادہ ہو تو نوہزار نوسو نوے (٩٩٩٠ درہم) ہی لازم کریںگے تاکہ آزاد اور غلام کی دیت میں دس درہم کا فرق ہو جائے۔  
وجہ  اثر میں ہے ۔ عن ابراھیم فی العبد یقتل عمدا قال فیہ القود فان قتل خطاء فقیمتہ ما بلغ غیر انہ لایجعل مثل دیة الحر وینقص عنہ عشرة دراھم (ب) (کتاب الآثار لمحمد ،باب جراحات العبید ص ١٢٦ نمبر ٥٨٢ مصنف عبد الرزاق ، باب دیة المملوک ج عاشر، ص ٩،نمبر ١٨١٧٢ مصنف ابن ابی شیبة ٦٩ من قال لا یبلغ بہ دیة الحر جخامس، ص ٣٨٦، نمبر ٢٧٢٠٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ پہلے تو غلام کی قیمت لازم ہوگی ۔اور وہ آزاد کی دیت سے زیادہ ہوتو دس درہم کم کرکے نوہزار نوسو نوے درہم (٩٩٩٠ درہم)لازم کریں گے۔
فائدہ  امام ابویوسف اور امام شافعی فرماتے ہیں کہ غلام کی قیمت دس ہزار درہم سے زیادہ ہو تو وہ بھی لازم ہوگی۔  
وجہ  اثر میں ہے۔عن ابن المسیب قال دیة المملوک ثمنہ ما بلغ وان زاد علی دیة الحر (ج) (مصنف عبد الرزاق ، باب دیة المملوک ج عاشر ،ص ٩، نمبر ١٨١٧٤ مصنف ابن ابی شیبة ٦٨ الحر یقتل العبد خطاء جخامس، ص ٣٨٦، نمبر ٢٧١٩٤) اس اثر سے معلوم ہوا 

حاشیہ  :  (الف)حضرت علی نے فرمایا ہر ایک دوسرے کا ضامن بنیںگے۔دوسری روایت میں ہے دو آدمی لڑے اور ایک دوسرے کو زخمی کردے ؟فرمایا ہر ایک دوسرے کے ضامن ہوںگے(ب) حضرت ابراہیم نے فرمایا غلام نے جان کر قتل کیا تو اس میں قصاص ہے اور غلطی سے قتل کیا تو اس کی قیمت جتنی پہنچ جائے۔اتنی بات ضرور ہے کہ آزاد کی دیت کے برابر نہ کی جائے ،اس سے دس درہم کم رکھا جائے(ج) حضرت سعید بن مسیب نے فرمایا غلام کی دیت اس کی قیمت کے مطابق ہے جتنی پہنچ جائے  اگر چہ آزاد کی دیت سے زیادہ ہو جائے۔

Flag Counter