Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

332 - 448
]٢٣٦٤[(٢٨)ومن شج رجلا موضحة فذھب عقلہ او شعر رأسہ دخل ارش الموضحة فی الدیة ]٢٣٦٥[(٢٩)وان ذھب سمعہ او بصرہ او کلامہ فعلیہ ارش الموضحة مع 

کریںگے۔  
وجہ  ان کی دلیل یہ اثر ہے۔عن حماد عن ابراہیم فی لسان الاخرس الدیة کاملة (الف) (مصنف ابن ابی شیبة ٥٩ فی لسان الاخرس وذکر العنین ج خامس،ص٣٨١ نمبر ٢٧١٤٢) جب گونگی زبان میں پوری دیت ہے تو جس زبان یا ذکر کا علم نہ ہو کہ وہ صحیح ہیں یا نہیں تو بدرجۂ اولی ان کے کاٹنے میں پوری دیت لازم ہوگی۔
]٢٣٦٤[(٢٨)کسی نے آدمی کو زخم لگایا جس کی وجہ سے اس کی عقل چلی گئی یا اس کے سر کے بال اڑگئے تو موضحہ کی ارش دیت میں داخل ہوگی۔  
تشریح  کسی نے کسی کے سر پر مارا جس کی وجہ سے موضحہ زخم لگا اور عقل بھی ختم ہوگئی اس لئے عقل جانے کی وجہ سے دیت لازم ہونی چاہئے اور موضحہ زخم کی وجہ سے مزید پانچ اونٹ لازم ہونا چاہئے۔لیکن زخم قریب قریب ہیں اس لئے موضحہ کا زخم دیت میں داخل ہو جائے گااور دیت ہی موضحہ کے لئے کافی ہو جائے گی الگ سے موضحہ کے اونٹ دینے کی ضرورت نہیں ہوگی۔  
وجہ  اثر میں اس کا اشارہ ہے۔عن عمربن الخطاب مادل علی انہ قضی فی العقل بالدیة (ب) (سنن للبیہقی ، باب ذہاب العقل من الجنایة ج ثامن، ص١٢٥٠، نمبر١٦٢٢٨ مصنف ابن ابی شیبة ٩٠ فی العقل ج خامس،ص ٣٩٨نمبر ٢٧٣٤٠)   
اصول  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ ایک ہی قسم کے زخم ہون تو دیت میں تداخل ہو جائے گا ورنہ نہیں۔
]٢٣٦٥[(٢٩)اور اگر مارنے سے اس کے سننے یا دیکھنے یا بولنے کی قوت جاتی رہی تو اس پر موضحہ کی ارش ہوگی دیت کے علاوہ۔  
تشریح  سر پر اس طرح مارا کہ سننے یا دیکھنے یا بولنے کی قوت ختم ہو گئی تو موضحہ کی ارش الگ لازم ہوگی اور یہ اعضاء جو ضائع ہوئے اس کی الگ الگ پوری دیت لازم ہوگی۔  
وجہ  سر کی چوٹ الگ ہے اور کان،آنکھ،زبان الگ الگ عضو ہیں۔سب ایک نہیں ہیں اس لئے گویا کہ اس نے الگ الگ عضو کو نقصان پہنچایا اور ہر ایک عضو کی پوری پوری دیت ہے اس لئے کئی دیات لازم ہوںگی(٢) اثر میں ہے ۔ابو المہلب عم ابی قلابة قال رمی رجل بحجر فی رأسہ فذھب سمعہ ولسانہ وعقلہ وذکرہ فلم یقرب النساء فقضی فیہ عمر باربع دیات(ج) سنن للبیہقی ، باب ذہاب العقل من الجنایة ج ثامن، ص ١٥١، نمبر ١٦٢٢٨ مصنف ابن ابی شیبة ٩٠ فی العقل ج خامس، ص ٣٩٨، نمبر ٢٧٣٤١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ہر عضو کی الگ الگ پوری دیت سوا سو اونٹ لازم ہوگی۔
 
حاشیہ  :  (الف) حضرت ابراہیم نے فرمایا گونگی زبان کاٹنے میں پوری دیت لازم ہوگی(ب) حضرت عمر کی بات سے معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے عقل ضائع ہونے میں پوری دیت لازم کی ہے(ج) ابو المہلب فرماتے ہیں کہ ایک آدمی نے کسی کے سر پر پتھر مارا جس کی وجہ سے اس کی سماعت اور زبان اور عقل اور ذکر کی قوت جاتی رہی اس لئے بیوی سے قربت نہ کر سکے تو حضرت عمر نے اس میں چار دیتوں کا فیصلہ فرمایا۔

Flag Counter