Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

330 - 448
]٢٣٦٠[(٢٤)وفی اصابع الید نصف الدیة فان قطعھا مع الکف ففیھا نصف الدیة ]٢٣٦١[ (٢٥)وان قطعھا مع نصف الساعد ففی الکف نصف الدیة وفی الزیادة حکومة 

اور اگر دونوں جانب آرپار ہو گیاتو جسم کی دونوں جانب سے جائفہ ہو گئے اس لئے ان میں دو جائفہ کی دیت دو تہائی دیت لازم ہوگی۔یعنی 66.66 اونٹ یا 666.66 دینار یا 6666.66 درہم لازم ہوںگے۔  
وجہ  اثر میں ہے۔عن مجاہد قال فی الجائفة الثلث فان نفذت فالثلثان (الف) (مصنف عبد الرزاق ، باب الجائفة ص ٣٦٨ ج تاسع، نمبر ١٧٦١٥ سنن للبیہقی ،باب الجائفة ج ثامن، ص١٤٩نمبر ١٦٢١٩) 
]٢٣٦٠[(٢٤)ہاتھ کی ساری انگلیوں میں آدھی دیت ہے۔پس اگر اس کو ہتھیلی سمیت کاٹا تو بھی آدھی دیت ہے۔  
تشریح  ہر ہاتھ میں پانچ انگلیاں ہوتی ہیں اور ہر انگلی کی دیت دس اونٹ ہے۔اس لئے پانچ انگلیوں کی دیت پچاس اونٹ ہوئے۔اور پچاس اونٹ ایک ہاتھ کی دیت ہے۔اس لئے ہاتھ کی پانچ انگلیوں کی دیت پچاس اونٹ ہوئے اور پچاس اونٹ ایک ہاتھ کی دیت ہے ۔اس لئے ہاتھ کی پانچوں انگلیوں کو ہتھیلی سمیت کاٹا تب بھی آدھی دیت لازم ہوگی۔  
وجہ  ہتھیلی تک ہاتھ شمار ہوتا ہے اور ہاتھ کی دیت پچاس اونٹ ہے اس لئے ہتھیلی تک کاٹے گا تب بھی پوری دیت کی آدھی یعنی پچاس اونٹ لازم ہوںگے (٢) حدیث میں ہے ۔عن ابی موسی عن النبی ۖ قال الاصابع سواء عشر عشر من الابل (ب) (ابو داؤد شریف ، باب دیات الاعضاء ص ٢٧٨ نمبر ٤٥٥٦ ترمذی شریف ، باب ماجاء فی دیة الاصابع ص   نمبر ١٣٩١ نسائی شریف ،نمبر ٤٨٥٧) اس سے معلوم ہوا کہ ہر انگلی میں دس اونٹ ہیں۔اس لئے پانچ انگلیوں میں پچاس اونٹ لازم ہوںگے۔اور ہتھیلی تک ہاتھ ہے اس کی دلیل یہ اثر ہے۔ان عمر قضی فی الابھام والتی تلیھا نصف الکف وفی الوسطی بعشر فرائض (ج) (مصنف ابن ابی شیبة ٣٨ کم فی الاصابع جخامس،ص ٣٦٨نمبر ٢٦٩٩٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ہتھیلی تک ہاتھ ہے۔اس لئے ہتھیلی تک کاٹے گا تو پچاس اونٹ ہی لازم ہوںگے۔
]٢٣٦١[(٢٥) اگر انگلیوں کو آدھی کلائی تک کاٹا تو ہتھیلی تک میں آدھی دیت اور اس سے زیادہ میں حاکم کا فیصلہ۔  
تشریح  انگلیوں سمیت آدھی ہتھیلی تک کاٹا تو اس میں آدھی دیت لازم ہوگی اور ہتھیلی کے بعد کلائی تک جو کاٹا اس میں حاکم کا جو فیصلہ کرے گا وہ لازم ہوگا۔  
وجہ  اوپر اثر گزرا کہ ہتھیلی تک ہاتھ ہے اس لئے وہاں تک کہ لئے آدھی دیت ہوگی اور اس سے اوپر کلائی تک کہ لئے کچھ نہیں ہوا لیکن وہ بھی ہاتھ کا حصہ ہے اس لئے حاکم جتنی رقم کا فیصلہ کرے وہ لازم ہوگی (٢) اثر میں ہے۔ عن ابراہیم قال اذا قطعت الکف من المفصل قال 

حاشیہ  :  (الف) حضرت مجاہد نے فرمایا جائفہ زخم میں تہائی دیت ہے اور آرپار ہو جائے تو دو تہائی دیت ہے(ب)آپۖ نے فرمایا سب انگلیاں برابر ہیں دس دس اونٹ لازم ہوںگے(ج)حضرت عمر نے فیصلہ فرمایاانگوٹھا اور اس سے جو ملی ہوئی ہے ہتھیلی کی آدھی دیت ہے ۔اور بیچ کی انگلی میں پوری دیت کا دسواں حصہ دیت ہے یعنی دس اونٹ۔

Flag Counter