Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

328 - 448
الشجاج ]٢٣٥٤[(١٨)وفی ما دون الموضحة ففیہ حکومة عدل ]٢٣٥٥[(١٩)وفی الموضحة ان کانت خطأ نصف عشر الدیة]٢٣٥٦[ (٢٠)وفی الھاشمة عشر الدیة۔ 

وجہ  عن علی انہ قال لیس فی الجائفة والمامومة ولا المنقلة قصاص (الف) (مصنف ابن ابی شیبة ٨١ من قال لا یقاد من جائفة ولا مأمومة ولا منقلة ج خامس، ص٣٩٣، نمبر ٢٧٢٨٤)
]٢٣٥٤[(١٨)اور موضحہ سے کم زخم میں عادل آدمی کا فیصلہ ہے۔  
تشریح  موضحہ زخم سے جو زخم کم ہے اس میں کوئی متعین دیت حدیث میں نہیں ہے بلکہ جو فیصلہ کردے اتنا لازم ہوگا۔البتہ موضحہ میں پانچ اونٹ دیت ہے۔موضحہ سے پہلے یہ زخم ہیں (١) حارصہ (٢) دامعہ (٣) دامیة (٤) باضعہ (٥) متلاحمہ (٦) سمحاق۔ان چھ زخموں میں حاکم کا فیصلہ ہے۔  
وجہ  حدیث میں موضحہ کی دیت کا تذکرہ ہے اور اس سے بڑے زخموں کی دیت کا تذکرہ ہے۔ موضحہ سے کم والے زخموں کی دیت کا تذکرہ نہیں ہے اس لئے اس میں حاکم کے فیصلے کے مطابق رقم لازم ہوگی (٢) اثر میں ہے ۔عن ابراھیم قال فیما دون الموضحة حکومة (ب) (مصنف ابن ابی شیبة ١١ فیما دون الموضحة ج خامس، ص٣٥٢،نمبر ٢٦٨٠٧)اثر میں یہ بھی ہے۔عن زید بن ثابت قال فی الدامیة بعیر وفی الباضعة بعیران وفی المتلاحمة ثلاث وفی السمحاق اربع وفی الموضحة خمس (ج) (مصنف عبد الرزاق ، باب الملطاة ومادون الموضحة ج تاسع ص ٣١٢ نمبر ١٧٣٤٢)
]٢٣٥٥[(١٩)موضحہ اگر غلطی سے ہواہوتو دیت کے دسویں حصے کا آدھا ہے۔  
تشریح  اوپر گزر چکا کہ موضحہ زخم جان بوجھ کرے تو قصاص لازم ہے۔اور غلطی سے کرے تو پوری دیت سو اونٹ کا دسواں حصہ یعنی دس اونٹ اور اس دسواں حصے کا بھی آدھا یعنی پانچ اونٹ لازم ہوںگے۔ یا پچاس دینار یا پانچ سو درہم لازم ہوںگے۔  
وجہ  حدیث میں ہے۔عن عبد اللہ بن عمر ان رسول اللہ ۖ قال فی المواضح خمس (د) (ابو داؤد شریف،باب دیات الاعضاء ص ٢٧٨ نمبر ٤٥٦٦ نسائی شریف، ذکر حدیث عمرو بن حزم فی العقول ص ٦٦٩ نمبر ٤٨٦٠) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ موضحہ زخم میں پانچ اونٹ دیت لازم ہوگی۔
]٢٣٥٦[(٢٠)اور ہاشمہ زخم میں دیت کا دسواں حصہ ہے۔  
تشریح  پوری دیت کا دسواں حصہ دس اونٹ ہوتے ہیں اس لئے ہاشمہ زخم میں دس اونٹ لازم ہوںگے۔  
وجہ  اثر میں ہے۔عن زید بن ثابت انہ قال فی الموضحة خمس وفی الھاشمة عشر وفی المنقلة خمس عشرة وفی 

حاشیہ  :  (الف) حضرت علی نے فرمایا جائفہ،مامومہ اور منقلہ زخموں میں قصاص نہیں ہے دیت ہے(ب) حضرت ابراہیم نے فرمایا موضحہ زخم سے کم میں عادل آدمی جو فیصلہ کرے اتنی رقم ہے (ج) زید بن ثابت نے فرمایا دامیہ زخم میں ایک اونٹ ہے اور باضعہ میں دو اونٹ ہیں اور متلاحمہ میں تین اونٹ ہیں اور سمحاق میں چار اونٹ ہیں اور موضحہ میں پانچ اونٹ ہیں۔سب زخم کا ترجمہ اوپر ہے(د) آپۖ نے فرمایا کہ موضحہ میں پانچ اونٹ ہیں۔

Flag Counter