Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

327 - 448
کالید اذا شلت والعینِ اذا ذھب ضوء ھا ]٢٣٥٢[(١٦)والشجاج عشرة الحارصة والدامعة والدامیة والباضعة والمتلاحمة والسمحاق والموضحة والھاشمة والمنقلة والآمَّة]٢٣٥٣[ (١٧)ففی الموضحة القصاص ان کانت عمدا ولا قصاص فی بقیة 

جس کی وجہ سے آنکھ تو باقی رہی لیکن اس کی روشنی ختم ہو گئی تو گویا کہ پوری آنکھ ختم ہو گئی۔اس لئے ایک آنکھ کی پوری دیت پچاس اونٹ لازم ہوگی۔  
وجہ  اثر میں ہے ۔ابا المھلب عم ابی قلابة قال سمعتہ یقول رمی رجل رجلا بحجرفی رأسہ فی زمان عمر بن الخطاب فذھب سمعہ وعقلہ ولسانہ وذکرہ فقضی فیہ عمر اربع دیات وھو حی (الف) (سنن للبیہقی ، باب اجتماع الضراحات ج ثامن ،ص ١٧١، نمبر ١٦٣٢٦ مصنف ابن ابی شیبة ٢٤ اذا ذھب سمعہ وبصرہ ج خامس، ص ٣٥٩، نمبر ٢٦٨٨٣ مصنف عبد الرزاق ، باب من اصیب من اطرافہ ما یکون فیہ دیتان او ثلاث ج عاشر ص ١١ نمبر ١٨١٨٣) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عضو باقی رہے اور اس کی منفعت ختم ہو جائے تو اس کی پوری دیت دینی ہوگی کیونکہ وہ عضو بیکار ہو گیا۔
]٢٣٥٢[(١٦)زخم دس ہیں (١) حارصہ (٢) دامعہ (٣) دامیہ (٤) باضعہ (٥) متلاحمہ (٦) سمحاق (٧) موضحہ (٨) ہاشمہ (٩) منقلہ(١٠) آمہ   تشریح  ان زخموں کی تشریح اس طرح ہے۔جو زخم چہرہ اور سر پر ہو اس کو شجہ کہتے ہیں اور جو باقی بدن پر ہواس کو جراحة کہتے ہیں(١) حارصہ  :  جس میں کھال چھل جائے جس کو اردو میں کھرونچ کہتے ہیں (٢) دامعہ  :  دمع سے مشتق ہے آنسو،جس زخم میں آنسو کے مانند خون ظاہر ہوجائے مگر بہے نہیں (٣) دامیہ  :  دم سے مشتق ہے،جس زخم سے خون بہہ جائے (٤) باضعہ  :  بضع سے مشتق ہے چیرنا،کاٹنا،جس زخم میں کھال کٹ جائے (٥) متلاحمہ  :  لحم سے مشتق ہے گوشت، جس میں گوشت کٹ جائے (٦) سمحاق  :  سر کی ہڈی اور سر کے گوشت کے درمیان باریک جھلی ہوتی ہے اس کو سمحاق کہتے ہیں،وہ زخم جو اس جھلی تک پہنچ جائے (٧) موضحہ  :  وضح سے مشتق ہے واضح ہونا،وہ زخم جس میں ہڈی کھل جائے (٨) ہاشمہ  :  ہشم کا ترجمہ ہے چورا چورا کرنا۔یہاں مراد ہے وہ زخم جو ہڈی توڑ دے (٩) منقلہ  :  نقل سے مشتق ہے،جو ہڈی کو اس کی جگہ سے سرکا دے (١٠) آمہ  :  آمہ کا ترجمہ ہے دماغ یا ہڈی کے اندر وہ پردہ جس کے اندر دماغ ہوتا ہے،وہ زخم جو اس پردے تک پہنچ جائے جس کے اندر دماغ ہوتا ہے۔
]٢٣٥٣[(١٧)موضحہ میں قصاص ہے اگر جان بوجھ کر زخم کیا ہو اور باقی زخموں میں قصاص نہیں ہے۔  
وجہ  موضحہ ایسا زخم ہے کہ اس کا قصاص برابر سرابر ہو سکتا ہے اس لئے اگر جان بوجھ کر موضحہ زخم کیا تو قصاص لے سکتا ہے۔اور باقی زخموں میں برابر سرابر قصاص نہیں لے سکتا اس لئے اس میں قصاص نہیں ہے بلکہ حاکم کا فیصلہ ہے یا دیت ہے۔  
 
حاشیہ  :  (الف) ابو مہلب فرمایا کرتے تھے ایک آدمی نے ایک آدمی کے سر پر پتھر مارا  حضرت عمر کے زمانے میں جس کی وجہ سے اس کا کان،عقل اور زبان اور ذکر سب ختم ہو گئے تو حضرت عمر نے چار دیتوں کا فیصلہ فرمایا ھالانکہ وہ زندہ تھا۔

Flag Counter