Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

323 - 448
]٢٣٤٤[(٨)وفی اللحیة اذا حلقت فلم تنبت الدیة وفی شعر الرأس الدیة وفی حاجبین 

٣٩٨، نمبر ٢٧٣٤٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ عقل ختم ہو جائے تو پوری دیت لازم ہوگی۔
]٢٣٤٤[(٨)اور داڑھی اس طرح مونڈ دی جائے کہ پھر نہ اگے اس میں دیت ہے۔اور سر کے بال میں دیت ہے اور دونوں ابرؤں میں دیت ہے۔  
تشریح  داڑھی اس طرح مونڈ دی جائے کہ دوبارہ نہ اگے تو اس سے خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے اس لئے اس میں پوری دیت ہے۔اسی طرح سر کے بال اس طرح مونڈ دیئے کہ دوبار ہ نہ اگ سکے تو اس سے بھی پوری خوبصورتی ختم ہو جاتی ہے۔اس لئے اس میں بھی پوری دیت ہے۔اسی طرح ابرو کو اس طرح مونڈ دیا کہ دوبارہ بال نہ اگ سکے تو اس میں بھی خوبصورتی ختم ہو گئی اس لئے اس میں بھی پوری دیت ہے۔  
وجہ  اثر میں ہے۔عن الشعبی فی اللحیة الدیة اذا انتفت فلم تنبت (الف) (مصنف ابن ابی شیبة ٢٣١ فی شعر اللحیة اذا نتف فلم ینبت ج سادس ص ٤٥٢ نمبر ٢٨٠٢٧) (٢) عن زید بن ثابت قال فی الشعر اذا ینبت الدیة (ب) (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی الحاجبین واللحیة وارأس ج ثامن ،ص ١٥١ نمبر ١٦٣٣٠) اس سے معلوم ہوا کہ داڑھی کے بال میں اس طرح اکھیڑے دے کہ دوبارہ نہ اگ سکے تو اس میں پوری دیت ہے۔سر کے بال کے بارے میں یہ اثر ہے۔عن سلمة بن تمام الشقری قال مر رجل بقدر فوقعت علی رأس رجل فاحرقت شعرہ فرفع الی علی فاجلہ سنة فلم ینبت فقضی فیہ علی بالدیة (ج) (مصنف ابن ابی شیبة ١٩ شعر الرأس اذا لم ینبت ج خامس، ص٣٥٧،نمبر ٢٦٨٦٦ مصنف عبد الرزاق ، باب حلق الرأس ونتف اللحیة ج تاسع، ص ٣١٩ نمبر ١٧٣٧٤) اس سے معلوم ہوا کہ سر کے بال اس طرح اڑادے کہ دوبارہ نہ اگ سکے اس میں پوری دیت لازم ہوگی۔ اور ابرو کے بارے میں یہ اثر ہے۔عن الحسن قال فی الحاجبین الدیة واحدھما نصف الدیة (د) (مصنف ابن ابی شیبة ١٨ الحاجبین ما فیھما؟ ج خامس، ص٣٥٦، نمبر ٢٦٨٦٠  مصنف عبد الرزاق ،باب الحاجب ج تاسع ص ٣٢١ نمبر ١٧٣٨١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ابرو میں پوری دیت ہے۔
فائدہ  امام شافعی  فرماتے ہیں کہ ان چیزوں میں پوری دیت نہیں ہے بلکہ حاکم جو فیصلہ کرے وہ لازم ہوگا۔  
وجہ  کیونکہ کسی عضو کا کاٹنا نہیں ہے بلکہ صرف خوبصورتی کا ختم ہونا ہے۔اس لئے خوبصورتی کم ہونے سے جو کمی واقع ہوئی وہی لازم ہوگا (٢) اثر میں ہے۔  سألت عطاء عن الحاجب یشأن قال ما سمعت فیہ بشیء قال الشافعی فیہ حکومة بقدر الشین والالم (ہ) (سنن للبیہقی ، باب ماجاء فی الحاجبین واللحیة والرأس ج ثامن، ص١٧٣، نمبر ١٦٣٣١ مصنف عبد الرزاق ، باب الحاجب ج تاسع ،ص 

حاشیہ  :   (الف) حضرت شعبی نے فرمایا داڑھی میں پوری دیت ہے اگر داڑھی اس طرح اکھیڑے کہ نہ اگے (ب) حضرت زید بن ثابت سے ہے کہ فرمایا بال جبکہ نہ اگے تو پوری دیت ہے(ج) سلمہ بن تمام شقری نے فرمایا ایک آدمی ہانڈی کے پاس سے گزرا۔پس ہانڈی اس آدمی کے سر پر گر گئی اور اس کے بال جل گئے تو یہ معاملہ حضرت علی کے پاس آیا تو اس کو ایک سال تک مہلت دی۔پھر بھی نہیں اگا پس حضرت علی نے اس میں دیت کا فیصلہ کیا(د)حضرت حسن نے فرمایا دونوں بھؤں میں پوری دیت ہے اور دونوں میں سے ایک میں آدھی دیت ہے(ہ) میں نے بھؤں کے بارے میں پوچھا جو بدنما ہو جائے۔فرمایا میں نے اس باے میں کچھ نہیں سنا۔امام شافعی نے فرمایا اس میں ایک بدنمائی اور تکلیف کے برابر فیصلہ ہے۔

Flag Counter