Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

318 - 448
]٢٣٣٧[(١)اذا قتل رجل رجلا شبہ عمد فعلی عاقلتہ دیة مغلظة وعلیہ کفارة ]٢٣٣٨[ (٢)ودیة شبہ العمد عند ابی حنیفة وابی یوسف رحمھما اللہ تعالی مائة من الابل ارباعا خمس وعشرون بنت مخاض وخمس وعشرون بنت لبون وخمس وعشرون حقة 

حدیث عمرو بن حزم فی العقول واختلاف الناقلین لہ ص ٦٦٩٦٦٨ نمبر ٤٨٥٧ ٤٨٥٨) اس حدیث میں مختلف قسم کے جرموں کی دیت کا تذکرہ ہے۔
]٢٣٣٧[(١)اگر کسی نے کسی آدمی کو شبہ عمد میں قتل کردیا تو اس کے عاقلہ پر دیت مغلظہ ہے اور اس پر کفارہ ہے۔  
تشریح  کسی نے کسی آدمی کو دھاردار ہتھیار کے علاوہ سے جان بوجھ کر قتل کردیا جس کو شبہ عمد کہتے ہیں اس کی وجہ سے قاتل کے خاندان پر دیت مغلظہ لازم ہوگی اور خود قاتل پر کفارہ لازم ہوگا۔  
وجہ  آیت میں ہے ۔ومن قتل مؤمنا خطاء فتحریر رقبة مؤمنة ودیة مسلمة الی اہلہ (الف) (آیت ٩٢ سورة النساء ٤) قتل شبہ عمد قتل خطا کے درجے میں ہے اس لئے آیت سے پتا چلا کہ دیت لازم ہوگی اور غلام آزاد کرنا ہوگا (٢) اور خاندان پر دیت لازم ہونے کی دلیل حدیث کا ٹکڑا ہے۔ ان ابا ہریرة انہ قال اقتتلت امرأتان من ھزیل ... وقضی ان دیة المرأة علی عاقلتھا (ب) (بخاری شریف،باب جنین المرأة وان العقل علی الوالد وعصبة الوالد لا علی الولد ص ١٠٢٠ نمبر ٦٩١٠ مسلم شریف ، باب دیة الجنین ووجوب الدیة فی قتل الخطاء وشبہ العمد علی عاقلتہ الجانی ص ٦٢ نمبر ١٦٨٢) اس حدیث سے معلوم ہواکہ عورت نے جان کر بغیر دھاردار چیز سے دوسری عورت کو مارا تھا تو یہ قتل شبہ عمد ہوا اور اس کی دیت قاتلہ کے خاندان پر لازم کی۔اور دیت مغلظہ کی تفصیل آگے ہے۔
]٢٣٣٨[(٢)اور شبہ عمد کی دیت امام ابو حنیفہ اور امام ابویوسف کے نزدیک سو اونٹ ہیں چار طرح کے۔پچیس بنت مخاض،پچیس بنت لبون ،پچیس حقہ اور پچیس جذعہ۔اور تغلیظ نہیں ثابت ہوگی مگر صرف اونٹ میں۔پس اگر اونٹ کے علاوہ کی دیت کا فیصلہ کیا تو مغلظہ نہیں ہوگی ۔
 تشریح  قتل شبہ عمد اور قتل خطاء میں ہر حال میں ایک ہزار دینار یا دس ہزار درہم ہیں۔اس لئے اگر دینار اور درہم دیت دے تو ان میں تغلیظ نہیں ہو سکتی۔صرف اونٹ کی دیت میں تغلیظ ہوگی وہ تعداد میں تو ہمیشہ سو اونٹ ہی لازم ہوںگے۔البتہ عمر کے اعتبار سے اعلی اونٹ لازم کرے تو تغلیظ ہوگی اور ادنی اونٹ لازم کرے تو تخفیف ہوجائے گی۔  
وجہ  اس کی دلیل یہ حدیث ہے۔قال عبد اللہ فی شبہ العمد خمس وعشرون حقة وخمس وعشرون جذعة وخمس وعشرون بنات لبون وخمس وعشرون بنات مخاض (ج)(ابوداؤد شریف،باب فی دیة الخطاء شبہ العمد ص ٢٧٧ نمبر ٤٥٥٣) اس حدیث میں اونٹ کی تفصیل ہے۔

حاشیہ  :  (پچھلے صفحہ سے آگے) موضحہ زخم میں پانچ اونٹ ہیں۔اور مرد قتل کیا جائے گا عورت کے بدلے میں۔اور سونے والے پر ہزار دینار ہے(الف)کسی نے مومن کو قتل کیا غلطی سے تو مومن غلام کو آزاد کرنا ہے اور دیت اس کے وارث کو سپرد کرنا ہے (ب) ابو ہریرة نے فرمایا ہزیل کی دو عورتوں نے قتال کیا... فیصلہ کیا کہ عورت کی دیت اس کے خاندان پر ہے(ج) حضرت عبد اللہ  نے فرمایا قتل شبہ عمد میں پچیس حقہ،پچیس جذعہ،پچیس بنت لبون اور پچیس بنت مخاض ہیں۔

Flag Counter