Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

316 - 448
]٢٣٣٣[ (٤٠)وان قطع واحد یمنٰی رجلین فحضرا فلھما ان یقطعا یدہ ویأخذا منہ نصف الدیة یقتسمانھا نصفین]٢٣٣٤[ (٤١)فان حضر واحد منھما قطع یدہ فللآخر علیہ نصف الدیة]٢٣٣٥[ (٤٢)واذا اقر العبد بقتل العمد لزمہ القود ]٢٣٣٦[ (٤٣)ومن رمی رجلا عمدا فنفذ السھم منہ الی آخر فماتا فعلیہ القصاص للاول والدیة للثانی علی عاقلتہ۔

اس کے عاقلہ پر دیت ہے۔  
تشریح  دو آدمی ایک لائن میں کھڑے تھے۔ان میں سے پہلے کو جان بوجھ کر تیر مارا۔پس تیر پار ہو کر دوسرے آدمی کو بھی لگ گیااور دونوں مر گئے تو قاتل پر پہلے آدمی کا قصاص لازم ہوگا اور دوسرے آدمی کی دیت قاتل کے خاندان والوں پر ہوگی۔  
وجہ  پہلا قتل عمد ہے جان بوجھ کر تیر مارا ہے اس لئے اس کی وجہ سے قاتل پر قصاص لازم ہے۔اور دوسرا قتل خطاء ہے کیونکہ اس کو مارنے کی نیت نہیں تھی۔اور قتل خطاء میں قاتل کے عاقلہ پر دیت لازم ہوتی ہے۔اس لئے عاقلہ پر دیت لازم ہوگی (٢) قتل خطاء میں عاقلہ پر دیت لازم ہونے کی دلیل بخاری میں ہے۔وقضی ان دیة المرأة علی عاقلتھا (بخاری شریف ،نمبر ٦٩١٠  مسلم شریف ، نمبر ١٦٨٢)

Flag Counter