Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

289 - 448
]٢٢٩٠[(١٦)واذا اسلم رجل علی ید رجل ووالاہ علی ان یرثہ ویعقل عنہ اذا جنی او اسلم علی ید غیرہ ووالاہ فالولاء صحیح وعقلہ علی مولاہ۔

( مولی موالات کا بیان)
]٢٢٩٠[(١٦)اگر کوئی آدمی کسی آدمی کے ہاتھ پر اسلام لے آئے اور اس سے موالات کرلے اس بات پر کہ وہ وارث ہوںگے۔اور اس کا تاوان دیںگے اگر اس نے جنایت کی۔یا دوسرے کے ہاتھ پر اسلام لائے اور اس سے موالات کرے تو ولاء صحیح ہے اور تاوان اس کے مولی پر ہوگا  تشریح  یہ صورت مولی عتاقہ کی نہیں ہے بلکہ مولی موالات کی ہے۔ یعنی کسی کے ہاتھ پر اسلام لائے اور دونوں میں عہدو پیمان ہو جائے کہ اگر میں مرا تو میری پوری وراثت آپ لیں اور اگر میں نے کوئی جنایت کی تو آپ جنایت کا تاوان دیں اور آپ نے جنایت کی تو میں تاوان دوں گا۔ یا اسلام تو کسی اور کے ہاتھ پر لایا لیکن اس آدمی سے مولات کا عہدو پیمان کیا تو یہ مولات حنفیہ کے نزدیک صحیح ہے۔لیکن اس کو وراثت کا حق اس وقت ملے گا جب کوئی وارث نہ ہو اور نہ آزاد کرنے والا آقا اور نہ اس کا خاندان موجود ہو۔تو چونکہ اب یہ مال اخیر میں بیت المال میں جائے گا اس لئے بیت المال سے پہلے مولی موالات کو دیا جائے گا۔  
وجہ  اس آیت میں اس کا اشارہ ہے۔ والذین عقدت ایمانکم فأتوھم نصیبھم (الف) (آیت ٣٣ سورة النساء ٤) کہ جس کے ساتھ عہدو پیمان کیا ان کو ان کا حق دو۔دوسری آیت۔واولوا الارحام بعضھم اولی ببعض فی کتاب اللہ (آیت ٧٥ سورة الانفال ٨) سے پہلے آیت منسوخ ہے۔اس لئے جب تک ذوی الارحام اور ورثہ موجود ہوںگے تو مولی موالات کو وراثت نہیں ملے گی۔ہاں وہ موجود نہ ہوں تب مولی موالات کو وراثت ملے گی (٢) اثر میں ہے۔عن تمیم الداری رفعہ قال ھو اولی الناس بمحیاہ ومماتہ (ب) (بخاری شریف ، باب اذا اسلم علی یدیہ ص ١٠٠٠ نمبر ٦٧٥٧) (٣) دوسری حدیث میں ہے۔عن ابی امامة ان رسول اللہ ۖ قال من اسلم علی یدی رجل فلہ ولائہ (ج) (سنن للبیہقی ، باب ما جاء فی علة حدیث روی فیہ عن تمیم الداری مرفوعا ج عاشر، ص٥٠٢ نمبر ٢١٤٦٤، مصنف عبد الرزاق ، باب النصرانی یسلم علی ید رجل ج تاسع ص ٣٩ نمبر ١٦٢٧٢) اس اثر اور حدیث سے معلوم ہوا کہ مولی موالات کو اخیر میںوراثت ملے گی اگر کوئی وارث نہ ہو۔
فائدہ  امام شافعی فرماتے ہیں کہ پہلے مولی موالات کا حق تھا۔آیت واولوا الارحام بعضھم اولی ببعض فی کتاب اللہ (آیت ٧٥ سورة الانفال ٨) کے ذریعہ مولی موالات کا حق منسوخ ہو گیا۔ اس لئے اب اس کو وراثت نہیں ملے گی بلکہ اس مال کو بیت المال میں داخل کر دیا جائے گا (٢) اس اثر میں اس کا ثبوت ہے۔عن الحسن قالا میراثہ للمسلمین(د) (مصنف عبد الرزاق ، باب النصرانی یسلم علی ید رجل ج تاسع ص ٣٩ نمبر ١٦٢٧٤) اس اثر سے معلوم ہوا کہ وہ مال عام مسلمانوں کا ہے مولی موالات کو نہیں ملے گا۔اور دیت دینے کی دلیل یہ 

حاشیہ  :  (الف) جن لوگوں نے قسم کا عقد باندھا ان کو ان کا حصہ دو (ب) حضرت تمیم داری نے مرفوعا یہ فرمایا کہ آپۖ نے فرمایا مولی موالات لوگوں سے زیادہ بہتر ہے زندگی میں اور مرنے کے بعد، یعنی اس کو وراثت ملے گی(ج) ابو امامہ سے مروی ہے کہ آپۖ نے فرمایا جس نے کسی آدمی کے ہاتھ پر اسلام لایا اس کو اس کی ولاء ملے گی(د)حضرت حسن نے فرمایا اس کی وراثت مسلمانوں کے لئے ہے یعنی مولی موالات کی۔

Flag Counter