Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

288 - 448
اعتقْن او کاتبْن او کاتب من کاتبْن او دبَّرْن او دبَّر من دبَّرْن او جر ولاء معتقھن او معتق معتقھن ]٢٢٨٩[(١٥)واذا ترک المولی ابنًا واولاد ابنٍ آخر فمیراث المعتق للابن دون بنی الابن لان الولاء للکبیر۔

مکاتب بنایا اوروہ مال کتابت ادا کرکے آزاد ہوا تو اس دوسرے مکاتب کی ولاء عورت کو ملے گی۔ یا اس عورت نے اپنے غلام کو مدبر بنایا اور وہ عورت کے مرنے کے بعد آزاد ہوا تو اس مدبر کی ولاء عورت کو ملے گی اور اس کے واسطہ سے اس کے ورثہ کو ملے گی۔ یا اس مدبر نے اپنے غلام کو مدبر بنایا اور وہ آزاد ہوا تو اس کی ولاء عورت کو ملے گی۔ کیونکہ بالواسطہ یہ عورت کا آزاد کردہ غلام ہے۔یا اپنے آزاد کردہ غلام کی ولاء کو کھینچ کر اپنے طرف لائی۔ عورت نے غلام آزاد کیا پھر اس نے اپنے غلام کو آزاد کیا اس کی ولاء کو کھینچ کر اپنے طرف لائی تو یہ ولاء عورت کو ملے گی۔  
وجہ  اوپر حدیث گزری (٢) یہ اثر ہے۔کان عمرو علی وزید بن ثابت رضی اللہ عنھم انھم کانوا یجعلون الولاء لکبر من العصبة ولا یورثون النساء الا ما اعتقن او اعتق من اعتقن(الف) اور اگلی ثوری کی روایت میں ہے او جر ولاء ہ من اعتقن(ب) (سنن للبیہقی ، باب لاترث النساء الولاء الا من اعتقن او اعتق من اعتقن ج عاشر ،ص ٥١٥، نمبر ٢١٥١٤، مصنف عبد الرزاق ، باب میراث مولی المرأة ایضا ج تاسع ص ٣٦ نمبر ١٦٢٦١) اس اثر سے اوپر کا مسئلہ ثابت ہوتا ہے۔ اس کے اخیر میں ہے جس کو آزاد کیا اس کی ولاء کو کھینچ لے۔
]٢٢٨٩[(١٥)اگر آقا نے بیٹا چھوڑا اور دوسرے بیٹے سے پوتا چھوڑا تو آزاد شدہ کی میراث بیٹے کے لئے ہوگی نہ کہ پوتے کے لئے اور ولاء بڑے کے لئے ہوتی ہے۔  
تشریح  آقا کا انتقال ہوا اس نے ایک بیٹے کو چھوڑا اور دوسرے بیٹے کا انتقال پہلے ہو چکا تھا اس لئے اس کے بیٹے یعنی پوتے کو چھوڑا تو میراث بیٹے کے لئے ہوگی پوتے کے لئے نہیں ہوگی۔  
وجہ  کیونکہ ولاء کا معاملہ سیڑھی در سیڑھی ہوتا ہے۔چونکہ بیٹا موجود ہے اس لئے پوتے کو نہیں ملے گی(٢) اثر میں ہے۔عن ابراہیم عن عمر وعلی وزید انھم قالوا الولاء لکبر ولا یورثون النساء من الولاء الا ما اعتقن او کاتبن (ج) (دارمی ،باب ما للنساء من الولاء ج ثانی ،ص ٤٨٨ نمبر ٣١٤٥، سنن للبیہقی، باب لاترث النساء الولاء الا من اعتقن او اعتق من اعتقن ج عاشر، ص ٥١٥نمبر ٢١٥١٢) اس اثر سے معلوم ہوا کہ بڑے کو یعنی بیٹے کو وراثت ملے گی چھوٹے کو یعنی اس کے مقابلے میں پوتے کو وراثت نہیں ملے گی۔

حاشیہ  :  (الف) حضرت عمر اور حضرت علی اور حضرت زید بن ثابت ولاء عصبہ میں سے بڑے کے لئے کرتے تھے۔اور عورتوں کو وارث نہیں کرتے مگر یہ کہ خود آزاد کیا ہو یا اس کے غلام نے آزاد کیا ہو(ب) یا اس کی ولاء کو آزاد کرنے والی عورتوں نے کھینچی ہو(ج)حضرت عمر،حضرت علیاور حضرت زید فرماتے ہیں کہ ولاء بڑوں کے لئے ہے۔ اور عورتیں ولاء کا وارث نہیں بنیں گی۔مگر یہ کہ آزاد کئے ہوں یا مکاتب بنائے ہوں۔

Flag Counter