Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

284 - 448
]٢٢٨٠[ (٦)ومن ملک ذارحم محرم منہ عتق علیہ وولاؤہ لہ]٢٢٨١[ (٧)واذا تزوج عبد رجل امة الآخر فاعتق مولی الامةِ الامةَ وھی حامل من العبد عتقت وعتق حملھا وولاء الحمل لمولی الام لاینتقل عنہ ابدا]٢٢٨٢[ (٨)فان ولدت بعد عتقھا لاکثر من ستة اشھر ولدا فولاؤہ لمولی الام]٢٢٨٣[ (٩)فان اعتق الاب جر ولاء ابنہ وانتقل عن 

]٢٢٨٠[(٦)جو ذی رحم محرم کا مالک بنے اور اس کی وجہ سے اس پر آزاد ہو جائے تو اس کی ولاء آقا کے لئے ہوگی۔  
وجہ  یہاں اگر چہ ذی رحم محرم ہونے کی وجہ سے آزاد ہوا ہے۔ آقا نے خود آزاد نہیں کیا ہے لیکن چونکہ آزادگی آقا بھی کی جانب سے ہوئی ہے اس لئے اس کی ولاء آزاد کرنے والے کو ملے گی۔
]٢٢٨١[(٧) غلام نے دوسرے آدمی کی باندی سے شادی کی ۔پس باندی کے آقا نے باندی کو آزاد کیا اس حال میں کہ وہ غلام سے حاملہ تھی ۔ پس وہ آزاد ہوئی اور اس کا حمل بھی آزاد ہوا۔ اس لئے حمل کی ولاء ماں کے آقا کے لئے ہوگی۔ اس سے کبھی منتقل نہیں ہوگی۔  
تشریح  غلام نے دوسرے کی باندی سے شادی کی پھر وہ اس غلام سے حاملہ ہوئی۔ اسی حمل کی حالت میں اس کے آقا نے آزاد کردیا۔جس کی وجہ سے حمل بھی ماں کے تحت میں ہو کر آزاد ہو گیا۔ چونکہ حمل کا آزاد کرنے والا ماں کا آقا ہے اس لئے حمل کی ولاء ماں کے آقا کے لئے ہوگی۔دوسری وجہ یہ ہے کہ حمل کے آزاد ہوتے وقت باپ غلام ہے اس لئے بھی نہ باپ کے لئے ولاء ہوگی  اور نہ باپ کے آقا کے لئے ولاء ہوگی۔
]٢٢٨٢[(٨)پس اگر بچہ دیا ماں کی آزادگی کے چھ ماہ بعد تو اس کی ولاء ماں کے آقا کے لئے ہوگی۔  
وجہ  چونکہ باپ غلام ہے اس لئے ولاء باپ یا اس کے مولی کی طرف نہیں جائے گی (٢) یہ بھی یقینی نہیں ہے کہ آزاد کرتے وقت حمل ماں کے پیٹ میں تھا یا نہیں تھا۔کیونکہ بچہ چھ ماہ کے بعد پیدا ہوا ہے۔
]٢٢٨٣[(٩)پس اگر باپ آزاد ہوا تو بیٹے کی ولاء کھینچ لے گا اور ماںکی آقا سے باپ کے آقا کی طرف منتقل ہو جائے گی۔  
تشریح  بچہ ماں کی آزادگی کے چھ ماہ بیع پیدا ہوا تھا اس لئے ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ ماں کی آزادگی کے وقت بچہ حمل میں نہ ہو،اور بعد میں حمل ٹھہرا ہو۔ اس لئے یہ ضروری نہیں ہے کہ ماں کے آقا نے حمل کو آزاد کیا ہو۔ لیکن چونکہ باپ غلام تھا اس لئے ماں کے آقا کی طرف ولاء دے دی گئی۔لیکن جب باپ آزاد ہو گیا تو جس طرح نسب باپ کے ساتھ ثابت ہے اسی طرح ولاء بھی باپ کے آقا کی طرف منتقل  ہو جائے گی۔  وجہ  اثر میں ہے ۔قال عمر  اذا کانت الحرة تحت المملوک فولدت لہ ولدا فانہ یعتق بعتق امہ وولاؤہ لموالی امہ فاذا اعتق الاب جر الولاء الی موالی ابیہ (الف) (سنن للبیہقی، باب ماجاء فی جر الولاء ج عاشر، ص ٥١٥ نمبر ٢١٥١٦، سنن للدارمی 

حاشیہ  :  (الف) حضرت عمر نے فرمایا اگر آزاد عورت غلام کی بیوی ہو اور اس سے بچہ پیدا ہو تو ماں کے آزاد ہونے سے وہ آزاد ہوگا اور بچے کا ولاء ماں کے آقا کے لئے ہوگا۔پس جب باپ آزاد ہو تو ولاء باپ کے آقا کی طرف کھیچ کر آئے گا۔

Flag Counter