Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

279 - 448
]٢٢٦٦[ (٢٤)واذا کاتب المولی ام ولدہ جاز وان مات المولی سقط عنھا مال الکتابة ]٢٢٦٧[(٢٥)وان ولدت مکاتبتہ منہ فھی بالخیار ان شاء ت مضت علی الکتابة وان شاء ت عجَّزت نفسھا وصارت ام ولد لہ ]٢٢٦٨[(٢٦)وان کاتب مدبرتہ جاز فان مات المولی ولا مال لہ غیرھا کانت بالخیار بین ان تسعی فی ثلثی قیمتھا او جمیع مال الکتابة]٢٢٦٩[ (٢٧)وان دبَّر مکاتبتہ صح التدبیر ولھا الخیار ان شاء ت مضت علی 

جائے گی۔
]٢٢٦٦[(٢٤) اگر آقا نے اپنے ام ولد کو مکاتب بنایا تو جائز ہے۔اور اگر آقا مر گیا تو اس سے مال کتابت ساقط ہو جائے گا۔  
تشریح  ام ولد آقا کی باندی ہے اس لئے اس کو مکاتب بنا سکتا ہے تاکہ مال کتابت ادا کرکے آقا کی زندگی میں آزاد ہوجائے۔کیونکہ ام ولد آقا کے مرنے کے بعد آزاد ہوگی۔ مکاتبہ بنانے کے بعد اگر آقا کا انتقال ہو گیا تو ام ولد آزاد ہو جائے گی۔ اس لئے اب مال کتابت دینے کی ضرورت نہیں رہی۔ اس لئے مال کتابت ساقط ہو جائے گی۔
]٢٢٦٧[(٢٥)اگر مکاتبہ نے آقا سے بچہ دیا تو اس کو اختیار ہے اگر چاہے تو کتابت پر بر قرار رہے اور چاہے تو اپنے آپ کو عاجز کرے اور آقا کی ام ولد بن جائے۔  
تشریح  باندی مکاتبہ تھی اس سے آقا نے جماع کیا اور بچہ پیدا ہوا تو یہ ام ولد بن گئی۔اب اس کے لئے دو اختیار ہیں ۔یا تو کتابت پر برقرار رہے اور مال کتابت ادا کرکے مولی کی زندگی میں آزاد ہو جائے۔ اور دوسرا اختیار یہ ہے کہ اپنے آپ کو مال کتابت سے عاجز کرے اور خالص ام ولد بن جائے تاکہ آقا کے مرنے کے بعد آزاد ہو جائے۔  
وجہ  یہ باندی مکاتب بھی ہے اور ام ولد بھی اس لئے اس کو دونوں اختیار ہیں۔
]٢٢٦٨[(٢٦)اگر اپنے مدبرہ کو مکاتبہ بنایا تو جائز ہے۔ پس اگر آقا مر جائے اور اس مدبرہ کے علاوہ کوئی مال نہ ہو تو مدبرہ کو اختیار ہے اس بات کا کہ اپنی قیمت کی دو تہائی کی سعایت کرے یا پورے مال کتابت کو ادا کرے۔  
تشریح  ایسی باندی جس کو کہا تھا کہ میرے مرنے کے بعد تم آزاد ہو اس لئے وہ مدبرہ ہوئی۔ اس کو اب مکاتبہ بھی بنا دیا تو آقا کے مرنے کے بعد اس کو دو اختیار ہیں۔ اگر آقا کے پاس مدبرہ کے علاوہ کوئی مال نہ ہو تو وصیت کی طرح مدبرہ کی ایک تہائی آزاد ہوگی اور دو تہائی وراثت میں تقسیم ہوگی اس لئے وہ دو تہائی سعایت کرکے ورثہ کو دے گی اور آزاد ہو جائے گی۔اور دوسرا اختیاریہ ہے کہ جتنا مال کتابت ہے وہ سب ادا کرے اور آزاد ہو جائے۔مدبرہ کے لئے جس میں سہولت ہو وہ کر سکتی ہے۔
]٢٢٦٩[(٢٧)اور اگر مکاتبہ کو مدبر بنایا تو مدبر بنانا صحیح ہے اور مدبرہ کو اختیار ہے چاہے کتابت پر بحال رہے اور چاہے تو اپنے آپ کو عاجز کرے اور مکمل مدبرہ بن جائے۔ اور اگر کتابت پر برقرار رہی ،پس آقا کا انتقال ہوا اور آقا کے پاس کوئی مال نہیں ہے تو مدبرہ کو اختیار ہے کہ اگر 


Flag Counter