Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

277 - 448
ولاینقص من المسمی ویزاد علیہ ]٢٢٥٩[(١٧)وان کاتبہ علی حیوان غیر موصوف فالکتابة جائزة]٢٢٦٠[ (١٨)وان کاتبہ علی ثوب لم یسم جنسہ لم یجز وان ادّاہ لم یعتق]٢٢٦١[ (١٩)وان کاتب عبدیہ کتابة واحدة بالف درھم وان ادَّیا عتقا وان عجزا رُدَّا الی الرق]٢٢٦٢[ (٢٠)وان کاتبھما علی ان کل واحد منھما ضامن عن الآخر 

آقا کو ادا کرے گا۔یہ قیمت سور اور شراب کی قیمت سے کم نہ ہو کیونکہ اس پر مکاتب راضی ہوا ۔اور اس سے زیادہ ہو سکتی ہے تاکہ مکاتب ادا کرکے جلدی آزاد ہو جائے۔ اگر کم دے تو ممکن ہے کہ آقا مکاتب بنانے اور آزاد کرنے پر راضی نہ ہو اس لئے زیادہ دے تو جائز ہے۔
]٢٢٥٩[(١٧) اگر ایسے حیوان پر مکاتب بنایا جس کی صفت متعین نہ کی ہو تو کتابت جائز ہے۔  
تشریح  حیوان کی جنس متعین کی مثلا گھوڑے پر مکاتب بناتا ہوں لیکن صفت متعین نہیں کی کہ کس قسم کا گھوڑا ہے اعلی یا ادنی۔اسی طرح نوع متعین نہیں کی کہ فارسی گھوڑا ہے یا عربی گھوڑا۔تب بھی کتابت صحیح ہے ۔
 وجہ  جنس متعین کرنے سے جہالت اتنی نہیں رہی کہ منازعت اور جھگڑے کی طرف پہنچائے۔اس لئے کتابت جائز ہو جائے گی۔ اور وسط جانور لازم ہوگا یا درمیانی جانور کی قیمت لازم ہوگی۔باقی دلیل کتاب النکاح میں گزر چکی ہے۔
]٢٢٦٠[(١٨)اور اگرمکاتب بنایا ایسے کپڑے پر جس کی جنس متعین نہ ہو تو کتابت جائز نہیں ہے۔ اور اگر ادا کردیا تب بھی آزاد نہیں ہوگا۔  
تشریح  کپڑے پر مکاتب بنایا اور اس کی جنس بھی متعین نہیں کی کہ سوتی کپڑا ہے یا پولیسٹر۔تو چونکہ ہر قسم کا کپڑا الگ الگ جنس ہے اور بہت زیادہ تفاوت ہوتا ہے اس لئے مکمل مجہول ہونے کی وجہ سے کتابت صحیح نہیں ہوگی۔اور چونکہ کتابت صحیح نہیں ہوئی اس لئے اگر کسی قسم کا کپڑا ابھی ادا کردیا تو آزادگی نہیں ہوگی ۔
 وجہ  کیونکہ گویا کہ کتابت ہی نہیں ہوئی ہے۔
]٢٢٦١[(١٩)اگر اپنے دو غلاموں کو ایک کتابت میں ہزار درہم کے بدلے مکاتب بنایا تو مکاتب بنانا صحیح ہے۔ اور اگر دونوں نے ادا کیا تو دونوں آزاد ہو جائیں گے۔ اور اگر دونوں عاجز ہو گئے تو دونوں غلامیت کی طرف لوٹ جائیں گے۔  
وجہ  دونوں غلاموں کو ایک ساتھ مکاتب بنایا اس لئے دونوں رقم کے ذمہ دار ہیں۔ اس لئے دونوں ادا کردے تو دونوں آزاد ہو جائیں گے اور دونوں عاجز ہو جائے تو دونوں غلامیت کی طرف لوٹ جائیں گے۔
]٢٢٦٢[(٢٠)اور اگر دونوں کو مکاتب بنایا اس شرط پر کہ دونوں میں سے ہرایک ضامن ہیں دوسرے کے تو کتابت جائز ہے اور جو بھی ادا کرے گا دونوں آزاد ہو جائیں گے۔اور جو کچھ ادا کیا اس کے آدھے کا اپنے شریک سے واپس لے گا ۔
 وجہ  چونکہ دونوں ضامن ہیں اس لئے دونوں میں سے کوئی ایک بھی ادا کرے گا تو دونوں آزاد ہو جائیں گے ۔چونکہ ادا کرنے والے نے آدھا اپنی جانب سے اور آدھا دوسرے کی جانب سے ادا کیا ہے اس لئے آدھا شریک سے واپس لے گا۔

Flag Counter