Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

276 - 448
]٢٢٥٧[ (١٥)وان ترک ولدا مشترًی فی الکتابة قیل لہ اما ان تؤدی الکتابة حالا والا رددت فی الرق]٢٢٥٨[ (١٦)واذا کاتب المسلم عبدہ علی خمر او خنزیر او علی قیمة نفسہ فالکتابة فاسدة فان ادّی الخمر والخنزیر عتق ولزمہ ان یسعی فی قیمتہ 

وجہ  بچہ مکاتب ہوگااس کی دلیل پہلے گزر چکی ہے۔عن علی قال ولد ھا بمنزلتھا یعنی المکاتبة (الف) (سنن للبیہقی ، باب ولدالمکاتب من جاریتہ وولد المکاتبة من زوجھا ج عاشر، ص ٥٦٠ نمبر ٢١٦٩٩،مصنف عبد الرزاق ، باب المکاتب لایشترط ولدہ فی کتابتہ ج ثامن ص ٣٨٦ نمبر ١٥٦٣٥) اور باپ کی آزادگی سے بچہ آزاد ہوگا اس کی دلیل یہ اثڑ ہے۔عن الثوری قال المکاتبة اذا اعتقت عتق ولدھا اذا ولدوا فی کتابتھا (ب) مصنف عبد الرزاق ، باب کتابتہ وولدہ فمات منھم احد او اعتق ج ثامن ص ٣٩٠ نمبر ١٥٦٥١) اس اثر سے معلوم ہوا کہ مکاتب جب آزاد ہوگا تو اس کی اولاد بھی آزاد ہوجائے گی۔
]٢٢٥٧[(١٥) اگر ایسا لڑکا چھوڑا جو زمانۂ کتابت میں خریدا گیا تھا تو اس سے کہا جائے گا یا فورا مال کتابت ادا کر ورنہ غلامیت کی طرف لوٹا دوں گا۔  
تشریح  مکاتب نے لڑکے کوکتابت کے زمانے میں خریدا تھا ایسا لڑکا چھوڑا۔اور اتنا مال نہیں چھوڑا کہ مال کتابت ادا کیا جاسکے تو وہ لڑکا باپ کی طرح مکاتب بن جائے گا۔ البتہ باپ سے مولی نے قسط وار مال کتابت ادا کرنے کی شرط کی تھی اور بیٹے چونکہ خریدے گئے ہیں اس لئے ان سے قسط وار ادا کرنے کی شرط نہیں ہوئی ہے اس لئے وہ بیک وقت ہی سارا مال ادا کرے اور آزاد ہو جائے۔اور اگر بیک وقت ادا نہیں کر سکتا تو غلامیت کی طرف لوٹ جائے۔ بیٹے کے خریدنے اور بیٹے کے پیدا ہونے میں فرق یہ ہے کہ پیدا ہونے کی وجہ سے بنیادی طور پر بیٹا باپ کی طرح مکاتب بن گیا۔ اس لئے باپ پر قسط وار تھا بیٹے پر بھی قسط وار ادا کرنا لازم ہوگا۔اور بیٹا خریدا تو وہ بنیادی طور پر باپ کی طرح نہیں ہوا اس لئے یہ بیٹا مکاتب تو بنا لیکن اس پر قسط وار ادا کرنا لازم نہیں ہوگا بلکہ بیک وقت ادا کرنا لازم ہوگا۔
]٢٢٥٨[(١٦) اگر مسلمان نے اپنے غلام کو شراب پر یا سور پر یا خود غلام کی قیمت پر مکاتب بنایا تو کتابت فاسد ہے۔پس اگر شراب یا سور ادا کیا تو آزاد ہو جائے گا اور اس کو لازم ہوگا کہ اپنی قیمت کی سعایت کرے مسمی سے کم نہ ہو اور اس سے زیادہ کیا جا سکتا ہے۔  
تشریح  مسلمان آدمی اپنے غلام کو شراب پر یا سور پر مکاتب بنایا تو یہ کتابت فاسد ہے۔اسی طرح خود غلام کی قیمت پر مکاتب بنایا اور اس کی قیمت کیا ہے اس کو متعین نہیں کیا تو یہ کتابت فاسد ہوگی۔  
وجہ  سور اور شراب مسلمان کے حق میں مال نہیں ہے اس لئے گویا کہ بغیر مال کے کتابت کیا اس لئے وہ کتابت فاسد ہوگی۔ البتہ اگر سور یا شراب ادا کردیا تو چونکہ شرط پائی گئی اس لئے مکاتب آزاد ہو جائے گا۔لیکن چونکہ وہ مال نہیں ہے اس لئے مکاتب اپنی قیمت کی سعایت کرکے 

حاشیہ  :  (الف) حضرت علی نے فرمایا مکاتبہ کی اولاد اس کے درجے میں ہوگی یعنی مکاتبہ ہوگی (ب) حضرت ثوری نے فرمایا مکاتبہ جب آزاد ہوگی تو اس کی اولاد بھی آزاد ہوگی اگر کتابت کے زمانے میں پیدا ہوئی ہو۔

Flag Counter