Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

273 - 448
لم یدخل فی کتابتہ عند ابی حنیفة رحمہ اللہ تعالی ]٢٢٥٣[(١١)واذا عجز المکاتب عن نجم نظر الحاکم فی حالہ فان کان لہ دین یقضیہ او مال یقدم علیہ لم یعجل بتعجیزہ وانتظر علیہ الیومین او الثلثة وان لم یکن وجہ وطلب المولی تعجیزہ عجَّزہ الحاکم 

کتابت میں داخل ہوں گے ۔
 وجہ  ولادت کا رشتہ بہت قریب کا رشتہ ہے اسی لئے اگر بیٹا غریب ہو تب بھی باپ کا نفقہ لازم ہوتا ہے۔جبکہ دوسرے رشتہ داروں کا نفقہ لازم نہیں ہوتا۔اس لئے باپ اور بیٹا یعنی اصول اور فروع آدمی کی کتابت میں داخل ہوں گے۔دوسرے رشتہ دار داخل نہیں ہوں گے۔
فائدہ  صاحبین فرماتے ہیں کہ باپ اور بیٹے کی طرح دوسرے رشتہ دار بھی کتابت میں داخل ہوں گے۔  
وجہ  کیونکہ باپ اور بیٹے دادا اور دادی کی طرح یہ لوگ بھی قریب کے رشتہ دار ہیں۔
]٢٢٥٣[(١١)اور اگر مکاتب قسط ادا کرنے سے عاجز ہو جائے تو حاکم اس کی حالت پر غور کرے گا۔ پس اگر اس کا قرض ہو جس کو قبضہ کرسکتا ہے یا مال اس کے پاس آسکتا ہو تو اس کو عاجز کرنے میں جلدی نہ کرے اور اس کو دودن یا تین دن تک مہلت دے۔اور اگر اس کے پاس کوئی راستہ نہ ہو اور آقا اس کو عاجز قرار دینے کا مطالبہ کرے تو حاکم اس کو عاجز قرار دے اور کتابت فسخ کردے۔اور امام ابو یوسف نے فرمایا کہ اس کو عاجز قرار نہ دے یہاں تک کہ اس پر دو قسطیں چڑھ جائیں۔  
تشریح  مکاتب قسط ادا کرنے سے عاجز ہو جائے تو حاکم اس کی حالت پر غور کرے گا۔ اگر اس کے پاس کہیں سے قرض آسکتا ہو یا کوئی مال آسکتا ہو جس سے اس کی قسط ادا ہو سکتی ہو توحاکم اس کو عاجز کرنے میں جلدی نہ کرے بلکہ دو چار دنوں کی مہلت دے تاکہ وہ قسط ادا کر سکے۔ اور اگرمال آنے کا کوئی راستہ نہ ہو اور آقا عاجز قرار دینے کا مطالبہ کرے تو حاکم اس کو عاجز قرار دے گا اور کتابت فسخ کر دے گا۔اور امام ابو یوسف فرماتے ہیں کہ دو قسطیں چڑھ جائیں اور ادا نہ کر سکے تب کتابت فسخ کرے گا۔  
وجہ  امام ابو حنیفہ کی دلیل یہ حدیث ہے۔عن عمر بن شعیب عن ابیہ عن جدہ عن النبی ۖ قال المکاتب عبد مابقی علیہ من کتابتہ درھم (الف) (ابو داؤد شریف، باب فی المکاتب یودی بعض کتابتہ فیعجز او یموت ج ثانی ص ١٩١ نمبر ٣٩٢٦) اس حدیث میں ہے کہ ایک درہم بھی باقی ہو تو مکاتب غلام ہے۔اس لئے قسط ادا نہ کر سکے تو غلامیت کی طرف واپس لوٹ آئے گا(٢) اثر میں ہے۔سمع جابر بن عبد اللہ یقول فی المکاتب یودی صدرا من کتابتہ ثم یعجز قال یرد عبدا (ب) (مصنف عبد الرزاق ، باب عجز المکاتب وغیر ذلک ج ثامن ص ٤٠٦ نمبر ١٥٧١٩، سنن للبیہقی ، باب عجز المکاتب ج عاشر ص ٣٤٢ نمبر ٢١٧٥٢)اس اثر میں ہے کہ مکاتب عاجز ہو جائے تو مکاتب دوبارہ غلام بن جائے گا۔
 
حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا مکاتب غلام ہے جب تک کتابت کا ایک درہم بھی اس پر باقی ہے (ب) حضرت جابربن عبد اللہ سے فرماتے ہوئے سنا کہ مکاتب کتابت کا شروع کا حصہ ادا کرے پھر عاجز ہو جائے توفرمایا واپس غلام بن جائے گا۔

Flag Counter