Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

196 - 448
]٢١٠٢[(٢٤) ولا تختضب بالحناء ولا تلبس ثوبا مصبوغا بورس ولا زعفران]٢١٠٣[  (٢٥) ولا احداد علی کافرة ولا صغیرة]٢١٠٤[ (٢٦)وعلی الامة الاحداد]٢١٠٥[ (٢٧) ولیس فی عدة النکاح الفاسد ولا فی عدة ام الولد احداد۔

لا تلبس المعصفر من الثیاب ولا الممشقة ولا الحلی ولا تختضب ولا تکتحل (الف) (ابو داؤد شریف ، باب فیما تجتنب المعتدة فی عدتھا ص ٣٢٢ نمبر ٢٣٠٤) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ معتدہ عصفر میں رنگا ہوا اور گیرو میں رنگ میں رنگا ہوا کپڑا نہیں پہن سکتی،زیور نہیں پہن سکتی ،خضاب نہیں کر سکتی اور سرمہ نہیں لگا سکتی ۔البتہ مجبوری میں یہ چیزیں استعمال کر سکتی ہیںاس کی دلیل یہ حدیث ہے۔ عن ام عطیة ... ورخص لنا عند الطھر اذا اغتسلت احدانا من محیضھا فی نبذة من کست اظفار (ب) (بخاری شریف ، باب القسط للحادة عند الطھر ص ٨٠٤نمبر ٥٣٤١ مسلم شریف ، باب وجوب الاحداد فی عدة الوفات ص ٤٨٧ نمبر ١٤٩١) اس حدیث میں طہر پاکی کے وقت مجبوری کے طور پر تھوڑا خوشبو استعمال کرنے کی اجازت ہے۔جس سے معلوم ہوتا ہے کہ مجبوری کے وقت زینت کی چیزوں کو استعمال کرنا جائز ہے۔  
لغت  تختضب  :  خضاب لگانا،مہندی لگانا۔
]٢١٠٢[(٢٤)اور نہ لگائے مہندی اور نہ پہنے عصفر یا زعفران میں رنگا ہوا کپڑا۔  
وجہ  مہندی لگانا ،عصفر میں یا زعفران میں رنگا ہوا کپڑا پہننا زینت ہے اس لئے سوگ میں یہ نہ پہنے ۔حدیث اوپر گزرچکی ہے(ابو داؤد شریف ،نمبر ٢٣٠٤)
]٢١٠٣[(٢٥)اور نہیں سوگ ہے کافرہ پر اور نہ بچی پر۔  
وجہ  کافرہ عورت کفر کی وجہ سے شریعت کی مخاطب نہیں ہے۔اور چھوٹی بچی بچی ہونے کی وجہ سے شریعت کی مخاطب نہیں ہے اس لئے ان دونوں پر سوگ نہیں ہے(٢) حدیث میں اس کا ثبوت ہے ۔عن ام عطیة قالت قال النبی ۖ لا یحل لامرأة تؤمن باللہ والیوم الآخر ان تحد فوق ثلاث الخ (ج) بخاری شریف ، باب تلبس الحادة ثیاب العصب ص ٨٠٤ نمبر ٥٣٤٢) اس حدیث میں لامرأة سے مراد بالغہ عورت ہے۔ اور تؤمن باللہ والیوم الآخر سے مومنہ عورت مراد ہے۔ اس لئے کافرہ عورت پر سوگ نہیں ہے۔
]٢١٠٤[(٢٦)اور باندی پر سوگ ہے۔  
وجہ  باندی بھی مومنہ ہے اور مخاطبہ ہے اس لئے اس پر بھی سوگ ہے۔
]٢١٠٥[(٢٧)نکاح فاسد کی عدت میں اور ام ولد کی عدت میں سوگ نہیں ہے۔  

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا متوفی عنہا زوجہا نہیں پہنے گی عصفور میں رنگا ہوا کپڑا اور نہ پتلا کپڑا اور نہ زیور اور نہ خضاب لگائے اور نہ سرمہ لگائے (ب)ام عطیہ سے منقول ہے ... رخصت دی ہم کو طہر کے وقت جب کہ غسل کریں ہم میں سے کوئی حیض کے وقت کچھ مشک لگائے(ج) آپۖ نے فرمایا نہیں حلال ہے کسی عورت کے لئے جو اللہ اور آخرت پر ایمان رکھتی ہو یہ کہ تین دن سے زیادہ سوگ منائے۔

Flag Counter