Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

192 - 448
]٢٠٩٣[(١٥) واذا مات الصغیر عن امرأتہ وبھا حبل فعدتھا ان تضع حملھا ]٢٠٩٤[(١٦) فان حدث الحبل بعد الموت فعدتھا اربعة اشھر وعشرة ایام ]٢٠٩٥[(١٧) واذا طلق الرجل امرأتہ فی حالة الحیض لم تعتد بالحیضة التی وقع فیھا 

اعتقت او مات عنھا سیدھا ج سابع ص ٢٣٢ نمبر ١٢٩٣٠) اس اثر سے معلوم ہوا کہ ام ولد کی عدت ایک حیض ہے جب وہ مر جائے۔بعض ائمہ کے نزدیک چار ماہ دس دن ہے۔ان کی دلیل ابو داؤد کا اثر ہے(باب فی عدة ام الولد ص ٣٢٣ نمبر ٢٣٠٨ مصنف عبد الرزاق ،نمبر ١٢٩٣٣)
]٢٠٩٣[(١٥)اگر بچہ مرگیا بیوی چھوڑ کر اور حال یہ ہے کہ اس کو حمل ہے تو اس کی عدت وضع حمل ہے۔  
تشریح  یہ تو طے ہے کہ شوہر بچہ ہونے کی وجہ سے بیوی کو جو حمل ہے وہ شوہر کا نہیں ہے کسی اور کا ہے۔لیکن چونکہ یہ بچہ شوہر ہے اس لئے اس کا احترام کرتے ہوئے بیوی کی عدت وضع حمل ہوگی۔  
وجہ  آیت میں حاملہ کی عدت مطلقا وضع حمل ہے۔واولات الاحمال اجلھن ان یضعن حملھن (الف) (آیت ٤ سورة الطلاق ٦٥) آیت سے معلوم ہوا کہ حاملہ کی عدت وضع حمل ہے۔
فائدہ  امام ابو یوسف اور امام شافعی فرماتے ہیں کہ اس کی عدت چار ماہ دس دن ہیں۔  
وجہ  کیونکہ یہ حمل شوہر کا نہیں ہے تو شوہر کے حق میں گویا کہ وہ حاملہ نہیں ہے۔اور غیر حاملہ کی عدت چار ماہ دس دن ہیں ۔
]٢٠٩٤[(١٦)اور اگر حمل ظاہر ہوا موت کے بعد تو اس کی عدت چار ماہ دس دن ہیں۔  
وجہ  جس وقت بچہ شوہر مرا اس وقت حمل کا پتہ نہیں تھا تو شرعی اعتبار سے چار ماہ دس دن عدت لازم ہوگئی ۔اب وہ لازم ہونے کے بعد تبدیلی نہیں ہوگی۔اس لئے چار ماہ دس دن ہی عدت ہوگی (٢) یوں بھی بچہ ہونے کی وجہ سے حمل اس کا نہیں ہے اس لئے اصل میں وہ غیر حاملہ ہے۔اس لئے چار ماہ دس دن ہی لازم ہوںگے (٢) آیت میں ہے ۔والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجا یتربصن بانفسھن اربعة اشھر وعشرا (ب) (آیت ٢٣٤ سورة البقرة٢)  
اصول  یہ مسئلہ اس اصول پر ہے کہ بچے کا حمل نہیں ہے اس لئے گویا کہ وہ غیرحاملہ ہے۔
]٢٠٩٥[(١٧)اگر مرد نے بیوی کو حیض کی حالت میں طلاق دی تو وہ حیض شمار نہیں ہوگا جس میں طلاق دی۔  
تشریح  حیض کی حالت میں طلاق نہیں دینا چاہئے لیکن اگرکسی نے دیدی تو وہ حیض عدت میں شمار نہیں ہوگا۔بلکہ اگلے تین حیض عدت گزارے۔  
وجہ  (١) اگر اس حیض کو شمار کریں تو عدت ڈھائی حیض ہوںگے۔مکمل تین حیض نہیں ہوںگے جبکہ آیت میں تین کی تاکید ہے۔ والمطلقات 

حاشیہ  :   (الف) حمل والی عورتیں ان کی عدت یہ ہے کہ بچہ جن دے(ب) جو لوگ وفات پاتے ہیں اور اپنی بیویاں چھوڑتے ہیں وہ اپنے آپ کو چارماہ دس دن روکے رکھیں ۔

Flag Counter