Deobandi Books

شرح ثمیری شرح اردو قدوری جلد 3 - یونیکوڈ

187 - 448
]٢٠٨٢[(٤) وان کانت امة فعدتھا حیضتان]٢٠٨٣[(٥) وان کانت لا تحیض فعدتھا شہر ونصف]٢٠٨٤[(٦) واذا مات الرجل عن امرأتہ الحرة فعدتھا اربعة اشھر وعشرة ایام]٢٠٨٥[(٧) وان کانت امة فعدتھا شھران وخمسة ایام۔

]٢٠٨٢[(٤) اور اگر باندی ہو تو اس کی عدت دو حیض ہیں۔  
وجہ  حدیث میں ہے۔عن عائشة عن النبی ۖ قال طلاق الامة تطلیقتان وقرو ئھا حیضتان (الف) (ابو داؤد شریف ، باب فی سنة طلاق العبد ص ٣٠٤ نمبر ٢١٨٩ ترمذی شریف ، باب ماجاء ان طلاق الامة تطلیقتان ص ٢٢٣ نمبر ١١٨٢) اس حدیث سے معلوم ہوا کہ باندی کی عدت دو حیض ہیں۔باندی ہونے کی وجہ سے اس کی عدت آزاد سے آدھی ہو کر ڈیڑھ حیض ہونی چاہئے لیکن ڈیڑھ تو نہیں ہوگی پورے دو ہوںگے۔
]٢٠٨٣[(٥) اور اگر باندی کو حیض نہ آتا ہو تو اس کی عدت ایک ماہ اور آدھا ہے۔  
وجہ  اوپر حدیث گزری کہ باندی کی عدت دو حیض ہیں جس سے معلوم ہوا کہ باندی کی عدت آزاد سے آدھی ہے۔اس لئے آزاد کی عدت آیت کے اعتبار سے تین مہینے ہیں تو حیض نہ آنے پر باندی کی عدت ایک ماہ پندرہ دن ہوگی (٢) اثر میں ہے۔ عن علی قال عدة الامة حیضتان فان لم تکن تحیض فشھر ونصف (سنن للبیہقی ، باب عدة الامة ج سابع ،ص٦٩٩، نمبر ١٥٤٥٢) قال عمر شھر و نصف (ب) (مصنف عبد الرزاق ، باب عدة الامة صغیرة او قد قعدت عن المحیض ج سابع ص ٢٢٤ نمبر ١٢٨٨٥) اس اثر سے معلوم ہوا کہ باندی کی عدت ڈیڑھ ماہ ہے۔
]٢٠٨٤[(٦)اگر آزاد بیوی کا شوہر مر جائے تو اس کی عدت چار مہینے دس دن ہیں۔  
وجہ  آیت میں یہی عدت بیان کی ہے ۔والذین یتوفون منکم ویذرون ازواجا یتربصن بانفسھن اربعة اشھر وعشرا (ج) (آیت ٢٣٤ سورة البقرة ٢) اس آیت میں بیان کیا ہے کہ آزاد عورت کا شوہر مر جائے تو اس کی عدت چار مہینے دس دن ہیں ۔
]٢٠٨٥[(٧)اور اگر باندی ہو تو اس کی عدت دو مہینے پانچ روز ہیں۔  
وجہ  اوپر آیت سے معلوم ہوا کہ آزاد عورت کا شوہر مر جائے تو اس کی عدت چار ماہ دس روز ہیں۔اور باندی کا اس کا آدھا ہوتا ہے تو اس کی عدت دو ماہ پانچ روز ہوںگے (٢) ان سعید بن المسیب وسلیمان بن یسار کانا یقولان عدة الامة اذا ھلک عنھا زوجھا شھران وخمس لیال (ج) (سنن للبیہقی ، باب عدة الامة ج سابع، ص ٧٠١، نمبر ١٥٤٥٨) اس اثر سے معلوم ہوا کہ باندی کی عدت وفات دو ماہ پانچ دن ہیں ۔

حاشیہ  :  (الف) آپۖ نے فرمایا باندی کی طلاقیں دو ہیں ۔ اور اس کی عدت دو حیض ہیں (ب) حضرت علی نے فرمایا باندی کی عدت دو حیض ہیں ،پس اگر حیض نہ آتا ہو تو ڈیڑھ مہینے ہیں ۔حضرت عمر نے بھی فرمایا ڈیڑھ مہینے ہیں (ج) تم میں سے جو لوگ وفات پا جاتے ہیں اور اپنی بیویاں چھوڑ تے ہیں تو وہ اپنے آپ کو چار ماہ دس روز روکے رکھیں(د) سعید بن مسیب اور سلیمان بن یسار فرمایا کرتے تھے باندی کی عدت جب اس کا شوہر وفات پا جائے دو مہینے پانچ روز ہیں۔

Flag Counter